جمعہ، 26 اپریل، 2024

Surah Al-Isra (سورة بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء) Ayat 70.کیا ہم اندھے اور ب...

حقیقت ِدین

 

حقیقت ِدین

انسانی زندگی میں اصل حاکم اس کی سوچ اور فکر ہوتی ہے ۔ انسان کے تمام اعمال اس کی سوچ اور فکر کے گرد گھومتے ہیں ۔ اگر انسان کی سوچ یہ ہو گی کہ غربا پروری ایک اچھا عمل ہے تو اس کی ساری زندگی غربا پروری میں گزر جائے گی اور اگر اس کی سوچ یہ ہو کہ لوٹ مار اور دو نمبری ہی میری زندگی کا اصل مقصد ہے تو وہ اپنی ساری عمر اسی کام میں گزار دے گا ۔ 
جب انسان کا اس بات پر پختہ یقین ہو جائے کہ فرشتے اس کے منہ سے نکلنے والی ہر بات کو لکھ رہے ہیں اور ایک دن اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونا ہے اور اپنی ساری زندگی میں کیے گئے اعمال کا جواب دینا ہے ۔ تو پھر انسان چاہتا ہے کہ وہ اپنے خالق و مالک کے سامنے عاجزی اور انکساری کا مظاہرہ کرے وہ اس کے نام پہ اپنی ساری زندگی کا ما ل و متاع قربان کر دے جس کا کرم ہر قدم پر اس کی رہنمائی کرتا ہے ۔
 عبادات اسی وقت عبادات کہلاتی ہیں جب وہ اس سوچ اور تڑپ کا نتیجہ ہوں اگر کوئی اس سوچ اورتڑپ سے محروم ہے تو اس کی عبادات محض ایک عادت بن جائے گی اور اس کی زندگی اسلامی فکر کی مظہر نہیں ہو گی۔ 
فکر اور اعمال دو الگ الگ چیزیں نہیں بلکہ ایک ہی حقیقت کے دو رخ ہیں اور آپس میں لازم و ملزوم ہیں ان کا ایک دوسرے کا ساتھ وہ ہی تعلق ہے جو طلوع آفتاب کا دن کے ساتھ ہے ۔ اگر انسان یتیم کے سر پر یہ سوچ کر ہاتھ رکھتا ہے کہ یہ بہت بڑی نیکی ہے تو اس کا دست شفقت لازمی یتیم کے سر تک پہنچ جائے گا اور اگر وہ یتیم کے ساتھ ہمدردی اور پیار اس لیے کرے کہ اس کا مال لوٹا جائے تو اس نے یتیم کے سر پر جو ہاتھ رکھا ہے اسے دست شفقت نہیں کہا جائے گا بلکہ اس کی تعبیر دھوکا اور فریب سے کی جائے گی ۔ 
اسلامی عبادات حقیقت میں فکر کا مظہر ہیں اس کے بغیر یہ صرف رسم یا پھر عادت بن کر رہ جائیں گی ارشاد باری تعالی ہے:” نیکی یہ نہیں کہ تم اپنا منہ مشرق یا مغرب کی طرف کر لو بلکہ اصل نیکی اس کی ہے جو اللہ تعالی ، روز قیامت ، فرشتوں آسمانی کتابوں اور سب انبیاءپر ایمان لائے ۔ اور اس کی محبت میں اپنا مال قرابت داروں ، یتیموں ، مسکینوں ، مسافروں ،مانگنے والوں اور قید یوں پر خرچ کرے ، اور نماز قائم کرے اور زکوة ادا کرے اور جب کوئی عہد کرے تو اسے پورا کرے ۔اور مشکل ، تنگی اور جنگ کی حالت میں استقامت دکھائے ، یہی سچے ہیں اور یہ ہی لوگ تقوی والے ہیں ۔ ( سورة البقرة )

جمعرات، 25 اپریل، 2024

چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱)

 

  چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱)


قرآن مجید پڑھنا سب عبادتوں سے افضل ہے اور خاص طور پر نماز میں کھڑے ہو کر قرآن مجیدکی تلاوت کرنا ۔ آپﷺنے فرمایا میری امت کی عبادتوں میں افضل عبادت تلاوت قرآن مجید ہے ۔ حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں نے حضور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی یا رسول اللہ ﷺ مجھے کچھ نصیحت فرمائیں ۔ آپﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ سے تقویٰ اختیار کرو یہ چیز تمہارے دین اور معاملات کو ٹھیک حالت میں رکھنے والی ہے میں نے عرض کی کچھ اور ارشاد فرمائیں ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا خود کو تلاوت قرآن مجید اور اللہ کے ذکر کا پابند بنا لو تو خدا تمہیں آسمانوںپر یاد کرے گا اور تاریکیوں میں یہ دونوں چیزیں تمہارے لیے روشنیوں کا کام کریں گی۔ (مشکوۃ شریف) 
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا بنی آدم کے دل پر اس طرح زنگ چڑھ جاتا ہے جیسے پانی لگ جانے سے لوہے کو زنگ لگ جاتا ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا موت کو کثرت سے یاد کرنا اور تلاوت قرآن پاک کرنا اس زنگ کو دور کرتا ہے۔
سورۃ الفاتحہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے آپ فرماتے ہیں کہ رسول خدا ﷺ نے ابی بن کعب ؓ سے فرمایا کہ کیا تمہاری خواہش ہے کہ میں تمہیں قرآن مجید کی ایسی سورت سکھائوں جس کے مرتبہ کی کوئی سورت نہ تورات میں نازل ہوئی ہے اور نہ انجیل میں ، نہ زبور میں اور نہ ہی قرآن میں ؟ ابی بن کعب نے عرض کیا حضور مجھے وہ سورت بتائیں۔
آپﷺ نے فرمایا تم نماز میں قرات کس طرح کرتے ہو ؟ ابی بن کعب نے آپ کو سورۃ الفاتحہ پڑھ کر سنائی ۔ آپﷺنے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔ توریت ، انجیل ، زبور اور قرآن مجید کسی میں بھی اس جیسی کوئی سورت نہیں ۔ ( جامع ترمذی ) 
ایک فرشتے نے آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر سلام عرض کیا اوردو ایسے نوروں کی بشارت دی جو حضور ﷺ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں ہوئے ۔ ایک سورۃ الفاتحہ اور سورۃ بقرۃ کی آخری آیات ۔ ( مسلم زشریف) 
سورۃ البقرۃ اور سورۃ آل عمران : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے جس گھر میں سورۃ البقرہ پڑھی جائے اس گھر میں شیطان نہیں آسکتا ۔ ( ترمذی ) 
حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : قرآن پڑھا کرو یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والو ں کی شفاعت کرے گا ۔ خاص طور پر سورۃ البقرۃ اور سوۃ آل عمران پڑھا کرو۔ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کو اپنے سایہ میں لیے اس طرح آئیں گی جیسے کہ وہ ابر کے ٹکڑے ہیں یا سائبان ہیں ۔(مسلم ) 

Surah Al-Isra (سورة بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء) Ayat 68-69.کیا ہم نے اپنا ...

Surah Al-Isra (سورة بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء) Ayat 67.کیا ہم اللہ تعالی ...

کیا ہمارے خیال میں آخرت کی کامیابی کی کوئی اہمیت ہے ؟