جمعرات، 11 مئی، 2023

مسجد سے محبت

 

مسجد سے محبت

٭             حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جو شخص صبح کو مسجد میں جائے یا شام کو مسجد میں جائے اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے لئے ہر صبح وشام جنت سے ضیافت تیار کرتا ہے ۔ (بخاری ، مسلم)

٭             حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : انسان کو اپنے گھر میں نماز اداکرنے سے ایک نماز کا اجر ملتا ہے اورقبائل کی مسجد میں نماز پڑھنے سے پچیس نمازوں کا اجر ملتا ہے اورجامع مسجد میں نماز پڑھنے سے پانچ سو نمازوں کا اجر ملتا ہے ۔مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنے سے پچاس ہزار نمازوں کا اجر ملتا ہے اورمیری مسجد (مسجد نبوی) میں نماز پڑھنے سے پچاس ہزار نمازوں کا اجر ملتا ہے ا ورمسجد حرام میں نماز پڑھنے سے ایک لاکھ نماز وں کا اجر میسر آتا ہے ۔(سنن ابی ماجہ)٭حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : اللہ فرماتا ہے مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم! میں زمین والوں کو عذاب دینے کا ارادہ کرتا ہوں لیکن جب میں ان لوگوں کو دیکھتا ہوں جو میرے گھر کو آباد رکھتے ہیں اور جو میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں اورجو سحر کے وقت اٹھ کر مجھ سے استغفار کرتے ہیں تو میں ان سے عذاب کو پھیر دیتا ہوں۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سات افراد ایسے ہیں کہ جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سایہ میں رکھے گا جس دن اللہ کے سواءاورکسی کا سایہ نہیں ہوگا۔ ۱:۔ امام عادل، ۲:۔ جو شخص اللہ کی عبادت میں جوان ہوا،۳:۔ جس شخص کا دل مسجد سے نکلنے کے بعد بھی مسجد ہی میں معلق رہا حتی کہ وہ دوبارہ مسجد میں آگیا، ۴:۔ وہ دوافراد جو اللہ کی محبت میں جمع ہوئے اوراللہ ہی کی محبت میں الگ الگ ہوئے، ۵:۔ جس شخص نے تنہائی میں بیٹھ کر اللہ کو یاد کیا اوراس کی آنکھوں میں آنسو آگئے،۶:۔ جس شخص کو کسی خوبصورت اورمقتدر عورت نے دعوت گناہ دی اوراس نے کہا میں تو اللہ سے ڈرتا ہوں ، ۷:۔ جس شخص نے چھپا کر اس طرح صدقہ دیا کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہوئی کہ دائیں ہاتھ نے کیا دیا ہے۔(بخاری ، مسلم)

٭             حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مسجد نبوی کے گرد ایک جگہ خالی ہوئی تو بنو سلمہ نے مسجد کے قریب منتقل ہونے کا ارادہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر پہنچی تو آپ نے ان سے فرمایا : مجھے یہ اطلاع پہنچی ہے کہ تم لوگ مسجد کے قریب منتقل ہونے کا ارادہ کر رہے ہو اورانہوں نے عرض کی یارسول اللہ ! ہمارا ارادہ ہے آپ نے فرمایا : اے بنوسلمہ! اپنے گھروں میں ہی رہو تم جس قدر قدم اٹھاتے ہو تمہاری اتنی ہی نیکیاں لکھی جاتی ہیں (پھر فرمایا) اپنے گھر وں میں ہی رہو تم جس قدر قدم اٹھاتے ہو تمہاری اتنی ہی نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔(صحیح مسلم)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳)

  حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳) جنگ بدر کے موقع پر عبدالرحمن بن ابو بکرؓ مشرکین مکہ کی طرف سے لڑ رہے تھے۔ جب اسلام قبول کیا تو اپنے و...