جمعہ، 25 نومبر، 2022

نعمت ومصیبت میں حمد

 

 نعمت ومصیبت میں حمد

حضرت صہیب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس میں خیرہی خیرہے وہ مومن ہے۔ اس لیے کہ جب اسے کوئی خوشی ملے تو وہ اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر اداکرتا ہے اور (عنداللہ ) اجر کا مستحق ہوجاتا ہے ۔اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچے اور وہ صبر سے کام لے۔تب بھی اجر کا حق دار ہوتا ہے ۔پس ایک مسلمان کے لیے اللہ تعالیٰ کا ہر فیصلہ اجروثواب پر ہی مبنی ہوتا ہے۔ 

٭ حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔مجھے مومن کے معاملے پر تعجب آتا ہے اگر اسے کوئی نعمت ملے تو اللہ تعالیٰ کی حمد کرتا ہے اور اگرکسی مصیبت میں گرفتا ر ہوجائے تو بھی اللہ تعالیٰ کی حمد کرتا ہے اور صبر کا دامن تھا مے رکھتا ہے۔ پس مومن کو اس کے ہر کام میں اجر دیا جاتا ہے ۔حتٰی کہ اسے اس لقمے پر بھی اجرو ثواب عطاکیا جاتا ہے جیسے وہ اپنی اہلیہ (و اہلِ خانہ ) کے لیے فراہم کرتا ہے ۔ 

٭ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جنہیں سب سے پہلے جنت میں داخلے کے لیے پکارا جائے گا وہ لوگ ہوں گے جو رنج وراحت میں اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا ء کرتے رہے۔ 

٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :حمد باری تعالیٰ شکر کی اصل ہے۔ جس بندے نے اللہ کی حمد نہ کی وہ اس کا شکر بھی ادانہ کرسکا ۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے بھی مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افضل الذکر لاالہ الا اللہ ہے اور افضل الدعا’’الحمد اللہ ‘‘ ہے۔ 

٭ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جسے چار چیزیں ملیں اسے دنیا اور آخر ت کی بھلائی مل گئی۔ (۱) شکر گزار دل (۲) ذکر کرنے والی زبان(۳) مصیبت پر صبر کرنے والا جسم (۴) اپنی عزت وعصمت اور شوہر کی دولت کے معاملے میں وفادار بیوی۔

٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اللہ عز وجل ارشاد فرماتا ہے : میرامومن بندہ تو سراپا خیر ہے ۔ وہ اس وقت بھی میری حمد میں مشغول ہوتا ہے ، جب میں اس کے پہلو سے اس کی جان قبض کرتا ہوں ۔حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب مومن کی روح نکل رہی ہوتی ہے تو وہ اس وقت بھی اللہ تبارک وتعالیٰ کی حمدوثنا ء کرتا ہے۔ ( امام بیہقی: کتاب الآداب )


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں