ہفتہ، 2 دسمبر، 2023

Surah Al-Ra'd ayat 17-18 Part-01.کیا آج کا مسلمان باطل پرست ہے

Surah Al-Ra'd ayat 16.کیا ہم نے اللہ تعالی کے علاوہ کسی اور کو اپنی زندگ...

اصحاب کہف(۲)

 

 اصحاب کہف(۲) 

اور تم ان کو خیال کرو گے کہ وہ جاگ رہے ہیں حالانکہ کہ وہ سوتے ہیں اور ہم ان کی دائیں اور بائیں طرف کروٹ بدلاتے تھے اور ان کا کتا چوکھٹ پر دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے تھا اگر تم ان کو جھانک کر دیکھتے تو پیٹ پھیر کر بھاگ جاتے اور اس سے دہشت میں آجاتے۔
اگر وہ تم پر اپنی دسترس پالیں گے تو تمہیں سنگسار کر دیں گے یا پھر اپنے مذہب میں داخل کر لیں گے اور اس وقت تم کبھی فلاح نہیں پاؤ گے۔ اور اسی طرح ہم نے (لوگوں کو ) ان (کے حال) سے خبر دار کر دیا۔تا کہ وہ جانیں کہ خدا کا وعدہ سچا ہے اور یہ کہ قیامت (جس کا وعدہ کیا جاتا ہے ) اس میں کچھ شک نہیں۔ اس وقت لوگ ان کے بارے میں باہم جھگڑنے لگے کہ ان (کے غار ) پر عمارت بنا دو ان کا پروردگار ان کے حال سے خوب واقف ہے۔ جو لوگ ان کے معاملے میں غلبہ رکھتے تھے وہ کہنے لگے کہ ہم ان کے غار پر مسجد بنائیں گے۔
اب کہیں گے کہ وہ تین تھے اور چوتھا ان کا کتا تھا اور کچھ کہیں گے کہ وہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا۔اور کچھ کہیں گے کہ وہ سات تھے اور آٹھواں ا ن کا کتا تھا۔ تم فرماؤ کہ میرا رب ان کی گنتی خوب جانتا ہے۔ ان کے بارے میں بحث نہ کرو مگر اتنی ہی بحث جو ظاہر ہو چکی اور ان کے بارے میں کسی کتابی سے نہ پوچھو۔
اور ہر گز کسی بات پر یہ نہ کہنا کہ میں کل یہ کر دوں گا۔ اور یہ کہ اللہ چاہے اور اپنے رب کو یاد کر وجب تم بھول جاؤاور یوں کہو کہ قریب ہے میرا رب۔ مجھے اس سے نزدیک تر راستے کی راہ دکھا دے۔ اور اصحاب کہف اپنے غار میں تین سو نو سال ٹھہرے رہے۔ تم فرماؤ اللہ خوب جانتا ہے وہ جتنا ٹھہرے اسی کے لیے ٹھہرے۔ آسمانوں اور زمینوں کے سب غیب وہ کیا ہی دیکھتا اور کیا ہی سنتا ہے۔ اس کے سوا ان کا کوئی والی نہیں اور وہ اپنے حکم میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔ 
اور اسی طرح ہم نے ان کو اٹھایا تا کہ آپس میں ایک دوسرے سے دریافت کریں ایک کہنے والے نے کہا تم (یہاں )کتنی مدت رہے ؟ انہوں نے کہا ایک دن یا اس سے بھی کم۔ انہوں نے کہا جتنی مدت تم رہے ہو تمہارا پروردگار ہی خوب جانتا ہے تو اپنے میں سے کسی کو روپیہ دے کر شہر بھیجو وہ دیکھے کہ نفیس کھانا کون سا ہے تو اس میں سے کھانے لے آئے اور آہستہ آہستہ آئے جائے اور تمہارا حال کسی کو نہ بتائے۔(سورةکہف )۔

اصحاب کہف(۱)

 

   اصحاب کہف(۱) 

مفسرین کے بیان کے مطابق اصحاب کہف افسوس نامی ایک شہر کے شرفاءو معززین میں سے ایماندار لوگ تھے ان کے زمانے میں دقیانوس نامی ایک بڑا جابر بادشاہ تھا جو لوگوں کو بت پرستی پر مجبور کرتا اور جو بھی بت پرستی پر راضی نہ ہوتا اسے قتل کر دیتا تھا۔ بادشاہ کے ظلم سے بچنے کے لیے اصحاب کہف دوڑے اور ایک غار میں پناہ لے لی اور وہاں سو گئے اور تین سو سال سے زیادہ عرصہ تک سوئے رہے۔ باد شاہ کو معلوم ہو ا کہ وہ اس غار کے اندر ہیں تو اس نے حکم دیا کہ غار کو ایک سنگین دیوار سے بند کر دیں تا کہ وہ اس کے اندر ہی مر جائیں اور یہ ہی ان کی قبر بن جائے۔ اس سارے واقع کو اللہ تعالی نے قرآن مجید میں بیان فرمایا ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے :کیا تم خیال کرتے ہو کہ غار اور لوح والے ہماری نشانیوں میں سے عجیب تھے ؟ جب وہ جوان غار میں جا رہے تھے تو کہنے لگے اے ہمارے پروردگار ہم پر اپنے ہاں سے رحمت نازل فرما اور ہمارے کام میں درستگی (کے سامان ) مہیا کر۔تو ہم نے غار میں کئی سالوں تک ان کے کانوں پر (نیند کا ) پردہ ڈالے (یعنی ان کو سلائے ) رکھا۔ پھر ان کو جگا اٹھایا تا کہ ان سے معلوم کریں کہ جتنی مدت وہ غار میں رہے دونوں جماعتوں میں سے اسکی مقدار کس کو خوب یاد ہے۔ہم ان کے حالات تم سے صحیح صحیح بیان کرتے ہیں وہ کچھ جوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لائے تھے اور ہم نے ان کو اور زیادہ ہدایت دی تھی۔ اور ان کے دلوں کو مربوط (یعنی مضبوط ) کر دیا جب وہ (اٹھ ) کھڑے ہوئے تو کہنے لگے کہ ہمارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا مالک ہے ہم اس کے سوا کسی معبود کو نہ پوجیں گے۔ اگر ایسا کیا تو ہم نے ضرور حد سے گزری ہوئی بات کی۔ یہ جو ہماری قوم ہے اس نے اللہ کے سوا اور معبود بنا رکھے ہیں بھلا یہ ان (کے خدا ہونے ) پر کھلی دلیل کیوں نہیں لاتے۔تو اس سے زیادہ کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے۔ اور جب تم ان سے اور جو کچھ وہ اللہ کے سوا پوجتے ہیں ان سب سے الگ ہو جاؤ تو غار میں پناہ لو تمہارا رب تمہارے لیے اپنی رحمت پھیلا دے گا اور تمہارے کام میں آسانی کے سامان بنا دے گا۔ اور جب سورج نکلے تم دیکھو گے کہ (دھوپ) ان کے غار سے داہنی طرف سمٹ جائے اور جب غروب ہو تو ان کے بائیں طرف کترا جائے اور وہ اس کے میدان میں تھے یہ خدا کی نشانیوں میں سے ہیں جس کو اللہ ہدایت دے وہ ہدایت یاب ہے اور جو گمراہ ہو تو تم اس کے لیے کوئی دوست راہ دکھانے والا نہیں پاؤ گے۔

Shortvideo - Kya humara akhirat par emaan bilkul nahi hay?

Surah Al-Ra'd ayat 15.کیا ہم اپنا سر اطاعت اللہ تعالی کے سامنے جھکانے کو...