اللہ تعالی کی طرف سے بہت ہی آسان فلاح کا راستہ سنیے اور عمل کیجئے تاکہ ہم سب فلاح پا لیں . ہر قسم کی تفرقہ بازی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر آسان اور سلیس زبان میں
بدھ، 30 نومبر، 2022
مصائب اور کفارہ
مصائب اور کفارہ
٭حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ راویت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت سے ارشاد فرمایا کہ توبخار کو گالی نہ دے کیونکہ یہ اولادِ آدم کے گناہوں کو یوں ختم کردیتا ہے ،جیسے لوہارکی دھونکنی لوہے کی میل کچیل کو۔
٭حضرت عبدالرحمن بن ازھر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مؤمن بندہ کی مثال جب اسے بخار آتا ہے ،اس لوہے کے ٹکڑے کی سی ہے جسے آگ میں ڈالا جاتا ہے وہ اس کی میل کچیل کو دور کرکے اسے خالص بنادیتی ہے۔(الآداب،بیہقی)
منگل، 29 نومبر، 2022
الحمدا للہ کہنے کا معمول
الحمدا للہ کہنے کا معمول
پیر، 28 نومبر، 2022
شیوئہ صبرو تحمل
شیوئہ صبرو تحمل
اتوار، 27 نومبر، 2022
امتحانِ نعمت
امتحانِ نعمت
ہفتہ، 26 نومبر، 2022
انسان کی محدود سمجھ !
انسان کی محدود سمجھ
جمعہ، 25 نومبر، 2022
نعمت ومصیبت میں حمد
نعمت ومصیبت میں حمد
حضرت صہیب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس میں خیرہی خیرہے وہ مومن ہے۔ اس لیے کہ جب اسے کوئی خوشی ملے تو وہ اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر اداکرتا ہے اور (عنداللہ ) اجر کا مستحق ہوجاتا ہے ۔اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچے اور وہ صبر سے کام لے۔تب بھی اجر کا حق دار ہوتا ہے ۔پس ایک مسلمان کے لیے اللہ تعالیٰ کا ہر فیصلہ اجروثواب پر ہی مبنی ہوتا ہے۔
٭ حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔مجھے مومن کے معاملے پر تعجب آتا ہے اگر اسے کوئی نعمت ملے تو اللہ تعالیٰ کی حمد کرتا ہے اور اگرکسی مصیبت میں گرفتا ر ہوجائے تو بھی اللہ تعالیٰ کی حمد کرتا ہے اور صبر کا دامن تھا مے رکھتا ہے۔ پس مومن کو اس کے ہر کام میں اجر دیا جاتا ہے ۔حتٰی کہ اسے اس لقمے پر بھی اجرو ثواب عطاکیا جاتا ہے جیسے وہ اپنی اہلیہ (و اہلِ خانہ ) کے لیے فراہم کرتا ہے ۔
٭ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جنہیں سب سے پہلے جنت میں داخلے کے لیے پکارا جائے گا وہ لوگ ہوں گے جو رنج وراحت میں اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا ء کرتے رہے۔
٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :حمد باری تعالیٰ شکر کی اصل ہے۔ جس بندے نے اللہ کی حمد نہ کی وہ اس کا شکر بھی ادانہ کرسکا ۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے بھی مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افضل الذکر لاالہ الا اللہ ہے اور افضل الدعا’’الحمد اللہ ‘‘ ہے۔
٭ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جسے چار چیزیں ملیں اسے دنیا اور آخر ت کی بھلائی مل گئی۔ (۱) شکر گزار دل (۲) ذکر کرنے والی زبان(۳) مصیبت پر صبر کرنے والا جسم (۴) اپنی عزت وعصمت اور شوہر کی دولت کے معاملے میں وفادار بیوی۔
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اللہ عز وجل ارشاد فرماتا ہے : میرامومن بندہ تو سراپا خیر ہے ۔ وہ اس وقت بھی میری حمد میں مشغول ہوتا ہے ، جب میں اس کے پہلو سے اس کی جان قبض کرتا ہوں ۔حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب مومن کی روح نکل رہی ہوتی ہے تو وہ اس وقت بھی اللہ تبارک وتعالیٰ کی حمدوثنا ء کرتا ہے۔ ( امام بیہقی: کتاب الآداب )
جمعرات، 24 نومبر، 2022
آیت الکرسی کا مفہوم
آیت الکرسی کا مفہوم
بدھ، 23 نومبر، 2022
دعا(۲)
دعا(۲)
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں سواری پر آپ کے عقب میں بیٹھا ہواتھا، آپ نے ارشادفرمایا: اے فرزند! میں تمہیں چند کلمات کی تعلیم دیتا ہوں، تم اللہ رب العزت کے حقوق کی حفاظت کرو اللہ تمہاری حفاظت کرے گا، تم اللہ کے حقوق کی حفاظت کرو تم اللہ کی تقدیر کو اپنے سامنے پائو گے، جب تم سوال کرو تو اللہ تبارک وتعالیٰ سے سوال کرواورجب تم مددچاہو تو اللہ رب العزت سے مدد چاہو۔ (ترمذی)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: تم اپنی ہر حاجت کا اللہ تعالیٰ سے سوال کرو حتیٰ کہ جوتی کے تسمہ ٹوٹنے کا۔(جامع ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے یہں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جس شخص کو اس بات سے خوشی ہو کہ اللہ تبارک وتعالیٰ سختیوں اورمصیبتوں میں اس کی دعاء قبول کرے، تو اسے چاہیے کہ وہ عیش وآرام میں اللہ تبارک وتعالیٰ کی بارگاہ میں کثرت سے دعاء کرے۔(جامع ترمذی)
امیر المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میرے پاس ایک یہودی خاتون آئی، اورکہنے لگی ،پیشاب کی وجہ سے عذاب قبر ہوتا ہے ، میں نے کہا تم جھوٹی ہو، اس نے کہاکیوں؟ ہم لوگ تو کھال اورکپڑے کو پیشاب لگنے کی وجہ سے کاٹ دیا کرتے تھے، (اس گفتگو کی وجہ سے)ہماری آوازیں بلند ہورہی تھیں ، جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت نماز کے لیے تشریف لے جارہے تھے، آپ نے ہم سے پوچھا کیا بات ہے؟ اس پر میں نے سارا واقعہ عرض کردیا ،آپ نے فرمایا: وہ عورت سچ کہتی ہے ، اس دن کے بعد آپ ہر نماز کے بعد یہ دعاکرتے ، اے جبرائیل اور میکائیل کے رب مجھے آگ کی گرمی اورقبر کے عذاب سے اپنی پناہ میں رکھ۔(سنن نسائی)
حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے جب بھی تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں نماز اداکرنے کی سعادت حاصل کی تو آپ کو نماز کے بعد یہ دعاکرتے ہوئے سنا: اے اللہ میری تمام خطائوں اورگناہوں کو بخش دے ، اے اللہ مجھے ہلاکت سے بچا، میرے ٹوٹے ہوئے کام جوڑدے، اورمجھے نیک اعمال اوراخلاق کی ہدایت دے، تیرے سواء نیک اعمال کی ہدایت دینے والا اوربرے اعمال سے بچانے والا کوئی اورنہیں۔(مجمع الزوائد ، طبرانی)
منگل، 22 نومبر، 2022
دعا(۱)
دعا(۱)
اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشادگرامی ہے:’’ اور(اے حبیب مکرم !) جب آپ سے میرے بندے میرے بارے میں سوال کریں (تو آپ فرمادیں کہ )بے شک میں ان کے قریب ہوں ، دعاکرنے والا جب مجھ سے دعا کرتا ہے تو میں اس کی دعاقبول کرتا ہوں، تو چاہیے کہ وہ (بھی)میرا حکم مانیں اورمجھ پر ایمان رکھیں تاکہ وہ ہدایت سے ہمکنارہوجائیں ‘‘۔( البقرہ ۱۸۶)
جب یہ آیت نازل ہوئی، مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعاء قبول کروں گا توصحابہ کرام نے سوال کیا کہ ہم کس وقت دعاکریں تو یہ آیت نازل ہوئی۔ (ابن جریری طبری)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے۔ دعاعبادت کا مغز ہے ۔(جامع ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں جو شخص اللہ تبارک وتعالیٰ سے سوال نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر غضب ناک ہوتا ہے ۔(جامع ترمذی)حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا رب حیاء والا ، کریم ہے ، جب اس کاکوئی بندہ اس کی طرف (دعاکے لیے ) اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتا ہے تو وہ ان کو خالی لوٹا نے سے حیاء فرماتا ہے۔(جامع ترمذی، سنن ابودائود)
حضرت مالک بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا جب تم اللہ ذوالجلال والا کرام سے سوال کروتو(عاجزی اورانکساری کے ساتھ)اپنی ہتھیلیوں کے باطن سے سوال کرو، ہتھیلیوں کی پشت سے سوال نہ کرو۔(سنن ابودائود )
امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا میں اپنے دستِ مبارک بلند فرماتے اورانھیں نیچے نہ گراتے حتیٰ کہ انھیں اپنے چہرہ اقدس پر مَل لیتے ۔(جامع ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں ہمارے کریم پروردگار ہر رات کے آخری حصے میں (اپنی شان کے مطابق)آسمان کی طرف نزول فرماتا ہے کہ کون مجھ سے دعاکرتا ہے کہ میں اسکی دعاء قبول کروں؟کون مجھ سے سوال کرتا ہے کہ میں اس کو عطاء کروں ، اورکون مجھ سے مغفرت طلب کرتا ہے کہ میں اس کی مغفرت فرمادوں ۔(صحیح بخاری)
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیاگیا کہ یارسول اللہ ! (صلی اللہ علیہ وسلم)کس وقت دعاء زیادہ مقبول (ومستجاب )ہوتی ہے توآپ نے ارشاد فرمایا رات کے آخری پہر میں اورفرض نمازوں کے بعد۔(جامع ترمذی)
پیر، 21 نومبر، 2022
بے جا سوال کرنا
بے جا سوال کرنا
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا ، جس شخص نے سوال کیا جبکہ صورت حال یہ تھی کہ اس کے پاس اتنا مال موجود تھا ، جو اس کو سوال سے مستغنی کرسکتا تھا ، وہ جہنم کے انگارے جمع کرتا ہے ، راوی نے استفسارکیا مال کی کتنی مقدار انسان کے پاس موجود ہوتو اس کو سوال سے گریز کرنا چاہیے؟ آپ نے وضاحت فرمائی جس کے پاس صبح اورشام (دو وقت)کا کھانا ہو، وہ سوال نہ کرے ایک اورروایت میں ہے، جس کے پاس اتنا کھانا ہو کہ وہ ایک دن اورایک رات سیر ہو کر کھاسکے وہ سوال نہ کرے۔(ابودائود)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا ، مال دار کیلئے صدقہ لینا جائز ہے ، اورنہ صحیح الاعضاء اورطاقتِ (کسب ومحنت)رکھنے والے کیلئے ۔(سنن ابودائود)
اسلام نے اغنیاء کو صدقہ وخیرات کی بڑی ترغیب دی ہے بلکہ عام انسان کو بھی اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی فضیلت سے آشناکیا ہے ، لیکن اسکے ساتھ مسلمان کو غیرت اوروقار کی تعلیم بھی دی ہے ، بے جاء سوال کرنے اورہر کس وناکس کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے انسان کی شخصیت مجروح ہوتی ہے ، لیکن ہم دیکھتے ہیں ہمارے معاشرے میں پیشہ ورانہ گداگری اپنے عروج پر ہے، اورزندگی کے بے شمار شعبے ایسے ہیں جہاں متعین تنخواہ دار لوگ بھی آنے جانے والوں سے بڑی لجاجت سے سوال کرتے ہیں۔
اتوار، 20 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (32)
سورۃ بقرہ کے مضامین (32)
ہفتہ، 19 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (31)
سورۃ بقرہ کے مضامین (31)
جمعہ، 18 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (30)
سورۃ بقرہ کے مضامین (30)
جمعرات، 17 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (29)
سورۃ بقرہ کے مضامین (29)
بدھ، 16 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (28)
سورۃ بقرہ کے مضامین (28)
منگل، 15 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (27)
سورۃ بقرہ کے مضامین (27)
پیر، 14 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (26)
سورۃ بقرہ کے مضامین (26)
اتوار، 13 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (25)
سورۃ بقرہ کے مضامین (25)
ہفتہ، 12 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (24)
سورۃ بقرہ کے مضامین (24)
جمعہ، 11 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (23)
سورۃ بقرہ کے مضامین (23)
بدھ، 9 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (22)
سورۃ بقرہ کے مضامین (22)
منگل، 8 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (21)
سورۃ بقرہ کے مضامین (21)
پیر، 7 نومبر، 2022
سورۃ بقرہ کے مضامین (20)
سورۃ بقرہ کے مضامین (20)
-
معاشرتی حقوق (۱) اگر کسی قوم کے دل میں باہمی محبت و ایثار کی بجائے نفر ت و عداوت کے جذبات پرورش پا رہے ہوں وہ قوم کبھی بھی سیسہ پلائی د...
-
تربیت اولاد اور عشق مصطفیﷺ والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کا تعلق سیرت مصطفی ﷺ کے ساتھ جوڑیں۔ تا کہ سیرت مبارکہ ان کے لیے مشعل راہ بنے ا...
-
حضور ﷺ کی شان حضور ﷺ کی زبان سے (۱) حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ ن...