بدھ، 28 اپریل، 2021

روحِ صیام(۳)

 

روحِ صیام(۳)

٭ امام غزالی رقم طراز ہیں ،بعض اوقات روزہ دار کے پاس طرح طرح کے کھانے جمع ہوجاتے ہیں حتیٰ کہ یہ عادت بن گئی ہے کہ رمضان المبارک کے لیے کھانے جمع کئے جاتے ہیں اور اس وقت وہ کھانے کھائے جاتے ہیں جو دوسرے مہینوں میں نہیں کھائے جاتے اوریہ بات معلوم ہے کہ روزے کا مقصد پیٹ کو خالی رکھنا اورخواہش کو توڑنا ہے تاکہ نفس کو تقویٰ پر قوت حاصل ہو اور جب صبح سے شام تک معدے کو ٹالتارہا حتیٰ کہ خواہش جو ش میں آئی اوررغبت مضبوط ہوگئی پھر اسے لذیذ کھانے دے کر سیر کیا گیا اور اس کی قوت زیادہ ہوگی اوروہ خواہشات ابھریں جو عام عادت پر رہنے کی صورت میں پیدا نہ ہوتیں پس روزہ کی روح اورراز تو یہ ہے کہ ان قوتوں کو کمزور کیا جائے جو برائیوں کی طرف لوٹنے کو کم کرنے سے ہی حاصل ہوتا یعنی ہر رات اتنا کھانا ہی کھائے جو روزہ نہ رکھنے کی صورت میں کھاتا ہے اوراگر دن اوررات کا کھانا جمع کرکے کھائے تو روزے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ مستحب یہ ہے کہ دن کے وقت زیادہ نہ سوئے تاکہ اسے بھوک اور پیاس کا احساس ہواور اعضاء کی کمزوری محسوس ہواس وقت اس کا دل صاف ہوجائے گا اور ہررات اسی قدرکمزوری پیدا ہوگی تواس پر تہجد اور وظائف پڑھنا آسان ہوجائے گااور ممکن ہے شیطان اس کے دل کے قریب نہ آئے اوروہ آسمانی بادشاہت کا نظارہ کرے اورلیلۃ القدر اسی رات کو کہتے ہیں جس میں ملکو ت سے کوئی چیز اس پر منکشف ہو اوراللہ تعالیٰ اس ارشادگرامی کا یہی مطلب ہے فرمایا:

’’ بے شک ہم نے اس (قرآن پاک )کو لیلۃ القدر میں اتارا۔‘‘

 اورجو آدمی اپنے دل اوراپنے سینے کے درمیان کھانے کی رکاوٹ ڈال دے وہ اس سے پردے میں رہتا ہے اورجس نے اپنے معدے کو خالی رکھا تو صرف یہ بات بھی پردہ اٹھنے کے لیے کافی نہیں جب تک وہ اپنی توجہ غیر خدا سے ہٹا نہ دے یہی سارا معاملہ ہے اور اس تمام معاملے کی بنیاد کم کھانا ہے ۔

 پس ان تمام باتوں سے تجھے یہ بات تو سمجھ میں آگئی ہوگی کہ جو شخص روزہ رکھنے سے فقط یہ مراد لیتا ہے کہ بس کھانا پینا ترک کردینا ہی اس ضمن میں کافی ہے تو اس کا روزہ ایک بے جان جسم کی مانند ہے۔حالانکہ حقیقت روزہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو فرشتوں کی مانند بنایا جائے کہ ان میں شہوت قطعاً نہیں ہوتی ،جب کہ بہائم پر شہوت غالب ہوتی ہے اوراسی وجہ سے وہ اس مقام سے بہت دُور ہیں ۔پس اسی طرح جس آدمی پر شہوت کا غلبہ رہے وہ بھی بہائم کے درجے میں ہوتا ہے ۔البتہ اگر وہ شہوت کو مغلوب کرلے تو وہ فرشتوں سے مشابہت پیدا کرلیتا ہے ‘اوروہ اسی سبب سے حق کے نزدیک تر ہیں ۔اس لیے ایسا انسان بھی حق تعالیٰ کے نزدیک تر ہوجاتا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱)

    چند سورتوں اور آیات کی فضیلت(۱) قرآن مجید پڑھنا سب عبادتوں سے افضل ہے اور خاص طور پر نماز میں کھڑے ہو کر قرآن مجیدکی تلاوت کرنا ۔ آپ...