ہفتہ، 21 مئی، 2022

انبیائے کرام کی دعوت توحید

 

انبیائے کرام کی دعوت توحید

کائنات کی ابتداء کب ہوئی، اس کا پیدا کرنے والا کون ہے؟اس کی تخلیق کا مقصد کیا ہے۔ اس کا انتظام وانصرام کس طرح ترتیب پانا ہے۔اسے کب تک برقرار رہنا ہے؟مدت وحیات کس کے اختیار میں ہے؟ انسان کیا ہے؟اس عظیم تراوروسیع تر کائنات میں اس کی حیثیت کیاہے؟ایسے بے شمار سوالات انسان کو اپنی گرفت میں لیے رہتے ہیں۔کچھ سوالات انسانوں نے مادیت کا سہارا لے کران سوالات کے جواب تلاش کرنے کی کوشش کی کچھ لوگوں نے اپنے خود ساختہ مجاہدات وریاضات سے نروان کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی،جبکہ کائنات کے خالق اور مالک نے اس سوالوں کا جواب دینے کیلئے اپنی رحمت سے انبیاء ورسل کا سلسلہ جاری کیا۔انبیاء کرام علہیم السلام نے انسان کا یقین دلایا کہ ٭یہ ساری کائنات اللہ نے پیدا فرمائی ہے کہ وہی خالق ہے۔٭اللہ ہی جانتا ہے کہ اس نے کائنات کو کب پیدا فرمایا کہ سلسلہء تخلیق کی ابتداء انسانی مہم کے احاطے میں نہیں آتی، مخلوق کی تخلیق اس کی خالقیت کا اظہار ہے اور جو کچھ موجود ہے اور جو کچھ نظر آتا ہے یا محسوس ہوتا ہے۔ اسی کی قدرت کا کرشمہ ہے۔٭نظم کائنات اسی کے ہاتھ میں ہے اور وہ جب تک چاہے گا اسے برقرار رکھے گا۔ ٭انسان خود اسی کی تخلیق ہے۔ یہ شہکار وجور ہے، اس کو پروردگار نے بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے۔آنکھ ،کان ،ناک ،دل ودماغ اس کی عطا کا اظہار ہیں کہ ان سے وہ دیکھتے ،سنتے ،سونگھتے محسوس کرنے اور سوچنے کا کام لیتا ہے۔ رب کائنات نے ہی وجود عطاء کیا اور اسی نے اس کو قائم رہنے کی صلاحیت اور سہولت بخشی ،نعمتوں سے فائدہ اٹھا نے کا شعور دیا، تلاش ومحنت سے ایجادات وانکشافات کی صلاحیت دی اور یہ کہ دیگر تمام مخلوق پر فضیلت دی عقل وشعور سے مخفی خزانوں کی دریافت کا حوصلہ دیا اور زندگی کو پر بہار وباوقاربنانے کی ہمت دی۔ ٭انسان صرف جسم کانام نہیں بلکہ جسم کی رونق اسکی قوت سے ہے،جسے روح کہا جاتا ہے ،جسم کی حفاظت وقوت اور برداشت سے زیادہ ضروری روح کا استحکام وجلا ہے۔ احکام خالق کو تسلیم کرنے سے دنیا بھی پر بہار رہتی ہے اور بعد کی یعنی آخرت کی زندگی بھی کامیاب ہوتی ہے۔ (عقائد ارکان) ہدایت ورہنمائی کا یہ سلسلہ انسان اوّل یعنی حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوگا، اور اللہ کی رحمت کا ملہ نے ہر قوم اور ہر عہد میں رسول مبعوث کیے۔ حتیٰ کہ انسانیت اس قابل ہوگئی کہ اب اسے دائمی صحیفہ ہدایت اور عظیم تر داعی تھی محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے نوازا جائے۔ الہامی رہنمائی کی تکمیل ہوئی اور تمام انسانوں کو اسی ہادی اور ہدایت کا پابندکردیا گیا۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں