اللہ تعالی کی طرف سے بہت ہی آسان فلاح کا راستہ سنیے اور عمل کیجئے تاکہ ہم سب فلاح پا لیں . ہر قسم کی تفرقہ بازی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر آسان اور سلیس زبان میں
بدھ، 31 مئی، 2023
تواضع
تواضع
ارشاد باری تعالی ہے۔ـــــ
’’مومنین کے ساتھ انکساری سے پیش آئیں‘‘۔ حضرت زارع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ’’ اور وہ عبد القیس کے وفد میں شامل تھے ‘‘ فرمایا جب ہم مدینہ منورہ حاضر ہوئے تو اپنی سواریوں کو پیچھے چھوڑ کر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آ پ ؐ کے دست اقدس اور قدم مبارک کو بو سہ دینے لگے۔ (ابو د ائود )سر کار دو عالم ؐ نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علھیم اجمعین سے فرما یا ! کیا بات ہے کہ تم میں عبادت کی حلاوت کے آثار نظر نہیں آ رہے۔ انہوں نے عرض کیا حضور ﷺ عبادت کی حلاوت کیا ہے؟
فرمایا عاجزی و انکساری۔ سرور دو عالمﷺ نے ارشاد فرمایا ! جب تم میری امت میں عاجزی انکساری کرنے والے دیکھو تو تم بھی ان کے ساتھ انکساری سے پیش آ ئواور جب تم تکبر کر نے والے دیکھو تو ان سے تکبر کے ساتھ پیش آ ئو ۔ یہ ان کے لیے ذلت و خواری کا باعث ہو گا۔ اور فرمایا ! تم افضل ترین عبادت ’’ تواضع سے غفلت بر تتے ہو ‘‘۔ حضرت قتا دہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا ! جسے مال و دولت یا حسن و جمال یا بیان یا علم کی دولت عطا ہوئی ، پھر اس نے اس پر تواضع و انکساری اختیار نہ کی تو اس پر یہ قیامت کا روز وبال جان ہو گا۔
سید الا نبیا ئؑ نے فرمایا ! جب بندہ تواضع کرتا ہے تو اللہ تعالی اسے ساتویں آسمان تک کی بلندی عطا فرماتا ہے۔حضرت مجاہد رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں ! اللہ تعالی نے جب نو ح علیہ السلام کی قوم کو غرق کیا تو پہاڑوں نے فخر کیا اور بلندی پر ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے لگے۔ جو دی پہاڑ نے تواضع اپنائی تو اللہ تعالی نے اسے تمام پہاڑوں پر فوقیت عطا کر دی اور کشتی نو ح کو وہاں ٹھہرا دیا۔فرمایا : نبی اکرم ﷺ نے جس نے کسی امیر آدمی کی عزت اس کی دولت کی بنا پر کی تو اس کے دین کا دو تہائی حصہ چلا گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! میری طرف وحی کی اللہ تعالی نے کہ" تواضع اختیار کرو اور تم میں سے کوئی دوسرے پر زیادتی نہ کرے ‘‘۔
حضرت لقمان علیہ السلام نے فرمایا : تواضع نعمت ہے جس پر حسد نہیں کیا جاتا اور تکبر ایک ایسی مشقت ہے جس پر رحم نہیں کیا جاتا اور عزت تو تواضع میں ہے جس نے اسے تکبر کے اندر تلاش کیا نہ پا سکا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا کہ کون سا اسلام اسلام ہے۔ آ پ ؐنے فرمایا کہ تو کھانا کھلا اور سلام کہے واقف اور نا واقف کو ( بخاری )
منگل، 30 مئی، 2023
اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے
اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے
ہر کام کا ایک جذبہ محرک ہوتا ہے جو اس کی انجام دہی میں سر گرمی پیدا کرتا ہے۔معاشرتی زندگی میں اسلام تلقین کرتا ہے کہ ہم اصلاح نیت کر لیں یعنی انسان شعوری طور پر یہ بات ذہن نشین رکھے کہ یہ کام اللہ تعالی کی رضا کے لیے کر رہا ہو ں۔ اگر اس طرح نیت کی اصلاح ہو جائے تو ہمارا ہر فعل عبادت کا مقام حاصل کر لے گا۔
ہر فعل کی انجام دہی آسان ہو جائے گی اور اس میں سر گرمی بھی پیدا ہوگی۔ نیت کے معنی قصد ،ارادہ اور عزم کے ہیں۔ نیت دل کے ارادہ کو کہتے ہیں۔اس حدیث مبارکہ میں نیت کی اہمیت کا تذکرہ ہے جو عمل کی بنیاد ہے کوئی کام اپنے نتیجہ کے لحاظ سے اتنا اچھا یا برا نہیں ہوتا جتنا نیت کے لحا ظ سے ہو تا ہے۔ قرآن مجید میں نیت کا معاملہ بڑے نمایا ں طور پر بیان کیا گیا ہے اور جگہ جگہ اخلاص اور حسن نیت کی ہدایت فرمائی ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
’’ اور اس کو خالص فرمانبردار ہو کر پکارو ‘‘
ایک اور جگہ ارشاد فرمایا
’ پس آپ اللہ کے لیے اطاعت کو خالص کرتے رہئے اس کی عبادت کریں ‘‘
سورۃ النساء میں ارشاد باری تعالی ہے:
’’ جو شخص دنیاوی اجر کا ارادہ رکھتا ہو تو اللہ تعالی کے پا س دنیا و آخرت دونوں کے بدلے ہیں اور اللہ تعالی سننے والا اور دیکھنے والا ہے‘‘
اس آیت مبارکہ میں سمیع و بصیر کے الفاظ اس جانب اشارہ کر رہے ہیں کہ وہ قادر و قدیر خدا تمہارے دلوں کی آواز کو سننے والا اور پوشیدہ رازوں کا جاننے والا ہے۔حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے مدینہ کی ام قیس نامی عورت کو نکاح کا پیغام بھیجا تو اس نے کہا کہ تم اگر مدینہ آ جائو تو میں تم سے نکا ح کر لو گی اور پھر جب مسلمان ہجرت کر کے مدینہ آئے تو وہ شخص بھی مسلمانوں کے ساتھ ہجرت کر کے مدینہ آگیا اور اس نے اس عورت سے نکاح کر لیا۔ چنانچہ صحابہ کرام اس شخص کو مہاجر ام قیس کہ کر پکارتے تھے۔جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کا علم ہوا تو آپؐ نے ایسی ہجرت کو لغو اور بے کار قرار دیا۔کیو نکہ یہ ہجرت دنیاوی کام کے حصول کے لیے تھی۔ اس لیے ہجرت جو عظیم عبادت ہے نیت کی خرابی کے باعث اجر و ثواب سے محروم ہو گئی۔نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’مومن کی نیت اس کے عمل سے بہتر ہے‘‘ ایک اور جگہ ارشاد فرمایا’’ جس نے دکھاوے کا روزہ رکھا یا نماز پڑھی یا دکھاوے کا صدقہ دیا شرک ہے‘‘
پیر، 29 مئی، 2023
خوف خدا
خوف خدا
’ــ’حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا :
(روز قیامت )اللہ تعالی فرمائے گا :
’’ دوزخ سے ایسے شخص کو نکال دو جس نے ایک دن بھی مجھے یاد کیا یا میرے خوف سے کبھی بھی مجھ سے ڈرا‘‘۔
’ــ’حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا :
دو آنکھوں کو (دوزخ کی ) آگ نہیں چھوئے گی : وہ آنکھ جو اللہ تعالی کے خوف سے روئی اور دوسری وہ آنکھ جس نے اللہ تعالی کی راہ میں پہرا دے کر رات گزاری ہو ‘‘۔
’ــ’حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا :
جس نے اللہ تعالی کو یاد کیا اور اس کے خوف سے اس کی آ نکھیں اس قدر اشک بار ہوئیں کہ زمین تک اس کے آنسو پہنچ گئے تو اللہ تعالی قیامت کے دن عذاب نہیں دے گا ‘‘۔
’ــ’حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا :
’’اللہ تعالی کو دو قطروں اور دو نشانوں سے زیادہ کوئی چیز پسند نہیں : اللہ تعالی کے خوف سے (بہنے والے ) آنسوئوں کا قطرہ اور اللہ تعالی کی راہ میں بہنے والا خون کا قطرہ ۔
رہے دو نشان تو ایک (ہے) اللہ تعالی کی راہ (میں چلنے ) کا نشانے
اور (دوسرا ہے ) اللہ تعالی کے فرائض میں (پڑجانے والے)کسی فریضہ (کی ادئیگی ) کا نشان ـ‘‘۔
’ــ’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضورنبی اکرم ﷺ نے فرمایا :
’’اللہ تعالی نے فرمایا : مجھے اپنی عزت کی قسم ـ! میں اپنے بندے پر دو خوف اور دو امن اکھٹے نہیں کروں گا اگر وہ مجھ سے دنیا میں خوف رکھے گا تو میں اسے قیامت کے روزامن میں رکھوں گا اور اگر وہ مجھ سے دنیا میں بے خوف رہا تو میں اسے قیامت کے روز خوف میں مبتلا کروں گا ‘‘۔
اللہ پاک ہم سب کو خوف خدا میں رونے والی آنکھ نصیب فرمائے اور ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے تا کہ ہم دنیا آخرت میں سر خرو ہو سکیں ۔
اتوار، 28 مئی، 2023
اتباع رسول ﷺ
اتباع رسول ﷺ
فضائل حج و عمرہ
فضائل حج و عمرہ
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ؐ نے فرمایا : جس نے اس گھر (کعبہ ) کا حج کیا پس وہ نہ تو عورت کے قریب گیا اور نہ ہی کوئی گناہ کیا تو (تمام گناہوں سے پاک ہو کر ) اس طرح لوٹا جیسے اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا‘‘۔
’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ؐنے فرمایا :
’’ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ کا درمیانی عرصہ گناہوں کا کفارہ ہے ، اور حج مبرور کا بدلہ جنت ہی ہے‘‘
’’حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ؐنے فرمایا :
’’جس شخص کو فریضہ حج میں کی ادائیگی میں میں کوئی ظاہری ضرورت یا کوئی ظالم باد شاہ یا روکنے والی بیماری نہ روکے اور وہ پھر بھی حج نہ کرے اور مر جائے تو چاہے وہ یہودی ہو کر مرے یا عیسائی ہو کر (اللہ تعالی کو اس کی کوئی فکر نہیں )‘‘
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ؐنے فرمایا :
’’حج اور عمرہ کرنے والے اللہ تعالی کے مہمان ہیں ، وہ اس سے دعا کریں تو ان کی دعا قبول کرتا ہے اور اگر اس سے بخشش طلب کریں تو انہیں بخش دیتا ہے ‘‘۔
’ ’حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے حجر اسود سے متعلق فرمایا : ’’اللہ تعالی کی قسم ! قیامت کے دن اللہ تعالی اسے دو آنکھیں عطا فرمائے گا جن سے یہ دیکھے گا اور ایک زبان عطا فرمائے گا جس سے یہ بولے گا اور ہر اس شخص کے متعلق گواہی دے گا جس نے حالت ایمان میں اسے بوسہ دیا ‘‘۔
’ ’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا : ’’اے لوگو ! تم پر حج فرض کر دیا گیا ہے پس حج کرو۔ ایک شخص نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا حج ہر سال فرض ہے ؟ آپ ؐ خاموش رہے یہاں تک کہ تین مرتبہ اس نے یہ ہی عرض کیا۔ اس کے بعد حضور ﷺ نے فرمایا : اگر میں ہاں کہ دیتا تو (ہرسال ) فرض ہو جاتا اور پھر تم اس کی طاقت نہ رکھتے۔ پھر فرمایا : میری اتنی بات پر اکتفا کیا کرو جس پر میں تمہیں چھوڑوں ، اس لیے کہ تم سے پہلے لوگ زیادہ سوال کرنے اور اپنے انبیا ء سے اختلاف کرنے کی بناء پر ہی ہلاک ہوئے تھے ، لہٰذا جب میں تمہیں کسی شے کا حکم دوں تو بقدر استطاعت اسے بجا لائو اور جب کسی شے سے منع کروں تو اسے چھوڑ دیا کرو ‘‘۔
ہفتہ، 27 مئی، 2023
جمعہ، 26 مئی، 2023
درود پاک کے لیے حکم الٰہی
درود پاک کے لیے حکم الٰہی
جمعرات، 25 مئی، 2023
جرأتِ اظہار
جرأتِ اظہار
بدھ، 24 مئی، 2023
بدگمانی بچو
بدگمانی بچو
منگل، 23 مئی، 2023
حضور اکرم ؐ اوردین کی حکیمانہ ترویج
حضور اکرم ؐ اوردین کی حکیمانہ ترویج
پیر، 22 مئی، 2023
انسان کی محدود سمجھ !
انسان کی محدود سمجھ !
اتوار، 21 مئی، 2023
جرأتِ مومنانہ
جرأتِ مومنانہ
ہفتہ، 20 مئی، 2023
نماز کی تاکید
نماز کی تاکید
جمعہ، 19 مئی، 2023
اہل تقویٰ کی علامات
اہل تقویٰ کی علامات
حضرت عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بندہ اس وقت تک متقین میں سے شمار نہیں ہوگا جب تک کہ وہ کسی بے ضرر چیز کو اس اندیشے سے نہ چھوڑدے کہ شاید اس میں کوئی ضرر ہو۔(جامع ترمذی)
حضرت میمون بن مہران نے کہا : بندہ اس وقت تک متقی نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ اپنا اس طرح حساب نہ کرے، جس طرح اپنے شریک کا محاسبہ کرتا ہے کہ اس کا کھانا کہاں سے آیا اوراس کے کپڑے کہاں سے آئے۔ (جامع ترمذی)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا رب یہ فرماتا ہے کہ میں ہی اس بات کا مستحق ہوں کہ مجھ سے ڈرا جائے، سو جو شخص مجھ سے ڈرے گا تو میری شان یہ ہے کہ میں اس کو بخش دوں۔(سنن دارمی)
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مجھے ایک ایسی آیت کا علم ہے کہ اگر لوگ صرف اسی آیت پر عمل کرلیں تو وہ ان کے لیے کافی ہوجائے گی’’جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے مشکلات سے نکلنے کا راستہ بنادیتا ہے‘‘۔ (سنن دارمی )
ابو نضر ہ بیا ن کرتے ہیں کہ جس شخص نے ایام تشریق کے وسط میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خطبہ سنا اس نے یہ حدیث بیان کی ، آپ نے فرمایا : اے لوگو! سنو! تمہارا رب ایک ہے ، تمہارا باپ ایک ہے ، سنو ! کسی عربی کو عجمی پر فضیلت نہیں ہے نہ عجمی کو عربی پر فضیلت ہے، نہ گورے کو کالے پر فضیلت ہے ، نہ کالے کو گورے پر فضیلت ہے، مگر فضیلت صرف تقویٰ سے ہے۔(مسنداحمدبن حنبل)
جمعرات، 18 مئی، 2023
معلم کامل
معلم کامل
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلوٰة والسلام نے ارشادفرمایا: میں تمہارے لیے باپ کی طرح ہوں۔ (جس طرح باپ اپنے بچوں کو تعلیم دیتا ہے، اسی طرح )میں تمہیں تعلیم دیتا ہوں۔ تم میں سے جب کوئی بیت الخلاءمیں داخل ہوتو قبلہ کی طرف نہ تورخ کرے اورنہ پشت اورنہ دائیں ہاتھ سے استنجاءکرے۔(سنن نسائی)
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں ،ایک بارمشرکین ہم سے کہنے لگے : ہم دیکھتے ہیں کہ تمہارے صاحب (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم)تمہیں ہر چیز حتیٰ کہ بیت الخلاءتک کی تعلیم دیتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ اس پر حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے(فخریہ) ان سے فرمایا : ہاں، یہ ٹھیک ہے۔ آپ نے ہمیں دائیں ہاتھ کے ساتھ استنجاءکرنے سے منع فرمایا ہے۔ آپ نے ہمیں (قضائے حاجت کے وقت)قبلہ کی طرف رخ کرنے سے منع فرمایا ہے۔ آپ نے ہمیں استنجاءکے لیے لیداور ہڈیوں کے استعمال سے بھی منع فرمایا ہے اورآپ نے ہمیں یہ حکم بھی دیا ہے کہ کوئی شخص استنجاءکے لیے تین سے کم ڈھیلے استعمال نہ کرے۔(صحیح مسلم)
حضرت معاویہ بن حکم السلمی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں : میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں نماز پڑھ رہا تھا کہ لوگوں میں سے کسی شخص کو چھینک آئی۔ اس پر میں نے کہا: یرحمک اللہ۔ لوگوں نے میری طرف دیکھنا شروع کردیا۔ میں نے کہا: اس کی ماں اسے روئے ، تمہیں کیا ہوگیا کہ تم میری طرف دیکھ رہے ہو۔ انہوں نے اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر مارنے شروع کردیے ۔ جب میں نے دیکھا کہ وہ مجھے خاموش کرانے کی کوشش کررہے ہیں تو (میں نے مزاحمت کا ارادہ کیا)لیکن پھر میں خاموش ہوگیا۔ جب حضور علیہ الصلوٰة والسلام نماز پڑھ چکے تو ، میرے ماں باپ آپ پر فداہوں، میں نے آپ سے اچھا استاد نہ آپ سے پہلے دیکھا اورنہ آپ کے بعد، جو آپ سے بہتر تعلیم دے سکے۔ خدا کی قسم ،آپ نے نہ مجھے جھڑکا ، نہ مجھے مارا پیٹا اورنہ مجھے برا بھلا کہا۔ آپ نے(صرف یہ)فرمایا: اس نماز میں کوئی انسانی بات مناسب نہیں ہے۔ نماز تو تسبیح ، تکبیر اورقرآن حکیم کی تلاوت کا نام ہے۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ (صلی اللہ علیک وسلم)! ہمارا زمانہ ، زمانہ جاہلیت سے قریب ہے اوراللہ تعالیٰ اسلام کو لے آیا ہے ۔ ہم میں سے کچھ لوگ کاہنوں کے پاس جاتے ہیں۔ (ہمارے لیے کیا حکم ہے؟)آپ نے فرمایا : تم ان کے پاس نہ جایا کرو۔میں نے عرض کیا: ہم میں سے کچھ لوگ فال لیتے ہیں۔(اس کا کیا حکم ہے ؟)فرمایا: یہ ایک ایسی چیز ہے جس کا خیال ان کے دلوں میں پیدا ہوتا ہے ، البتہ یہ فال انہیں کوئی کام کرنے سے باز نہ رکھے۔۔۔میں نے کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: ہم میں سے کچھ لوگ لکیریں کھینچتے ہیں (اس کا کیا حکم ہے؟)فرمایا: انبیائے کرام علیہم السلام میں سے ایک نبی لکیریں کھینچا کرتے تھے ۔جس شخص کی لکیریں ان کی لکیروں کے موافق ہوں ان کا ایسا کرنا صحیح ہے۔(صحیح مسلم)
بدھ، 17 مئی، 2023
دروغ گوئی سے اجتناب
دروغ گوئی سے اجتناب
حضرت سمر ہ بن جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
میں نے رات کو خواب میں دیکھا ہے کہ جبرائیل اورمیکائیل میرے پاس آئے اورمیرا ہاتھ پکڑ کر مجھے ارض مقدسہ میں لے گئے ، میں نے دیکھا وہاں ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا اوردوسرا آدمی اس کے پاس کھڑا ہواتھا جس کے ہاتھ میں لوہے کا آنکڑا تھا اس نے وہ آنکڑا اس کی باچھ میں داخل کیا اور آنکڑے سے اس کی باچھ کو کھینچ کر گدی تک پہنچادیا، پھر وہ آنکڑا دوسری باچھ میں داخل کیا اوراس باچھ کو گدی تک پہنچادیا، اتنے میں پہلی باچھ مل گئی اوراس نے پھر اس میں آنکڑا ڈال دیا، (الی قولہ )جبرئیل نے کہا:
جس شخص کی باچھ پھاڑ کر گدی تک پہنچائی جارہی تھی یہ وہ شخص ہے جو جھوٹ بولتا تھا ، پھر اس سے وہ جھوٹ نقل ہوکے ساری دنیا میں پھیل جاتا تھا ، اس کو قیامت تک اسی طرح عذاب دیا جاتا رہے گا۔(صحیح بخاری)
حضرت ابو حفص بن عاصم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کسی آدمی کے جھوٹا ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ سنی سنائی بات کو بیان کردے۔(صحیح مسلم)
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنے آپ کو جھوٹ سے بچائو، کیونکہ جھوٹ فجور (گناہ )تک پہنچاتا ہے اورفجور دوزخ تک پہنچاتا ہے ، ایک شخص جھوٹ بولتا ہے اور جھوٹ کے مواقع تلاش کرتا ہے ، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کو کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔(سنن ابودائود )
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اس وقت تک بندہ کا ایمان مکمل نہیں ہوگا جب تک کہ وہ جھوٹ کو ترک نہ کردے حتیٰ کہ مذاق میں بھی جھوٹ نہ بولے اورریا کوترک کردے خواہ وہ اس میں صادق ہو۔(مسند احمد بن حنبل)
حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تین صورتوں کے سواجھوٹ بولنا جائز نہیں ہے۔ (۱)ایک شخص اپنی بیوی کو راضی کرنے کے لیے جھوٹ بولے
(۲)جنگ میں جھوٹ بولنا
(۳)لوگوں میں صلح کرانے کے لیے جھوٹ بولنا۔ (جامع ترمذی)
منگل، 16 مئی، 2023
والدین کی خدمت بھی جہادہے
والدین کی خدمت بھی جہادہے
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی الصلوٰۃ والسلام کے پاس ایک شخص نے آکر جہاد کی اجازت طلب کی ، آپ نے فرمایا: کیا تمہارے ماں باپ زندہ ہیں ؟اس نے کہا: ہاں ! فرمایا: ا ن کی خدمت میں جہاد کرو۔ (بخاری ،مسلم، ابودائود ، نسائی)
حضر ت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمی سفر کررہے تھے۔ان کو بارش نے آلیا۔ انہوں نے پہاڑ کے اندر ایک غار میں پناہ لی ، غار کے منہ پر پہاڑ سے ایک چٹان ٹوٹ کرآگری اورغار کا منہ بندہوگیا ، پھر انہوںنے ایک دوسرے سے کہا: تم نے جو نیک عمل اللہ کے لیے کیے ہوں ان کے وسیلہ سے اللہ سے دعاکر و، شاید اللہ غار کا منہ کھول دے، ان میں سے ایک نے کہا:اے اللہ ! میرے ماں باپ بوڑھے تھے اورمیری چھوٹی بچی تھی ، میں جب شام کو آتا تو بکری کا دودھ دوھ کر پہلے اپنے ماں باپ کو پلاتا، پھر اپنی بچی کو پلاتا ، ایک دن مجھے دیر ہوگئی میں حسب معمولی دودھ لے کر ماں باپ کے پاس گیا، وہ سوچکے تھے ، میںنے ان کو جگانا ناپسند کیا اوران کے دودھ دینے سے پہلے اپنی بچی کو دودھ دینا ناپسند کیا ، بچی رات بھر بھوک سے میرے قدموں میں روتی رہی اورمیں صبح تک دودھ لے کر ماں باپ کے سرہانے کھڑا رہا۔ اے اللہ ! تجھے خوب علم ہے کہ میں نے یہ فعل صرف تیری رضا کے لیے کیا تھا ، تو ہمارے لیے اتنی کشادگی کردے کہ ہم آسمان کو دیکھ لیں ،اللہ عزوجل نے ان کے لیے کشادگی کردی حتیٰ کہ انہوں نے آسما ن کو دیکھ لیا۔ (بخاری ، مسلم)
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر چڑھتے ہوئے فرمایا : آمین‘ آمین‘ آمنین۔ آپ نے فرمایا : میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اورکہا : اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )! جس نے اپنے ماں باپ کو یا ان میں سے ایک کو پایا اوران کے ساتھ نیکی کیے بغیر مرگیا ، وہ دوزخ میں جائے اوراللہ اس کو (اپنی رحمت سے )دور کردے ، کہئے آمین تو میں نے کہا: ا?مین، پھر کہا: یا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) ! جس نے رمضان کا مہینہ پایا اورمرگیا اوراس کی مغفرت نہیں ہوئی (یعنی اس نے روزے نہیں رکھے)وہ دوزخ میں داخل کیا جائے اوراللہ اس کو (اپنی رحمت سے )دور کردے ، کہیے آمین تو میںنے کہا: آمین ، اورجس کے سامنے آپ کا ذکر کیا جائے اوروہ ا?پ پر درود نہ پڑھے وہ دوزخ میں جائے اوراللہ اس کو (اپنی رحمت سے ) دور کردے، کہیے آمین، تو میں نے کہا: آمین (طبرانی ، ابن حبان ، امام حاکم)
پیر، 15 مئی، 2023
ہمہ آفتاب است
ہمہ آفتاب است
اتوار، 14 مئی، 2023
بد گمانی سے بچو
بد گمانی سے بچو
ہفتہ، 13 مئی، 2023
وہ ایک سجدہ
وہ ایک سجدہ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ سجدہ کررہا ہو پس تم (سجدہ میں )بہت دعاکیا کرو۔ (صحیح مسلم،سنن داﺅد )
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا مجھے وہ عمل بتائیے جس سے اللہ مجھے جنت میں داخل کردے یا میں نے عرض کیا : مجھے وہ عمل بتائیے جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہو۔ آپ خاموش رہے۔ میں نے پھر سوال کیا، آپ خاموش رہے ، جب میں نے تیسری بار سوال کیا تو آپ نے فرمایا : تم اللہ تعالیٰ کے لیے کثرت سے سجدے کیا کرو، کیونکہ تم جب بھی اللہ کے لیے سجدہ کرو گے تو اللہ اس سجدہ کی وجہ سے تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا اورتمہارا ایک گناہ مٹادے گا۔ (صحیح مسلم، ترمذی) حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ، میں آپ کے وضو اورطہارت کے لیے پانی لایا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: سوال کرو، میں نے عرض کیا میں آپ سے جنت میں آپ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں ، آپ نے فرمایا : اورکسی چیز کا ؟میں نے عرض کیا مجھے یہ کافی ہے۔ آپ نے فرمایا : پھر کثرت سے سجدے کرکے اپنے نفس کے اوپر میری مددکرو۔ (صحیح مسلم ، سنن ابوداﺅد )
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب ابن آدم سجدہ تلاوت کی آیت تلاوت کرکے سجدہ کرتا ہے تو شیطان الگ جاکر روتا ہے اورکہتا ہے ہائے میرا عذاب !ابن آدم کو سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا تو اس نے سجدہ کیا سواس کو جنت ملے گی، اورمجھے سجدہ کرنے کا حکم دیاگیا تو میں نے انکار کیا سومجھے دوزخ ملے گی۔ (صحیح مسلم، سنن ابن ماجہ)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک طویل حدیث مروی ہے اس میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اعضاءسجود کے جلانے کو اللہ تعالیٰ نے دوزخ پر حرام کردیا ہے۔(صحیح بخاری، سنن نسائی)
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بندہ کا جو حال اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے وہ یہ ہے کہ اللہ بندہ کو سجدہ کرتے ہوئے دیکھے اوراس کا چہرہ مٹی میں لتھڑا ہواہو۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں افلح نامی ہمارا ایک غلام تھا، جب وہ سجدہ کرتا تو مٹی کو پھونک مارکر اڑاتا، آپ نے فرمایا : اے افلح! اپنے چہرے کو خاک آلودہ کرو۔(سنن الترمذی)
جمعہ، 12 مئی، 2023
انوکھا غلام
انوکھا غلام
جمعرات، 11 مئی، 2023
مسجد سے محبت
مسجد سے محبت
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جو شخص صبح کو مسجد میں جائے یا شام کو مسجد میں جائے اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے لئے ہر صبح وشام جنت سے ضیافت تیار کرتا ہے ۔ (بخاری ، مسلم)
٭ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : انسان کو اپنے گھر میں نماز اداکرنے سے ایک نماز کا اجر ملتا ہے اورقبائل کی مسجد میں نماز پڑھنے سے پچیس نمازوں کا اجر ملتا ہے اورجامع مسجد میں نماز پڑھنے سے پانچ سو نمازوں کا اجر ملتا ہے ۔مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنے سے پچاس ہزار نمازوں کا اجر ملتا ہے اورمیری مسجد (مسجد نبوی) میں نماز پڑھنے سے پچاس ہزار نمازوں کا اجر ملتا ہے ا ورمسجد حرام میں نماز پڑھنے سے ایک لاکھ نماز وں کا اجر میسر آتا ہے ۔(سنن ابی ماجہ)٭حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : اللہ فرماتا ہے مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم! میں زمین والوں کو عذاب دینے کا ارادہ کرتا ہوں لیکن جب میں ان لوگوں کو دیکھتا ہوں جو میرے گھر کو آباد رکھتے ہیں اور جو میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں اورجو سحر کے وقت اٹھ کر مجھ سے استغفار کرتے ہیں تو میں ان سے عذاب کو پھیر دیتا ہوں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سات افراد ایسے ہیں کہ جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سایہ میں رکھے گا جس دن اللہ کے سواءاورکسی کا سایہ نہیں ہوگا۔ ۱:۔ امام عادل، ۲:۔ جو شخص اللہ کی عبادت میں جوان ہوا،۳:۔ جس شخص کا دل مسجد سے نکلنے کے بعد بھی مسجد ہی میں معلق رہا حتی کہ وہ دوبارہ مسجد میں آگیا، ۴:۔ وہ دوافراد جو اللہ کی محبت میں جمع ہوئے اوراللہ ہی کی محبت میں الگ الگ ہوئے، ۵:۔ جس شخص نے تنہائی میں بیٹھ کر اللہ کو یاد کیا اوراس کی آنکھوں میں آنسو آگئے،۶:۔ جس شخص کو کسی خوبصورت اورمقتدر عورت نے دعوت گناہ دی اوراس نے کہا میں تو اللہ سے ڈرتا ہوں ، ۷:۔ جس شخص نے چھپا کر اس طرح صدقہ دیا کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہوئی کہ دائیں ہاتھ نے کیا دیا ہے۔(بخاری ، مسلم)
٭ حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مسجد نبوی کے گرد ایک جگہ خالی ہوئی تو بنو سلمہ نے مسجد کے قریب منتقل ہونے کا ارادہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر پہنچی تو آپ نے ان سے فرمایا : مجھے یہ اطلاع پہنچی ہے کہ تم لوگ مسجد کے قریب منتقل ہونے کا ارادہ کر رہے ہو اورانہوں نے عرض کی یارسول اللہ ! ہمارا ارادہ ہے آپ نے فرمایا : اے بنوسلمہ! اپنے گھروں میں ہی رہو تم جس قدر قدم اٹھاتے ہو تمہاری اتنی ہی نیکیاں لکھی جاتی ہیں (پھر فرمایا) اپنے گھر وں میں ہی رہو تم جس قدر قدم اٹھاتے ہو تمہاری اتنی ہی نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔(صحیح مسلم)
-
معاشرتی حقوق (۱) اگر کسی قوم کے دل میں باہمی محبت و ایثار کی بجائے نفر ت و عداوت کے جذبات پرورش پا رہے ہوں وہ قوم کبھی بھی سیسہ پلائی د...
-
تربیت اولاد اور عشق مصطفیﷺ والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کا تعلق سیرت مصطفی ﷺ کے ساتھ جوڑیں۔ تا کہ سیرت مبارکہ ان کے لیے مشعل راہ بنے ا...
-
روزہ اور اس کے مقاصد(۲) روزے کا پانچواں مقصد ضبط نفس کا حصول ہے۔ بھوک اور جنسی خواہش کے ساتھ تیسری خواہش راحت پسندی بھی اس کی زد میں آ...