گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۱)
(۱)حضرت ابوہر یرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺسے سوال کیا گیا۔کونسا عمل افضل ہے آپ نے ارشاد فرمایا اللہ اور اسکے رسول پر ایمان لانا۔ پوچھا اس کے بعدفرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ۔پوچھا گیا پھر کونسا ارشاد ہوا وہ حج جس میں کسی گنا ہ کا ارتکاب نہ کیا گیا ہو۔(بخاری شریف)(۲)حضر ت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم ﷺ سے سوال کیا ۔کونسا عمل اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ فرمایا نماز جو وقت پر اداکی گئی ہو۔گزارش کی، اس کے بعد فرمایا والدین سے بھلائی ۔ پوچھاگیا اسکے بعد؟ ارشاد ہو اجہاد فی سبیل اللہ ۔ (بخاری)(۳)حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔ میں نے جناب رسالت مآب سے عرض کیا ، یا رسول اللہ مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئے جو مجھے جنت میں داخل کردے اور دوزخ سے دور کردے ۔ آپ نے فرمایا :تم نے بہت بڑی بات پوچھی ہے۔ لیکن یہ اُس شخص پر آسان بھی ہے جس پر اللہ (اپنی توفیق سے) آسان کردے (وہ عمل یہ ہے کہ )تو اللہ تعالیٰ کی بندگی کرے اور اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے اور نماز قائم کر ے۔زکوٰۃ ادا کرے ، رمضان المبارک کے روزے رکھے اور بیت اللہ شریف کا حج کرے۔ (مشکوۃ)(۴)حضر ت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے دست اقدس پر ان باتوں پر بیعت کی، (۱)نماز کی پابندی(۲)زکوٰۃ کی ادائیگی (۳) اور ہر مسلمان سے خیر خواہی۔(مسلم)(۵)حضرت عبادہ بن صامت سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔پانچ نماز یں اللہ تبارک وتعالیٰ نے بندوں پر فرض کیں جس نے اچھی طرح وضو کیا اور وقت پر نماز یں پڑھیں اور رکوع وخشوع کو پورا کیا تو اس کیلئے اللہ تعالیٰ نے اپنے (ذمہ کرم پر ) یہ عہد کرلیا ہے کہ اسے بخش دے اور جس نے ایسا نہیں کیا اس کیلئے (کوئی ) عہد نہیں ، چاہے تو اسے بخش دے اور چاہے تو اسے عذاب کرے (ابوداؤد) (۶)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، اگر کسی کے گھر کے سامنے کوئی صاف شفاف نہر جاری ہو اور وہ (دن میں ) پانچ بار اس میں غسل کرتا ہو تو کیا اسکے بد ن پر کوئی میل کچیل رہ سکتا ہے ۔سب نے عرض کی نہیں رہے گا۔ فرمایا یہی مثال پانچوں وقت نمازوں کی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان (کے ذریعے ) سے گناہوں کو دھو ڈالتا ہے۔ (مشکوۃ)(۷)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جماعت سے نماز اداکرنے کا ثواب بازار اور گھر میں نماز ادا کرنے سے پچیس درجہ زیادہ ہے(مسلم)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں