منگل، 22 جولائی، 2025

ملازمین کے ساتھ حسنِ سلوک

 

ملازمین کے ساتھ حسنِ سلوک

انسان جب اپنے ہم مرتبہ لوگوں سے بات چیت کرتا ہے تو اخلاقی قدروں کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے اور جب اپنے ماتحت لوگوں سے معاملہ کرتا ہے تو ان کو اپنے سے کم تر سمجھتا ہے اور تمام اخلاقی قدروں کو پامال کر دیتا ہے اور اس کی عزت و نفس کا بھی خیال نہیں رکھتا ۔ حضور نبی کریمﷺ نے اپنے ماتحت لوگوں کے ساتھ حسنِ سلوک کے ساتھ پیش آنے کا حکم دیا اور اپنے سے بڑے اور چھوٹے سب کے ساتھ ایک جیسے معاملات رکھنے کا حکم فرمایا۔ 
حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن میں اپنے غلام سے کسی بات پر ناراض ہو گیا اور اسے درے سے مارنے لگا ۔ اتنے میں میرے پیچھے سے آواز آئی۔ اے ابو مسعود، جان لو ! مگر میں شدید غصے کی وجہ سے آواز پہچان نہ سکا۔ جب آواز دینے والا میرے قریب آ گیا تو میں نے دیکھا کہ وہ رسول کریمﷺ ہیں اور آپؐ فرما رہے تھے ۔ اے ابو مسعود ! جان لو تمھیں اس غلام پر جتنا قابو حاصل ہے اس سے زیادہ قابو اللہ تعالیٰ کو تمھارے اوپر حاصل ہے ۔یہ سن کر میرے ہاتھ سے کوڑا گر گیا اور میں نے کہا کہ میں کبھی بھی اس غلام کو نہیں ماروں گا۔ میں اس غلام کو اللہ کے لیے آزاد کر تا ہوں۔ یہ سن کر حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا، ہاں اگر تم ایسا نہ کرتے تو تمھیں آگ چھو لیتی۔ (جامع الاصول) 
حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضورﷺ سے پوچھا، ہم ملازم کو ایک دن میں کتنی بار معاف کر دیا کریں؟ آپؐ خاموش رہے۔ اس نے دوسری مرتبہ پوچھا، آپؐ خامو ش رہے۔ اس نے پھر یہ ہی سوال پوچھا تو آپؐ نے فرمایا اسے ہر روز ستر مرتبہ معاف کر دیا کرو۔ (ابی دائو د)
 حضور نبی کریمﷺ نے غلاموں کے متعلق ارشاد فرمایا، وہ تمھارے بھائی ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے تمھارے ماتحت کر دیا ہے تو جس کے ماتحت اس کا بھائی ہو اسے چاہیے کہ جو خود کھاتا ہے اسے بھی وہ ہی کھلائے جو خود پہنتا ہے اس کو بھی پہنائے اور اس سے اس کی طاقت سے زیادہ کوئی کام نہ کروائے۔ اگر اسے کوئی ایسا کام کہہ دے تو خود بھی اس کی مدد کرے۔ 
آخری ایام میں حضورﷺ نے نماز کے ساتھ ماتحت لوگوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی تلقین فرمائی۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جس وقت آپؐ کا وصال ہوا تو آپؐ آخری دم تک یہی فرما رہے تھے، اے لوگو ! نماز کا خیال رکھنا اور اپنے غلاموں کا خیال رکھنا۔ ( ابن ماجہ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں