اللہ تعالی کی طرف سے بہت ہی آسان فلاح کا راستہ سنیے اور عمل کیجئے تاکہ ہم سب فلاح پا لیں . ہر قسم کی تفرقہ بازی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر آسان اور سلیس زبان میں
جمعہ، 30 اپریل، 2021
اسرار صوم(۱)
اسرار صوم(۱)
جمعرات، 29 اپریل، 2021
بدھ، 28 اپریل، 2021
روحِ صیام(۳)
روحِ صیام(۳)
’’ بے شک ہم نے اس (قرآن پاک )کو لیلۃ القدر میں اتارا۔‘‘
اورجو آدمی اپنے دل اوراپنے سینے کے درمیان کھانے کی رکاوٹ ڈال دے وہ اس سے پردے میں رہتا ہے اورجس نے اپنے معدے کو خالی رکھا تو صرف یہ بات بھی پردہ اٹھنے کے لیے کافی نہیں جب تک وہ اپنی توجہ غیر خدا سے ہٹا نہ دے یہی سارا معاملہ ہے اور اس تمام معاملے کی بنیاد کم کھانا ہے ۔
پس ان تمام باتوں سے تجھے یہ بات تو سمجھ میں آگئی ہوگی کہ جو شخص روزہ رکھنے سے فقط یہ مراد لیتا ہے کہ بس کھانا پینا ترک کردینا ہی اس ضمن میں کافی ہے تو اس کا روزہ ایک بے جان جسم کی مانند ہے۔حالانکہ حقیقت روزہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو فرشتوں کی مانند بنایا جائے کہ ان میں شہوت قطعاً نہیں ہوتی ،جب کہ بہائم پر شہوت غالب ہوتی ہے اوراسی وجہ سے وہ اس مقام سے بہت دُور ہیں ۔پس اسی طرح جس آدمی پر شہوت کا غلبہ رہے وہ بھی بہائم کے درجے میں ہوتا ہے ۔البتہ اگر وہ شہوت کو مغلوب کرلے تو وہ فرشتوں سے مشابہت پیدا کرلیتا ہے ‘اوروہ اسی سبب سے حق کے نزدیک تر ہیں ۔اس لیے ایسا انسان بھی حق تعالیٰ کے نزدیک تر ہوجاتا ہے۔
روحِ صیام(۲)
روحِ صیام(۲)
منگل، 27 اپریل، 2021
پیر، 26 اپریل، 2021
روحِ صیام(۱)
روحِ صیام(۱)
امام محمد غزالی تحریر فرماتے ہیں کہ خاصانِ خدا کے روزے کی روح یہ ہے کہ وہ اپنے اعضاء کو صرف کھانے پینے اور عمل زوجیت سے بھی مجتنب نہیں کرتے بلکہ اس کے علاوہ بھی تمام ناشائستہ امور سے محفوظ رکھتے ہیں (وہ روزہ جو اللہ رب العز ت کی بارگاہ میں تقرب کا سبب بنتا ہے)اس روزے کی تکمیل چھ چیزوں سے ہوتی ہے۔٭آنکھ کو ہر اس چیز سے بچائے ،جو غیر اللہ کی طرف رغبت دلانے والی ہو،بالخصوص ایسی چیزیں جو شہوت انگیز ہوں۔
نبی کریم ﷺکا ارشاد گرامی ہے ’’نظر شیطان ،اس پر اللہ کی لعنت ہو ،کہ زہر آلود تیروں میں سے ایک تیر ہے اور جو کوئی خوف الٰہی سے اس سے دور رہتا ہے اسے وہ ایمان عطا کیا جاتا ہے جس کی حلاوت وہ اپنے دل محسوس کرتا ہے‘‘ ۔(مستدرک)
٭زبان کو بہودہ گوئی سے محفوظ رکھے اورایسی باتوں میں لگائے ، جو اسے مبتذل باتوں بچاسکیں اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ ذکر الٰہی اورتلاوت قرآن میں مشغول رہے یا پھر خاموش ہی رہے کہ یہ یا وہ گوئی سے تو کہیں بہتر ہے۔ بے کار قسم کے مناظروں میں الجھنا اور بحث وتکرار میں پڑنا بجائے خود نقصان دہ امر ہے ۔حضرت بشر بن حارث نقل کرتے ہیں کہ حضرت سفیان ثوری فرماتے ہیں کہ غیبت روزے کو توڑ دیتی ہے ۔حضرت لیث، حضرت مجاہد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ دوباتیں روزے کو توڑ دیتی ہیں ،غیبت اور چغلی۔نبی کریم ﷺکا ارشادہے ’’بے شک روزہ ڈھال ہے ،پس جب تم میں سے کوئی روزہ دار ہو تو نہ وہ بے حیائی کی بات کرے اور نہ جہالت کی ،اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا گالی گلوچ کرے تو وہ کہہ دے کہ میں روزہ دار ہوں ،میں روزہ دار ہوں ۔(بخاری)ایک حدیث شریف میں ہے کہ رسول اکرم ﷺ کے زمانے میں دو عورتوں نے روزہ رکھا لیکن ایسا ہوا کہ انہیں اس قدر بھوک اورپیاس لگی کہ جان کا خطرہ پیدا ہوگیا ،قریب تھا کہ وہ اپنے روزے کو ضائع کر بیٹھتیں۔ انھوں نے کسی کو رسول کریم ﷺکی خدمت میں بھیج کر روزہ توڑنے کی اجازت طلب کی ،حضور نے ایک پیالہ ان کے پاس بھجوایا کہ اس میں قے کردیں ،دونوں کے حلق سے جمے ہوئے خون کے ٹکڑے برآمد ہوئے لوگوں کو اس پر بے حد تعجب ہوا تو آپ نے فرمایاکہ ان دونوں عورتوں نے اس چیز سے روزہ رکھا جسے اللہ نے حلال کہا تھا اور پھر اس چیز سے توڑ ڈالا جسے اس نے حرام قرار دیا تھا یعنی غیبت میں مشغول ہوگئیں اور جو کچھ انکے حلق سے باہر نکلا ہے دراصل ان لوگوں کا گوشت ہے جسے انھوں نے (روزے کی حالت میں) کھایا ہے یعنی دوسروں کی غیبت کی ہے۔(احیاء العلوم )
اتوار، 25 اپریل، 2021
والدین کی خدمت بھی جہادہے
والدین کی خدمت بھی جہادہے
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی الصلوٰۃ والسلام کے پاس ایک شخص نے آکر جہاد کی اجازت طلب کی ، آپ نے فرمایا: کیا تمہارے ماں باپ زندہ ہیں ؟اس نے کہا: ہاں ! فرمایا: ا ن کی خدمت میں جہاد کرو۔(بخاری ،مسلم، ابودائود ، نسائی)
حضر ت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمی سفر کررہے تھے۔ان کو بارش نے آلیا، انہوں نے پہاڑ کے اندر ایک غار میں پناہ لی ، غار کے منہ پر پہاڑ سے ایک چٹان ٹوٹ کر آگری اورغار کا منہ بندہوگیا ، پھر انہوں نے ایک دوسرے سے کہا: تم نے جو نیک عمل اللہ کے لیے کیے ہوں ان کے وسیلہ سے اللہ سے دعاکر و، شاید اللہ غار کا منہ کھول دے، ان میں سے ایک نے کہا:اے اللہ ! میرے ماں باپ بوڑھے تھے اورمیری چھوٹی بچی تھی ، میں جب شام کو آتا تو بکری کا دودھ دوھ کر پہلے اپنے ماں باپ کو پلاتا، پھر اپنی بچی کو پلاتا ، ایک دن مجھے دیر ہوگئی میں حسب معمولی دودھ لے کر ماں باپ کے پاس گیا، وہ سوچکے تھے ، میں نے ان کو جگانا ناپسند کیا اوران کے دودھ دینے سے پہلے اپنی بچی کو دودھ دینا ناپسند کیا ، بچی رات بھر بھوک سے میرے قدموں میں روتی رہی اورمیں صبح تک دودھ لے کر ماں باپ کے سرہانے کھڑا رہا۔ اے اللہ ! تجھے خوب علم ہے کہ میں نے یہ فعل صرف تیری رضا کے لیے کیا تھا ، تو ہمارے لیے اتنی کشادگی کردے کہ ہم آسمان کو دیکھ لیں ،اللہ عزوجل نے ان کے لیے کشادگی کردی حتیٰ کہ انہوں نے آسمان کو دیکھ لیا۔ (بخاری ، مسلم)
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر چڑھتے ہوئے فرمایا : آمین، آمین ، آمین، آپ نے فرمایا : میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اورکہا : اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )! جس نے اپنے ماں باپ کو یا ان میں سے ایک کو پایا اوران کے ساتھ نیکی کیے بغیر مرگیا ، وہ دوزخ میں جائے اوراللہ اس کو (اپنی رحمت سے )دور کردے ، کہئے آمین تو میں نے کہا: آمین، پھر کہا: یا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) ! جس نے رمضان کا مہینہ پایا اورمرگیا اوراس کی مغفرت نہیں ہوئی (یعنی اس نے روزے نہیں رکھے)وہ دوزخ میں داخل کیا جائے اوراللہ اس کو (اپنی رحمت سے )دور کردے ، کہیے آمین تو میں نے کہا: آمین ، اورجس کے سامنے آپ کا ذکر کیا جائے اوروہ آپ پر درود نہ پڑھے وہ دوزخ میں جائے اوراللہ اس کو (اپنی رحمت سے )دور کردے، کہیے آمین ، تو میں نے کہا: آمین۔(طبرانی ، ابن حبان ، امام حاکم)
روزہ اور روحانیت
روزہ اور روحانیت
ہفتہ، 24 اپریل، 2021
جمعہ، 23 اپریل، 2021
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۵)
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۵)
جمعرات، 22 اپریل، 2021
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۴)
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۴)
بدھ، 21 اپریل، 2021
جنت کی نعمتیں
جنت کی نعمتیں
علامہ راغب اصفہانی جنت کا معنی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’جن ‘‘کا اصل میں معنی ہے: کسی چیز کو حوا س سے چھپا لینا۔ قرآن مجید میں ہے: ’’جب رات نے ان کو چھپالیا‘‘(الانعام : ۷۶)
جنان ‘قلب کوکہتے ہیں ، کیونکہ وہ بھی حواس سے مستور ہوتا ہے ، جنین ‘پیٹ میں بچہ کو کہتے ہیں وہ بھی مستور ہوتا ہے‘مجن اورجنہ ڈھال کو کہتے ہیں کیونکہ وہ بھی حملہ آور کے حملہ سے چھپاتی ہے اورجن بھی حواس سے مستور ہوتے ہیں، اورجنت اس باغ کو کہتے ہیں جس میں بہت زیادہ گھنے درخت ہوں اوردرختوں کے گھنے پن اورزیادہ ہونے کی وجہ سے زمین چھپ گئی ہواوردارالجزاء کا نام جنت اس لیے ہے کہ اس کو زمین کی جنت (گھنے باغ)کے ساتھ تشبیہہ دی گئی ہے اگر چہ دونوں جنتوں میں بہت فرق ہے ، یا اس کو اس وجہ سے جنت کہا گیا ہے کہ اس کی نعمتیں ہم سے مستور ہیں ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ چیزیں تیارکی ہیں جن کو کسی آنکھ نے دیکھا ہے نہ کسی کان نے سنا ہے اورنہ کسی انسان کے دل میں ان کا خیال آیا ہے اوراگر تم چاہوتو یہ آیت پڑھو:’’سوکسی کو معلوم نہیں کہ ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک کے لیے کیا چیز پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ ‘‘(صحیح بخاری)
حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں تمہارے لیے چابک جتنی جگہ بھی دنیا ومافیہا سے بہترہے۔ (صحیح بخاری )
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو پہلا گروہ جنت میں داخل ہوگا ان کا چہرہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوگا، نہ وہ اس میں تھوکیں گے نہ ناک سے ریزش آئے گی، نہ فضلہ خارج ہوگا ، ان کے برتن جنت میں سونے کے ہونگے اورکنگھے سونے اورچاندی کے ہوں گے اوراس میں عود کی خوشبو ہوگی، ان کا پسینہ مشک کی طرح خوشبو دار ہوگا، ہر جنتی کو دوبیویاں ملیں گی ، ان کی پنڈلیوں کامغز گوشت کے پار سے نظر آئے گا، یہ ان کے حسن کی جھلک ہے ان کے دلوں میں اختلاف اوربغض نہیں ہوگا، سب کے دل ایک طرح کے ہوں گے اوروہ صبح وشام اللہ تعالیٰ کی تسبیح کریں گے۔(صحیح بخاری)
منگل، 20 اپریل، 2021
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۳)
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۳)
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۲)
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۲)
پیر، 19 اپریل، 2021
اتوار، 18 اپریل، 2021
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۱)
رمضان اور تحصیل تقویٰ(۱)
عالمگیر پیغام (۳)
عالمگیر پیغام (۳)
ہفتہ، 17 اپریل، 2021
جمعہ، 16 اپریل، 2021
عالمگیر پیغام (۱)
عالمگیر پیغام (۱)
جمعرات، 15 اپریل، 2021
صبر
صبر
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر کی تین قسمیں ہیں ، مصیبت پر صبر کرنا، اطاعت پر صبر کرنا اور معصیت سے صبر کرنا۔(دیلمی )
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں سواری پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھا ہواتھا، آپ نے فرمایا : اے بیٹے ! کیا میں تم کو ایسے کلمات نہ سکھائوں جن سے اللہ تعالیٰ تمہیں نفع دے ، میں نے کہا: کیوں نہیں ! آپ نے فرمایا : اللہ کو یاد رکھو ، اللہ تمہیں یاد رکھے گا اللہ کو یاد رکھو تم اس کو اپنے سامنے پائو گے ، اللہ تعالیٰ کو آسانی میں یادرکھو وہ تم کو مشکل میں یادرکھے گا، اورجان لو کہ جو مصیبت تمہیں پہنچی ہے وہ تم سے ٹلنے والی نہیں تھی اورجو مصیبت تم سے ٹل گئی ہے وہ تمہیں پہنچنے والی نہیں تھی اوراللہ نے تمہیں جس چیز کے دینے کا ارادہ نہیں کیا تمام مخلوق بھی جمع ہوکر تمہیں وہ چیز نہیں دے سکتی اورجو چیز اللہ تمہیں دینا چاہے تو سب مل کر اس کو روک نہیں سکتے قیامت تک کی تمام باتیں لکھ کر قلم خشک ہوگیا ہے ، جب تم سوال کرو تو اللہ سے کرو اورجب تم مدد چاہو تو اللہ سے چاہو اورجب تم کسی کا دامن پکڑ وتو اللہ کا دامن پکڑواورشکر کرتے ہوئے اللہ کے لیے عمل کرو اورجان لو کہ ناگوار چیز پر صبر کرنے میں خیر کثیر ہے اورصبر کے ساتھ نصرت ہے اورتکلیف کے ساتھ کشادگی ہے اورمشکل کے ساتھ آسانی ہے ۔ حضرت ابوالحویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لیے خوشی ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے بہ قدر حاجت رزق دیا اوراس نے اس پر صبر کیا ۔(امام بیہقی )
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو مسلمان لوگوں سے مل جل کر رہتا ہے اوران کی ایذاء پر صبر کرتا ہے وہ اس مسلمان سے بہتر ہے جو لوگوں سے مل جل کر نہیں رہتا اوران کی ایذاء پر صبر نہیں کرتا۔(امام بخاری ، ترمذی ، ابن ماجہ )
پیر، 12 اپریل، 2021
اتوار، 11 اپریل، 2021
اخلاص نیت (۳)
اخلاص نیت (۳)
ہفتہ، 10 اپریل، 2021
اخلاص نیت (۲)
اخلاص نیت (۲)
جمعہ، 9 اپریل، 2021
اخلاص نیت (۱)
اخلاص نیت (۱)
جمعرات، 8 اپریل، 2021
گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۱)
گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۱)
بدھ، 7 اپریل، 2021
حضور اکرم ﷺ کا ایک خطبہ
حضور اکرم ﷺ کا ایک خطبہ
منگل، 6 اپریل، 2021
قوم ثمود اور اس کا انجام(۶)
قوم ثمود اور اس کا انجام(۶)
پیر، 5 اپریل، 2021
قوم ثمود اور اس کا انجام(۵)
قوم ثمود اور اس کا انجام(۵)
اتوار، 4 اپریل، 2021
قوم ثمود اور اس کا انجام(۴)
قوم ثمود اور اس کا انجام(۴)
سو! اس طرح ہوا،وہ اونٹنی جہاں جی چاہتاچرنے کے لیے چلی جاتی،وہ وادی کہ جس حصے کا رخ کرتی وہاں کے جانور اس کی ہیبت سے بدک کر دوسری طرف چلے جاتے ،جس دن وہ پانی پینے کے لیے جاتی تو کنویں کا سارا پانی پی لیتی، ثمود اپنی باری پر اگلے دن پانی پیتے اور اپنے آئندہ دن کی ضروریات کے لیے پانی جمع کرلیتے،یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس اونٹنی میں (بطور معجزہ)دودھ کی ایسی فراوانی ہوتی کہ لوگ بڑی کثرت سے اس سے سیر ہوا کرتے۔
ایک عرصہ تک تو یہ سلسلہ چلتا رہا،لیکن پھر شیطان نے ان کو فتنے میں مبتلا کر دیا،یہ معجزہ انھوں نے خود طلب کیا تھا،اب انھیں اپنے وعدے کے مطابق ایمان لانا تھا،یا پھر حضرت صالح علیہ السلام کی تنبیہ کے مطابق احتیاط کرنی تھی ،لیکن وہ اس پابندی اُکتانے لگے،اور اس سے فرار کی ترکیب سوچنے لگے،ان کا ایک رئیس جس کا نام قیدار بن سلف بن جندع تھا،آنکھیں نیلی ، رنگ سرخ،اور لوگوں میں اس کے بد الاصل ہونے کی بھی شہرت تھی،اس نے سب کے مشورہ سے اس کی ٹانگیں کاٹ کر اسے ہلاک کر دیا۔(ابن کثیر)امام ابن جریر کہتے ہیں کہ ثمودپانی کی اس تقسیم سے تنگ آ گئے تھے اور تمام لوگ اس سے جان چھڑانا چاہتے ہیں لیکن اس اونٹنی کو قتل کرنے اور کوئی ضرر پہنچانے سے خوف زدہ بھی تھے ،تب صدوق نامی ایک حسین اور مالدار خاتون نے یہ رسک لیا،اس نے مصدع اور قیدار نامی دو افراد کے سامنے یہ پیش کش کی کہ اگر تم اس اونٹنی کو ہلاک کر دو تو میں خود کو بھی اور ایک اور حسین دوشیزہ کو بھی، تمہاری عیش کوشی کے لیے ہبہ کر دوں گی،آخر یہ طے ہو گیاکہ وہ راستے میں چھپ کر بیٹھ جائیں گے اور جب اونٹنی چراگاہ کی طرف جائے گی تواس کو ہلاک کر دیں گے ،سات اور افراد ان کی سازش میں شریک ہو گئے۔
ہفتہ، 3 اپریل، 2021
قوم ثمود اور اس کا انجام(۲)
قوم ثمود اور اس کا انجام(۲)
جمعہ، 2 اپریل، 2021
قوم ثمود اور اس کا انجام(۱)
قوم ثمود اور اس کا انجام(۱)
جمعرات، 1 اپریل، 2021
دلجوئی کی عادت
دلجوئی کی عادت
حضرت عبداللہ بن ابی ملیکہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں ریشم کی کچھ قبائیں پیش کی گئیں جن کو سونے کے بٹن لگے ہوئے تھے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان قبائوں کو کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں تقسیم کردیا اوران میں سے ایک قبا حضرت مخرمہ رضی اللہ عنہ کے لیے علیحدہ کرلی۔ جب حضرت مخرمہ رضی اللہ عنہ حاضر خدمت ہوئے تو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ان سے فرمایا : یہ (قبا)میں نے تمہارے لیے چھپارکھی تھی۔ (صحیح بخاری)
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی ، جب آپ فارغ ہوئے تو بنوسلمہ کا ایک شخص حاضر خدمت ہوا اورعرض کی: یا رسول اللہ (صلی اللہ علیک وسلم)! ہم (دعوت کے لیے) اونٹ ذبح کرنا چاہتے ہیں اورہماری خواہش ہے کہ آپ اونٹ ذبح کرنے کے موقع پر موجود ہوں۔ آپ نے فرمایا: ٹھیک ہے، پھر نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم روانہ ہوئے اورہم بھی آپ کے ساتھ چل دیے ۔ ہم نے دیکھا کہ اونٹوں کو ابھی ذبح نہیں کیا گیا تھا، پھر اونٹوں کو ذبح کیاگیا، ان کو گوشت کاٹا گیا ، اسے پکایا گیا اورپھر غروب آفتاب سے پہلے ہم نے ان کا گوشت تناول کیا۔(صحیح مسلم)
حضرت ابو رفاعہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس وقت آپ خطبہ ارشادفرمارہے تھے ، میں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیک وسلم)! ایک مسافر حاضر خدمت ہوا ہے، وہ دین کے بارے میں پوچھنے آیا ہے ، اسے کچھ خبر نہیں کہ اس کا دین کیا ہے ،(اس پر)حضور ہادی عالم صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف متوجہ ہوئے ، آپ نے خطبہ چھوڑ دیا اورمیرے پاس تشریف لے آئے، آپ کی خدمت میں کرسی پیش کی گئی، میرے خیال میں اس کرسی کے پائے لوہے کے تھے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کرسی پر جلوہ افروز ہو گئے، آپ کو اللہ تعالیٰ نے جو علم عطافرمایا تھا اس میں سے مجھے بھی تعلیم فرمانے لگے ، پھر آپ خطبے کے لیے تشریف لے گئے اورخطبے کو مکمل کیا۔ (صحیح مسلم)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں : حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے مجھ سے فرمایا : اے میرے بیٹے ! (صحیح مسلم)
-
اہل تقویٰ کی علامات حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دوسرے سے حسد نہ کرنا تناجش (ک...
-
ہر کام اخلاص سے کرو(۱) ٭ عقبہ بن مسلم بیان کرتے ہیں کہ ان سے شفی اصبہی نے یہ روایت بیان کی ، انھوں نے علمِ حدیث کے حصول کی خاطر مدینہ طیبہ...
-
فقر کی فضیلت ارشاد باری تعالی ہے : ’’اور دور نہ کرو انہیں جو اپنے رب کو پکارتے ہیں۔صبح و شام اس کی رضا چاہتے ہیں۔ آ پ پر ان کے حساب سے کچ...