حضور اکرم ﷺ کا ایک خطبہ
امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی مسند میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک خطبہ نقل کیا۔ دیکھیے کہ لفظوں کے آبگینوں سے کس طرح عرفانِ ربانی کے سوتے پھوٹ رہے ہیں اور رُوحِ ایمان کو سیراب کر رہے ہیں۔ ’’سب سے سچا کلام اللہ کی کتاب ہے۔ سب سے زیادہ قابل اعتماد چیز تقویٰ ہے۔ بہتر ین ملت ابراہیم علیہ السلام کی ملت ہے۔ سب سے بہترین طرزِ زندگی محمد رسول اللہ کا طرزِ زندگی ہے۔ سب سے اشرف بات اللہ رب العزت کا ذکر ہے۔ سب سے اچھا قصہ قرآن ہے۔ بہترین کام وہ ہیں جو قرآن وحدیث سے ثابت ہوں اور بدترین کام بدعات (نئی اور بے اصل باتیں) ہیں۔ سب سے بہتر طریقہ انبیاء کا ہے اور سب سے عزت کی موت شہادت ہے۔ بدترین بے بصیرتی ہدایت کے بعد گمراہی ہے۔ بہترین عمل وہ ہے جو (دنیاو آخرت میں) نفع بخش ہو اور بہترین ہدایت وہ ہے جس کی پیروی کی جائے، بدترین اندھاپن دل کی بے بصری ہے۔ اوپر کا ہاتھ (دینے والا) نیچے کے ہاتھ (لینے والے) سے بہتر ہے۔ تھوڑی چیز سے کفایت ہو جائے تو وہ اس وافر سے بہتر ہے جو غفلت پیداکرے۔ بدترین معذرت موت کے وقت کی معذرت ہے اور بدترین نِدامت یومِ آخرت کی ندامت ہے بعض لوگ جمعہ کو (نماز کیلئے) دیر سے آتے ہیں (اسکے باوجود بھی) انکے دل پیچھے (کاروبار میں) لگے ہوتے ہیں۔ سب گناہوں سے بڑاگناہ جھوٹی زبان ہے اور بہترین تونگری دل کی بے نیازی ہے۔ بہترین توشہ تقویٰ ہے۔ دانائی کی بنیاد خدا کا خوف ہے۔ دلنشین باتوں میں بہترین چیز (خدا پر) یقین ہے۔ شک کفر کی ایک شاخ ہے۔ نوحہ جاہلیت کا کام ہے۔ مالِ غنیمت (سرکاری اموال واملاک) میں چوری جہنم کا ایندھن ہے۔ شراب کی بدمستی گناہوں کا ذخیرہ ہے۔ (بے ہودہ) شعر ابلیس کا حصہ ہے۔ بدترین غذا یتیم کا مال ہے۔ سعادت مند وہ ہے جو نصیحت حاصل کرے اور بدبخت وہ ہے جو شقی ہے۔ مومن کو گالی دینا فسق ہے، اسکے ساتھ قتال کرنا کفر ہے اور اسکی غیبت کرنا نافرمانی ہے، اسکے مال کی حرمت اسکے خون کی حرمت کی طرح ہے۔ جو کسی کا عیب چھپاتا ہے، خدا اسکے عیب چھپاتا ہے۔ جو (خلق کو) معافی دیتاہے۔ اسے (خالق کی طرف سے) معافی دی جاتی ہے۔ جو غصے کو پی جاتا ہے خدا اسے اجر دیتا ہے۔ جو چغلی کو پھیلاتا ہے خدا اسکی رسوائی کو عام کر دیتا ہے۔ جوصبر کرتاہے ،خدا اسے ترقی دیتا ہے۔ جو بلاضرورت قسمیں کھاتا ہے۔ اللہ اسے جھوٹا کر دیتا ہے اور جو شخص (سچے دل سے اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہے) اللہ اس سے درگزرکرتا ہے۔‘‘
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں