منگل، 29 نومبر، 2022

الحمدا للہ کہنے کا معمول

 

الحمدا للہ کہنے کا معمول

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضوراکرم ﷺ نے ارشادفرمایا ، جب تم میں سے کوئی شخص خوش گوار خواب دیکھے تو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور(اسے چاہیے کہ )وہ اس پر ’’الحمد للہ ‘‘کہے ۔ (صحیح بخاری)٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جناب رسالت مآب ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب تم میں سے کسی شخص کو چھینک آئے تو وہ ’’الحمد للہ ‘‘ کہے ۔(صحیح بخاری) ٭حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا : اللہ تبارک وتعالیٰ (اپنے )بندے کی اس بات سے خوش ہوتا ہے کہ وہ کچھ کھائے تو اللہ کی حمد کرے اور کچھ پیئے تو اللہ کی حمد کرے۔ (صحیح مسلم)٭حضرت ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺکا ارشادہے : پاکیزگی نصف ایمان ہے ۔ ’’الحمد للہ ‘‘میزان کو بھردیتا ہے، سبحان اللہ اورالحمد للہ آسمان اورزمین کے درمیان (خلا )کو بھر دیتے ہیں ۔ (صحیح مسلم)٭حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور انور ﷺجب کھاناتناول فرماتے یا (کوئی مشروب)نوش فرماتے تو دعاء کرتے ’’الحمد اللّٰہِ الَّذِیْ اطعمناوسقانا وجعلنا من المسلمین تمام تعریفیں اللہ کیلئے جس نے ہمیں کھلایا ، پلایااور مسلمان بنایا ۔ (جامع ترمذی) ٭حضرت معاذ بن انس ؓسے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ، جس شخص نے کھانا کھاکر کہا: تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اورمجھ کو بغیر کوشش اورطاقت کے یہ رزق دیا، تو اسکے تمام سابقہ گناہ معاف کردئیے جائینگے۔(ترمذی) ٭حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ حضوراکرم ﷺنے ارشادفرمایا : جس کلام کی ابتداء ’’الحمد للہ ‘‘سے نہیں کی جائیگی وہ ناتمام رہے گا۔(سنن ابودائود)٭حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا : مجھے تعجب ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے بندئہ مومن کا کیسا (اچھا)نصیب رکھا ہے! اگر اس کو بھلائی پہنچتی ہے تواپنے رب کی حمد کرتا ہے ، اسکاشکر بجالاتا ہے اوراگر اس کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو(بھی )اپنے رب کی حمد کرتا ہے اور(اس پر)صبر کرتا ہے۔ (مسند امام احمد) ٭حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺنے ارشادفرمایا : قرآن پاک کے بعد چار کلام افضل ہیں اوروہ بھی قرآن میں سے ہیں ، تم ان میں سے جس سے بھی ابتداء کروکوئی مضائقہ نہیں (وہ ہیں ) سبحان اللہ ، الحمد اللہ ، لاالہ الااللہ ، اللہ اکبر ۔(مسند امام احمد) ٭حضرت  حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام جب سونے کا ارادہ  فرماتے تو دعاکرتے، اے اللہ میں تیرے نام سے مرتا ہوں اورزندہ ہوتا ہوں، اورجب بیدار ہوتے تو دعاکرتے تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جس نے میرے نفس پر موت وارد کرنے کے بعد اس کو زندہ کیا اوراسی کی طرف اٹھنا ہے۔(جامع ترمذی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں