خادموں سے حسنِ سلوک
٭ایک شخص نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں عرض کیا۔ یارسول اللہؐ ہم اپنے خدمت گاروں اور خادموں کی خطائوں اور غلطیوں سے کتنی دفعہ درگزر کیا کریں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کا سوال سن کر خاموش رہے۔ اس نے اپنا سوال دہرایا۔ حضورؐ نے پھر بھی سکوت فرمایا‘ جب اس نے تیسری مرتبہ یہی سوال کیا تو آپؐ نے ارشاد فرمایا ہر روز سو دفعہ درگزر کیا کرو۔ (ابو دائو۔ ترمذی )
٭رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غلاموں (خادموں، ملازموں) کے ساتھ خوش خلقی کا برتائو کرنا برکت کا موجب ہے اور بدخلقی کا برتائو کرنا بے برکتی کا سبب ہے۔ (ابودائو شریف)
٭حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے خادم تمہارے بھائی ہیں۔ خدا تعالیٰ نے ان کو تمہارے ماتحت کردیا ہے۔ پس جس کا بھائی اس کے ماتحت ہو جو کھانا خودکھائے اس میں سے اسے کھلائے اور جو کپڑا خود پہنے وہی اسے پہنائے اور ایسی مشقت نہ لے جو اسکی طاقت سے باہر ہو اوراگر اسکی طاقت سے بڑھ کر کوئی کام اسکے سپرد کر ے تو خود بھی اسکی مدد کر ے۔ (بخاری ،مسلم)
٭آپ نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے غلام پر ایسی تہمت لگائے جو اس میں نہیں ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس پر حد جاری کریگا۔ (ترمذی)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں