اللہ کے حضورجوابدہی
پھر اللہ تعالیٰ دوسرے بندے سے ملاقات کرے گااورفرمائے گا کیا میں نے تجھ کو عزت اورسیادت نہیں دی، کیا میں نے تجھے زوجہ نہین دی، کیا میں نے تیر ے لیے گھوڑے اوراونٹ مسخر نہیں کیے اورکیا میں نے تجھ کو ریاست اورآرام کی حالت میں نہیں چھوڑا ؟ وہ شخص کہے گا:کیوں نہیں ! اے میرے رب ! اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تو یہ گما ن کرتا تھا کہ تو مجھ سے ملنے والا ہے؟وہ کہتے گا نہیں ، اللہ تعالیٰ فرمائے گا میں نے بھی تجھ کواسی طرح بھلا دیا جس طرح تو نے مجھے بھلادیا تھا۔
پھر اللہ تعالیٰ تیسرے بندے کو بلاکر اسی سے اسی طرح فرمائے گا ،وہ کہے گا: اے میرے رب !میں تجھ پر ، تیری کتاب پر اورتیرے رسولوں پر ایمان لایا میں نے نماز پڑھی، روزہ رکھا اورصدقہ دیا اوراپنی استطاعت کے مطابق اپنی نیکیاں بیان کرے گا ، اللہ تعالیٰ فرمائے گا ابھی پتا چل جائے گا،پھر اس سے کہاجائے گا ہم ابھی تیرے خلاف اپنے گواہ بھیجتے ہیں ، وہ بندہ اپنے دل میں سوچے گا ، میرے خلاف کون گواہی دے گا! پھر اس کے منہ پر مہر لگادی جائے گی، اوراس کی ران، اس کے گوشت اوراس کی ہڈیوں سے کہاجائے گا ، تم بولو! پھر اس کی ران ، اس کا گوشت اوراس کی ہڈیاں اس کے اعمال کا بیان کریں گی، اوریہ اس لیے کیا جائے گا کہ خود اس کی ذات میں اس کے خلاف حجت ہو، یہ وہ منافق ہوگا جس پر اللہ تعالیٰ ناراض ہوگا۔(شرح صحیح مسلم)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں