عملِ تطہیر
٭حضرت حمران رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ایک سرد رات میں نماز کیلئے باہر جانا چاہتے تھے آپ نے وضو کیلئے پانی منگوایا میں پانی لیکر حاضر ہوا آپ نے وضوفرمایا،تو میں نے عرض کیا:اللہ آپ کیلئے کافی ہورات تو شدید سرد ہے آپ نے فرمایا:میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’کہ کوئی بندہ مکمل وضو نہیں کرتا مگر اللہ تبارک وتعالیٰ اسکے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف فرمادیتا ہے ‘‘۔(بزار)
٭حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺنے ارشاد فرمایا: بلاشبہ اگر بندے میں کوئی نیک خصلت ہوتو اللہ تعالیٰ اسکے صدقے سے اسکے تمام اعمال کی اصلاح فرمادیتا ہے۔جب انسان نماز کیلئے وضو کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرمادیتا ہے اورنماز اسکے ثواب میں اضافہ کیلئے باقی رہتی ہے ۔ (ابویعلیٰ، بزار،طبرانی)
٭حضرت ابواما مہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگر میں نے اس حدیث پاک کو جناب رسالت مآب ﷺ سے سات مرتبہ نہ سنا ہوتا تو میں اسے بیان نہ کرتا آپ نے ارشادفرمایا :جب انسان اس طرح وضوکرتا ہے کہ جس طرح کہ اس کو حکم دیا گیا ہے تو گناہ اسکے کانوں ،آنکھوں ، ہاتھوں اورپائوں سے دور ہوجاتا ہے۔(طبرانی)
٭حضرت عقبہ بن عامررضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺنے ارشادفرمایا’’کوئی ایسا مسلمان نہیں جو وضو کرے توکامل وضوکرے،جو نماز کیلئے کھڑا ہو توجو پڑھتا ہے اسے جانتا ہو(یعنی ہمہ تن متوجہ ہو)مگر وہ گناہوں سے ایسے نکل جاتا ہے جیسے اسکی ماں نے اسے آج ہی جنم دیا ہو۔(مسلم، ابودائود،)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں