اللہ تعالی کی طرف سے بہت ہی آسان فلاح کا راستہ سنیے اور عمل کیجئے تاکہ ہم سب فلاح پا لیں . ہر قسم کی تفرقہ بازی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر آسان اور سلیس زبان میں
جمعرات، 30 جون، 2022
جواہراتِ حدیث
جواہراتِ حدیث
٭ حضرت ابن عباس سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جسے چار چیزیں مل گئیں‘ اسے دنیا اورآخرت کی بھلائی حاصل ہوگی (۱) شکر کرنیوالا دل (۲) اللہ کویاد کرنیوالی زبان (۳) مصیبت پر صبرکرنیوالا بدن (۴) ایسی بیوی جو اپنی ذات اور شوہرکے مال میں خیانت کرنیوالی نہ ہو۔ (مشکوٰۃ)
٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی ہے جو مجھ سے نصیحت کے یہ کلمات لے کر اُن پر عمل کرے اوراُن کو سکھائے جو ان نصیحتوں پرعمل کریں۔ حضرت ابوہریرہ نے عرض کی یا رسول اللہؐ میں حاضر ہوں تو آپؐ نے میرا ہاتھ پکڑلیا اور درج ذیل باتیں ارشاد فرمائیں گناہ سے پرہیز کرو تو تم سب سے بڑے عبادت گزار بن جائو گے۔ اپنے پڑوسی سے احسان کرو تو (حقیقی) مومن ہوجائو گے۔ لوگوں کیلئے وہی چاہو جو اپنے لیے چاہتے ہو تو (حقیقی) مسلمان بن جائو گے (اور زیادہ ہنسی مذاق اور استہزاء نہ کیا کرو کہ) بہت زیادہ ہنسنے سے دل مردہ ہو جاتا ہے۔ (ترمذی)
بدھ، 29 جون، 2022
خادموں سے حسنِ سلوک
خادموں سے حسنِ سلوک
٭ایک شخص نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں عرض کیا۔ یارسول اللہؐ ہم اپنے خدمت گاروں اور خادموں کی خطائوں اور غلطیوں سے کتنی دفعہ درگزر کیا کریں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کا سوال سن کر خاموش رہے۔ اس نے اپنا سوال دہرایا۔ حضورؐ نے پھر بھی سکوت فرمایا‘ جب اس نے تیسری مرتبہ یہی سوال کیا تو آپؐ نے ارشاد فرمایا ہر روز سو دفعہ درگزر کیا کرو۔ (ابو دائو۔ ترمذی )
٭رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غلاموں (خادموں، ملازموں) کے ساتھ خوش خلقی کا برتائو کرنا برکت کا موجب ہے اور بدخلقی کا برتائو کرنا بے برکتی کا سبب ہے۔ (ابودائو شریف)
٭حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے خادم تمہارے بھائی ہیں۔ خدا تعالیٰ نے ان کو تمہارے ماتحت کردیا ہے۔ پس جس کا بھائی اس کے ماتحت ہو جو کھانا خودکھائے اس میں سے اسے کھلائے اور جو کپڑا خود پہنے وہی اسے پہنائے اور ایسی مشقت نہ لے جو اسکی طاقت سے باہر ہو اوراگر اسکی طاقت سے بڑھ کر کوئی کام اسکے سپرد کر ے تو خود بھی اسکی مدد کر ے۔ (بخاری ،مسلم)
٭آپ نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے غلام پر ایسی تہمت لگائے جو اس میں نہیں ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس پر حد جاری کریگا۔ (ترمذی)
منگل، 28 جون، 2022
خادموں کا خیال رکھنے والے!
خادموں کا خیال رکھنے والے!
پیر، 27 جون، 2022
معاف کرنے کی عادت
معاف کرنے کی عادت
اللہ تعالیٰ کا ارشادہے : ’’اورجب وہ غضب ناک ہوں تو معاف کردیتے ہیں ، اوربرائی کا بدلہ اس کی مثل برائی ہے ، پھر جس نے معاف کردیا اوراصلاح کرلی تو اس کا اجر اللہ (کے ذمہء کرم )پر ہے‘‘۔(الشوریٰ:۴۰)’’اورجس نے صبر کیا اور معاف کردیا تو یقینا یہ ضرور ہمت کے کاموں میں سے ہے‘‘۔(الشوریٰ : ۴۳)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بے حیائی کی باتیں طبعاً کرتے تھے نہ تکلفاً اورنہ بازار میں بلند آواز سے باتیں کرتے تھے ، اوربرائی کا جواب برائی سے نہیں دیتے تھے لیکن معاف کردیتے تھے اور درگذر فرماتے تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب بھی حضور الصلوٰۃ والسلام کو دوچیزوں کا اختیار دیا گیا تو آپ ان میں سے آسان کو اختیار فرماتے بہ شرطیکہ وہ گناہ نہ ہو، اگر وہ گناہ ہوتی تو آپ سب سے زیادہ اس سے دور رہتے ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی اپنی ذات کا انتقام نہیں لیا، ہاں اگر اللہ کی حد پامال کی جاتیں تو آپ ان کا انتقام لیتے تھے۔ (سنن ابودائود)
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا، میں نے ابتداً آپ کا ہاتھ پکڑلیا ، اورمیں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم مجھے فضیلت والے اعمال بتائیے، آپ نے فرمایا : اے عقبہ ، جوتم سے تعلق توڑے اس سے تعلق جوڑو ، جو تم کو محروم کرے ، اس کو عطاکرو، اورجو تم پر ظلم کرے اس سے اعراض کرو۔(مسند احمدبن حنبل)
میمون بن مہران روایت کرتے ہیں کہ ایک دن ان کی باندی ایک پیالہ لے کر آئی جس میں گرم گرم سالن تھا ، ان کے پاس اس وقت مہمان بیٹھے ہوئے تھے، وہ باندی لڑکھڑائی اوران پر وہ شوربا گرگیا، میمون نے اس باندی کو مارنے کا ارادہ کیا، تو باندی نے کہا اے میرے آقا، اللہ تعالیٰ کے اس قول پر عمل کیجئے ، والکاظمین الغیظ ، میمون نے کہا:میں نے اس پر عمل کرلیا (غصہ ضبط کرلیا)اس نے کہا :اس کے بعد کی آیت پر عمل کیجئے والعافین عن الناس میمون نے کہا :میں نے تمہیں معاف کردیا، باندی نے اس پر اس حصہ کی تلاوت کی: واللّٰہ یحب المحسنین میمون نے کہا :میں تمہارے ساتھ نیک سلوک کرتا ہوں اورتم کو آزاد کردیتا ہوں۔(الجامع الاحکام :تبیان القرآن)
اتوار، 26 جون، 2022
عالمگیر پیغام (۳)
عالمگیر پیغام (۳)
اپنے رسول کو حکم دیا کہ وہ اس حقیقت کا اعلان کردیں کہ: اے لوگو! بے شک میں تم سب کی طرف سے اللہ کا رسول ہوں‘‘ (الاعراف) حضوراکرم ﷺ کو قیامت تک کیلئے ساری انسانیت، سارے زمانوں، ساری قوموں کیلئے رسولؐ بنا کر بھیجا گیا۔ صرف یہی نہیں کہ آپؐ ہر طبقہ انسانیت کیلئے اللہ کے رسولؐ ہیں بلکہ جنات و ملائکہ کے علاوہ باقی مخلوقات کے بھی نبی اور رسولؐ ہیں اور سرکش جنوں اور انسانوں کے علاوہ اس حقیقت کا روحانی ادراک واحساس کائنات کی تمام مخلوقات کو ہے۔
عکرمہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ ابن عباس سے سنا کہ وہ فرمارہے ہیں اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو آسمان والوں پر بھی فضلیت عطاکی ہے اور دیگر انبیاء پر بھی لوگوں نے ان سے پوچھا کہ انبیائے کرام پر فضلیت کی دلیل کیا ہے۔ آپ نے فرمایا‘ اللہ تعالیٰ نے دیگر انبیائے کرام کو انکی قوموں کی طرف، ان قوموں کی زبان میں ارسا ل کیا اور رسول ﷺ کیلئے ارشاد ہوا کہ ہم نے آپؐ کو پوری انسانیت کیلئے بھیجا ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا‘ مجھے پانچ ایسی چیزیں دی گئیں جو مجھ سے پہلے کبھی کسی نبی کو نہیں دی گئیں۔ مہینہ بھر کی مسافت تک میری مدد رعب کے ذریعے کی گئی۔ میرے لیے ساری زمین سجدہ گاہ اور پاک بنا دی گئی۔ میری اُمت میں سے جس کسی کو جس جگہ نماز کا وقت آجائے وہ اسی جگہ نماز پڑھ لے۔ مجھ سے پہلے کسی نبی کیلئے غنیمت کا مال حلال نہیں کیا گیا۔ میرے لیے غنیمت حلال کردی گئی۔ مجھے شفاعت دی گئی ہر نبی صرف اپنی قوم کی طرف بھیجا گیا اور میں تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیاہوں (بخاری ومسلم) ۔
ہفتہ، 25 جون، 2022
عالمگیر پیغام ( ۲)
عالمگیر پیغام ( ۲)
جمعہ، 24 جون، 2022
عالمگیر پیغام (۱)
عالمگیر پیغام (۱)
جمعرات، 23 جون، 2022
انقلابِ فکر و عمل (۲)
انقلابِ فکر و عمل (۲)
بدھ، 22 جون، 2022
انقلابِ فکر و عمل (۱)
انقلابِ فکر و عمل (۱)
منگل، 21 جون، 2022
اخلاص نیت (۳)
اخلاص نیت (۳)
پیر، 20 جون، 2022
طاقتور کون؟
طاقتور کون؟
غصہ ضبط کرنے کی حقیقت یہ ہے کہ کسی غصہ دلانے والی بات پر خاموش ہوجائے اورغیظ وغضب کے اظہار اورسزادینے اورانتقام لینے کی قدرت کے باوجود صبر وسکون کے ساتھ رہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غصہ ضبط کرنے اورجوش غضب ٹھنڈا کرنے کے طریقوں کی ہدایت دی ہے۔
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ دوآدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لڑرہے تھے ۔ ان میں سے ایک شخص بہت شدید غصہ میں تھا اوریوں لگتا تھا کہ غصہ سے اس کی ناک پھٹ جائے گی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مجھے ایک ایسے کلمہ کا علم ہے اگر یہ کلمہ پڑھ لے گا تو اس کا غضب جاتارہے گا ، حضرت معاذ نے پوچھا کہ رسول اللہ ! وہ کلمہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا : وہ یہ کہے اللھم انی اعوذ بک من الشیطن الرجیم ۔
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص غصہ ہواوروہ کھڑا ہوا ہو تو بیٹھ جائے، پھر اگر اس کا غصہ دور ہوجائے تو فبہاورنہ پھر وہ لیٹ جائے۔
عطیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : غضب شیطان (کے اثر)سے ہے اور شیطان آگ سے پیدا کیاگیا ہے اورآگ پانی سے بجھائی جاتی ہے تو جب تم میں سے کوئی شخص غضب ناک ہوتو وہ وضو کرلے۔(سنن ابودائود )
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے غصہ ضبط کرلیا حالانکہ وہ اس کے اظہار پر قادر تھا، اللہ تعالیٰ اس کو امن اورایمان سے بھردے گا۔ (جامع البیان )
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے غصہ کو ضبط کرلیا باوجودیہ کہ وہ اس کے اظہار پر قادر تھا اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کے سامنے اس کو اختیار دے گا وہ جس حور کو چاہے لے لے۔
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تمہارے نزدیک پہلوانی کا کیا معیار ہے؟ صحابہ نے کہا جو لوگوں کو پچھاڑنے اوراس کو کوئی نہ پچھاڑ سکے، آپ نے فرمایا: نہیں ، بلکہ پہلوان وہ شخص ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس کو قابو میں رکھے۔(سنن ابودائود )
اتوار، 19 جون، 2022
اخلاص نیت (۲)
اخلاص نیت (۲)
ہفتہ، 18 جون، 2022
اخلاص نیت (۱)
اخلاص نیت (۱)
جمعہ، 17 جون، 2022
ایک سچے کی گواہی
ایک سچے کی گواہی
جمعرات، 16 جون، 2022
نجات دلانے والی چالیس باتیں
نجات دلانے والی چالیس باتیں
بدھ، 15 جون، 2022
تسبیحاتِ فاطمہ ؓ
تسبیحاتِ فاطمہ ؓ
منگل، 14 جون، 2022
گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۲)
گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۲)
پیر، 13 جون، 2022
وہ ایک سجدہ۔۔۔۔
وہ ایک سجدہ۔۔۔۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ سجدہ کررہا ہو پس تم (سجدہ میں )بہت دعاکیا کرو۔(صحیح مسلم،سنن دائود )
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا مجھے وہ عمل بتائیے جس سے اللہ مجھے جنت میں داخل کردے یا میں نے عرض کیا : مجھے وہ عمل بتائیے جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہو۔ آپ خاموش رہے ۔ میں نے پھر سوال کیا، آپ خاموش رہے ، جب میں نے تیسری بار سوال کیا تو آپ نے فرمایا : تم اللہ تعالیٰ کے لیے کثرت سے سجدے کیا کرو، کیونکہ تم جب بھی اللہ کے لیے سجدہ کرو گے تو اللہ اس سجدہ کی وجہ سے تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا اورتمہارا ایک گناہ مٹادے گا۔ (صحیح مسلم، ترمذی)
حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ، میں آپ کے وضو اورطہارت کے لیے پانی لایا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: سوال کرو، میں نے عرض کیا میںآپ سے جنت میں آپ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں ، آپ نے فرمایا : اورکسی چیز کا ؟میں نے عرض کیا مجھے یہ کافی ہے۔ آپ نے فرمایا : پھر کثرت سے سجدے کرکے اپنے نفس کے اوپر میری مددکرو۔ (صحیح مسلم ، سنن ابودائود )
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب ابن آدم سجدہ تلاوت کی آیت تلاوت کرکے سجدہ کرتا ہے تو شیطان الگ جاکر روتا ہے اورکہتا ہے ہائے میرا عذاب !ابن آدم کو سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا تو اس نے سجدہ کیا سواس کو جنت ملے گی، اورمجھے سجدہ کرنے کا حکم دیاگیا تو میں نے انکار کیا سومجھے دوزخ ملے گی۔ (صحیح مسلم، سنن ابن ماجہ)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک طویل حدیث مروی ہے اس میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اعضاء سجود کے جلانے کو اللہ تعالیٰ نے دوزخ پر حرام کردیا ہے۔(صحیح بخاری، سنن نسائی)
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بندہ کا جو حال اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے وہ یہ ہے کہ اللہ بندہ کو سجدہ کرتے ہوئے دیکھے اوراس کا چہرہ مٹی میں لتھڑا ہواہو۔
اتوار، 12 جون، 2022
گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۱)
گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۱)
ہفتہ، 11 جون، 2022
حضور اکرم ﷺ کا ایک خطبہ
حضور اکرم ﷺ کا ایک خطبہ
امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی مسند میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک خطبہ نقل کیا۔ دیکھیے کہ لفظوں کے آبگینوں سے کس طرح عرفانِ ربانی کے سوتے پھوٹ رہے ہیں اور رُوحِ ایمان کو سیراب کر رہے ہیں۔ ’’سب سے سچا کلام اللہ کی کتاب ہے۔ سب سے زیادہ قابل اعتماد چیز تقویٰ ہے۔ بہتر ین ملت ابراہیم علیہ السلام کی ملت ہے۔ سب سے بہترین طرزِ زندگی محمد رسول اللہ کا طرزِ زندگی ہے۔ سب سے اشرف بات اللہ رب العزت کا ذکر ہے۔ سب سے اچھا قصہ قرآن ہے۔ بہترین کام وہ ہیں جو قرآن وحدیث سے ثابت ہوں اور بدترین کام بدعات (نئی اور بے اصل باتیں) ہیں۔ سب سے بہتر طریقہ انبیاء کا ہے اور سب سے عزت کی موت شہادت ہے۔ بدترین بے بصیرتی ہدایت کے بعد گمراہی ہے۔ بہترین عمل وہ ہے جو (دنیاو آخرت میں) نفع بخش ہو اور بہترین ہدایت وہ ہے جس کی پیروی کی جائے، بدترین اندھاپن دل کی بے بصری ہے۔ اوپر کا ہاتھ (دینے والا) نیچے کے ہاتھ (لینے والے) سے بہتر ہے۔ تھوڑی چیز سے کفایت ہو جائے تو وہ اس وافر سے بہتر ہے جو غفلت پیداکرے۔ بدترین معذرت موت کے وقت کی معذرت ہے اور بدترین نِدامت یومِ آخرت کی ندامت ہے بعض لوگ جمعہ کو (نماز کیلئے) دیر سے آتے ہیں (اسکے باوجود بھی) انکے دل پیچھے (کاروبار میں) لگے ہوتے ہیں۔ سب گناہوں سے بڑاگناہ جھوٹی زبان ہے اور بہترین تونگری دل کی بے نیازی ہے۔ بہترین توشہ تقویٰ ہے۔ دانائی کی بنیاد خدا کا خوف ہے۔ دلنشین باتوں میں بہترین چیز (خدا پر) یقین ہے۔ شک کفر کی ایک شاخ ہے۔ نوحہ جاہلیت کا کام ہے۔ مالِ غنیمت (سرکاری اموال واملاک) میں چوری جہنم کا ایندھن ہے۔ شراب کی بدمستی گناہوں کا ذخیرہ ہے۔ (بے ہودہ) شعر ابلیس کا حصہ ہے۔ بدترین غذا یتیم کا مال ہے۔ سعادت مند وہ ہے جو نصیحت حاصل کرے اور بدبخت وہ ہے جو شقی ہے۔ مومن کو گالی دینا فسق ہے، اسکے ساتھ قتال کرنا کفر ہے اور اسکی غیبت کرنا نافرمانی ہے، اسکے مال کی حرمت اسکے خون کی حرمت کی طرح ہے۔ جو کسی کا عیب چھپاتا ہے، خدا اسکے عیب چھپاتا ہے۔ جو (خلق کو) معافی دیتاہے۔ اسے (خالق کی طرف سے) معافی دی جاتی ہے۔ جو غصے کو پی جاتا ہے خدا اسے اجر دیتا ہے۔ جو چغلی کو پھیلاتا ہے خدا اسکی رسوائی کو عام کر دیتا ہے۔ جوصبر کرتاہے ،خدا اسے ترقی دیتا ہے۔ جو بلاضرورت قسمیں کھاتا ہے۔ اللہ اسے جھوٹا کر دیتا ہے اور جو شخص (سچے دل سے اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہے) اللہ اس سے درگزرکرتا ہے۔‘‘
جمعہ، 10 جون، 2022
رفاقت اور دوستی کے معیار
رفاقت اور دوستی کے معیار
جمعرات، 9 جون، 2022
دوستی
دوستی
بدھ، 8 جون، 2022
صاحبِ خلقِ عظیم … (۳)
صاحبِ خلقِ عظیم … (۳)
منگل، 7 جون، 2022
صاحبِ خلقِ عظیم(۲)
صاحبِ خلقِ عظیم(۲)
حضور نبی رحمت ﷺ ارشاد فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے مجھے مبعوث فرمایاتاکہ میں اخلاق حسنہ کودرجہ کمال تک پہنچادوں۔ آپ نے یہ بھی ارشاد فرمایا اللہ نے مجھے ادب سکھایا اور میں نے بطریق احسن ادب سیکھ لیا۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جنہیں مشکوۃ نبوت سے براہ راست فیض یاب ہونے کا موقع میسر آیا۔ آپ کے خلق کے بارے میں کتنی پرمعنی اور گہری بات کرتی ہیں ’’حضورؐ کا خلق قرآن تھا، اسکے امر ونہی کی تعمیل حضور کی فطرت کا تقاضا تھا۔ اس بارے میں حضورؐ کو غور وفکر اور سوچ بچار کی قطعاً ضرورت محسوس نہیں ہوئی تھی۔ ایک اور حدیث مبارکہ میں حضرت ام المومنین نے حضوراکرم ﷺ کے خلق کو مزید تفصیل اور وضاحت سے بیان کیا ’’اللہ کے پیارے رسولؐ سے زیادہ کوئی شخص بھی اخلاق حسنہ سے متصف نہیں تھا۔ حضورؐ کا خلق قرآن تھا جس سے قرآن راضی ہوتا اس سے حضورؐ راضی ہوتے جس سے قرآن ناراض ہوتا حضورؐ اس سے ناراض ہوتے حضورؐ فحش کلام نہ تھے اور نہ بازاروں میں شور کرنیوالے تھے۔ نہ برائی کا بدلہ برائی سے دیتے تھے بلکہ حضورؐ کا شیوہ عفوو درگزر تھا۔ ان ارشادات کے بعد آپ نے سائل کو بتایاکہ وہ سورۃ المومنون کی پہلی دس آیتیں تلاوت کرے‘ جس میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی زبان قدرت سے اپنے حبیب لبیب کے اخلاق مبارکہ کاذکر فرمایاہے‘‘ شیخ الشیوخ حضرت شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں ’’ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے جب حضورؐ کے خلق کی وضاحت کرتے ہوئے یہ ارشاد فرمایا کان خلقہ القرآن آپ کا مقصد یہ تھاکہ حضورؐ کے اخلاق، اخلاق ربانیہ کا عکس جمیل ہیں لیکن بارگاہ خداوندی کا ادب ملحوظ رکھتے ہوئے یہ تو نہیں کہا کہ حضور اخلاق ِ خداوندی سے متصف ہیں بلکہ فرمایا حضورؐ کا خلق قرآن کریم کے اوامرو نواہی کے عین مطابق تھا۔ ‘‘
حضور اکرم ﷺ کے خاص خدمت گزار حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں۔ میں نے اللہ کے پیارے رسولؐ کی دس سال خدمت کی (اس وقت انکی عمر آٹھ سال تھی اور وہ سفر حضر میں حضور کی خدمت میں رہا کرتے تھے) اس طویل عرصہ میں رحمت عالمؐ نے کبھی مجھے اُف تک نہیں کہا۔ جو کام میں کرتا اسکے بارے میں کبھی نھیں فرمایا کہ تم نے ایسا کیوں کیا، جو کام نہ کرتا اسکے بارے میں کبھی نہیں فرمایا کہ یہ کام تم نے کیوں نہیں کیا۔ آپ نے کبھی میرے کسی کام میں نقص نہیں نکالا (بخاری ومسلم)۔
-
معاشرتی حقوق (۱) اگر کسی قوم کے دل میں باہمی محبت و ایثار کی بجائے نفر ت و عداوت کے جذبات پرورش پا رہے ہوں وہ قوم کبھی بھی سیسہ پلائی د...
-
تربیت اولاد اور عشق مصطفیﷺ والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کا تعلق سیرت مصطفی ﷺ کے ساتھ جوڑیں۔ تا کہ سیرت مبارکہ ان کے لیے مشعل راہ بنے ا...
-
روزہ اور اس کے مقاصد(۲) روزے کا پانچواں مقصد ضبط نفس کا حصول ہے۔ بھوک اور جنسی خواہش کے ساتھ تیسری خواہش راحت پسندی بھی اس کی زد میں آ...