پیر، 27 جنوری، 2025

نماز وفا شناسی اور نصرت الٰہی کا ذریعہ(2)

 

نماز وفا شناسی اور نصرت الٰہی کا ذریعہ(2)

کوئی بھی شخص جب دائرہ اسلام میں داخل ہوتا ہے تو وہ اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ ’’میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدﷺ  اللہ کے بندے اور رسول ہیں ‘‘
انسان کی ساری طاقتوں اور قوتوں کا راز اپنے خا لق و مالک کے ساتھ وابستگی سے ہے۔ اگر انسان کی وابستگی اللہ تعالیٰ کی ذات سے ختم ہو جائے تو اس سے کمزور اور بے بس کو ئی نہیں اور اگر یہ وابستگی پختہ ہو جائے تو اس سے طاقتور کوئی شخص نہیں۔ بقول علامہ محمد اقبال :
اپنے رازق کو نہ پہچانے تو محتاج ملوک 
اور پہچانے تو ہیں تیرے گدا دار اوجم۔
انسان جس قدر عاجزی و انکساری کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ کا فقیر بنتا ہے اور اس کا رشتہ جس قدر اس کی ذات اقدس سے مضبوط ہوتا ہے ذات باری تعالیٰ اس کے لیئے اسی قدر قوی اور طاقتور بنتی جاتی ہے۔ نماز کی ادائیگی سے االلہ تعالیٰ کی مدد حاصل ہوتی ہے۔ جب بندہ ساری دنیا کو چھوڑ کر اور اپنی تمام تر پریشانیوں کو ترک کرکے خشوع و خضوع کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کھڑ اہو کر کہتا ہے کہ اے اللہ میں تیری ہی عبادت کرتا ہوں اور تجھ سے ہی مدد چاہتا ہوں۔ اور اللہ تعالیٰ کی عظمت و رفعت اور اس کی پاکی کو بیان کرتا ہے۔ جب بندہ بے بسی کی حالت میں پختہ یقین کے ساتھ االلہ تعالیٰ کو پکارتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی مدد اسے گرنے نہیں دیتی۔ اللہ تعالیٰ نے جب بنی اسرائیل پر بارہ نگران مقرر کیے تو انہیں فرمایا میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم نماز ادا کرو۔ 
ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’بیشک ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا اور ہم نے ان میں سے بارہ نگران مقرر فرمائے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا بیشک میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم نماز قائم کرو ‘‘۔ (سورۃ المائدہ )۔
اہل ایمان کو صبر کرنے اور نماز کی ادائیگی سے ہی اللہ تعالیٰ کی مدد طلب کرنے کا حکم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد چاہو‘‘۔ (سورۃ البقرہ)۔
حضور نبی کریمﷺ کو جب بھی کبھی کوئی مشکل پیش آتی تو آپﷺ نماز ادا فرماتے۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جب حضور نبی کریم ﷺ کو کوئی سخت معاملہ پیش آتا تو آپﷺ فوری نماز کی طرف متوجہ ہو جاتے تھے۔( ابودائود )۔
حضور نبی کریمﷺ کی یہ عادت کریمہ کہ جب بھی کوئی پریشانی آئے فوری نماز کی طرف متوجہ ہونا مسلمانوں کو اس بات کی ترغیب دینا ہے۔ نماز کمزوروں کی طاقت ، بے سہاروں کا سہارا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں