پیر، 14 نومبر، 2022

سورۃ بقرہ کے مضامین (26)

 

سورۃ بقرہ کے مضامین (26)

صہیب ؓ روم سے ہجرت کرکے مکہ میں آئے، یہاں اللہ رب العزت نے انکے رزق ، مال اورتجارت میں بڑی برکت عطاء فرمائی ، وہ اپنی سلیم الفطرتی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے محبوب ﷺکے دامن گرفتہ ہوگئے، جب وہ ہجرت کے ارادے سے مکہ کو چھوڑرہے تھے تو اہل مکہ راستے میں مزاحم ہوگئے، مختصراً انھوں نے اپنا تمام مال انھیں دے دیا، اورنام خداورسول ﷺلے کر مدینہ منورہ چلے آئے ، سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کاوالہانہ استقبال کرتے ہوئے فرمایا : ربع البیع یا ابایحییٰ !،اے ابویحییٰ تو نے آج بڑی ہی کامیاب تجارت کرلی، اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اورلوگوں میں سے ایک شخص وہ (بھی)تو ہے جو(محض) اللہ کی رضا حاصل کرنے کیلئے اپنی جان کا سودا کرتا ہے۔(۲۰۷)
اسلام میں مکمل داخل ہوجائو: چند صحابہ کرام ایسے تھے جو اسلام لے آئے لیکن انھوں نے اسلامی شریعت کے ساتھ ساتھ سابقہ مذہب کی تعمیل بھی جاری رکھی ، مثلاً ہفتہ کے دن کو مقدس سمجھنا ، اونٹ کے گوشت اوردودھ کرحرام گرداننا وغیرہ انھیں تلقین کی گئی کہ دین اسلام کو دوسرے مذاہب سے خلط ملط نہ کرو، یہ دین فطرت کے تمام تقاضوں کو پورا کرتا ہے اور انسانی زندگی کے تمام معاملات کو محیط ہے، لہٰذا اسلام کو من وعن اورمکمل صورت میں ماننا ضروری ہے۔کہا ں خرچ کریں:اہل اسلام جناب رسالت مآب ﷺسے استفسار کرنے کہ وہ اپنے اموال وخیرات کا کیا مصرف کریں اوراسے کہاں خرچ کریں، اللہ علیم وحکیم نے ارشادفرمایا :اپنے ماں ، باپ پر ، اپنے قرابت داروں عزیزوں اوررشتہ داروں پر، ان یتیموں پر جو والدین کے سایہ شفقت سے محروم ہوچکے ہیں، ان غرباء مساکین پر جو خود کمانے سے معذور ہیں اورجن کا کوئی اورپرسانِ حال نہیں اور ان ضرورت مند مسافروں کو اپنی منزلوں تک پہنچانے کیلئے جو کسی وجہ سے اپنے زاد سفر سے محروم ہوگئے ہیں۔کفار سے ایک سوال:  2ء میں بعض صحابہ کرام کی مشرکوں سے آمناسامنا ہوگیا اورایک مشرک مارا گیا، صحابہ کرام کا خیال تھا آج جمادی الثانیہ کی ۳۰تاریخ ہے، لیکن انھیں بعد میں علم ہوا کہ وہ رجب کی پہلی تاریخ تھی ، جو حرمت والا مہینہ ہے، کافرومشرک اس بات کو خوب اچھالنے لگے کہ دیکھو مسلمان حرمت والے مہینوں کا احترام بھی نہیں کرتے، اس پر صحابہ آپکی خدمت میں حاضر ہوئے اورعرض کی یہ غلطی بے خبر ی میں ہوگی ہے اب کیا حکم ہے، اس اللہ کریم نے آیت نازل فرمائی اور مسلمانوں کو بتایا کہ دانستہ حرمت والے مہینہ میں جنگ بری بات ہے ، لیکن مسلمانوں نے یہ جنگ دیدہ دانستہ نہیں کی، کافروں سے کہا گیا کہ تمہارے گناہ تو اس سے بھی کہیں بڑے ہیں ، تم تو لوگوں کو اللہ کا دین قبول کرنے سے روکتے ہو اورمسجد حرام میں عبادت کرنے پر بھی مزاحم ہوتے ہو، یہ فتنہ پردازی تو قتل کے گناہ سے بھی شدیدتر ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱)

    چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱) قرآن مجید پڑھنا سب عبادتوں سے افضل ہے اور خاص طور پر نماز میں کھڑے ہو کر قرآن مجیدکی تلاوت کرنا ۔ آپ...