پیر، 10 اکتوبر، 2022

جمال مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم(۴)

 

جمال مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم(۴)

حضرت انس رضی اللہ عنہ ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جما ل صورت وسیرت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ’’ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب انسانوں سے زیادہ حسین ، سب سے زیادہ سخی اورسب سے زیادہ بہادرتھے‘‘۔ (صحیح بخاری)حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے اپنی ایک حدیث میں حضور ھادی عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک بیان کیا اور اپنے بیان کو ان الفاظ پر ختم کیا’’میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سرخ حلہ زیب تن کیے ہوئے دیکھا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین وجمیل کوئی شے کبھی نہیں دیکھی‘‘۔(صحیح بخاری)حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، حالت مرض میں ، تین دن باہر تشریف نہ لائے، تین دن کے بعد جب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نماز کے لیے صف بندی کررہے تھے تو دلنواز آقا نے حجرے کا پردہ سرکاکراپنے غلاموں کی طرف دیکھا۔ غلاموں کے لیے یہ منظر کتنا روح پرورتھا، حضرت انس رضی اللہ عنہ کی زبانی سنیے ’’جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ انور ہمارے سامنے جلوہ افروز ہوا تو یہ منظر اتناروح پرور تھا کہ ہم نے اس منظر سے زیادہ حسین منظر کبھی دیکھا ہی نہیں‘‘ ۔(صحیح مسلم)
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی ایک حدیث پہلے گزرچکی ہے ، ایک دوسری جگہ انہوں نے اپنے احساسات کا اظہار ان الفاظ میں کیا ہے، فرماتے ہیں’’کسی زلفوں والے سرخ حلہ پوش کو میں نے اتنا خوبصورت نہیں دیکھا جتنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو دیکھا ہے‘‘۔(صحیح مسلم)حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے ایک اور مقام پر اپنے احساسات محبت کا اظہار ان الفاظ میں کیا ہے، فرماتے ہیں’’میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرخ حلہ پہن رکھا تھا اورآپ نے اپنے مبارک بالوں میں کنگھی کی ہوئی تھی۔میں نے نہ آپ سے پہلے اورنہ آ پکے بعدکسی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو آپ ؐسے زیادہ خوبصورت ہو‘‘۔ (سنن نسائی)
حضرت انس رضی اللہ عنہ ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں’’حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قددرمیانہ تھا، آپ نہ تو بہت زیادہ طویل القامت تھے اورنہ بہت زیادہ پست قد، آپ کا رنگ بڑا صاف تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ نہ تو بہت زیادہ سفید تھا نہ ہی بہت زیادہ گندم گوں، آپ کے بال نہ تو بہت زیادہ گھنگریالے تھے اورنہ بہت زیادہ ہموار۔ چالیس سال کی عمر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نزول وحی کا آغاز ہوا۔ دس سال آپ مکہ میں تشریف فرمارہے، اس عرصہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی رہی ، اوردس سال آپ مدینہ منورہ میں قیام فرما رہے ۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہواتو آپ کے سراورداڑھی مبارک میں بیس بال بھی سفید نہ تھے‘‘۔(صحیح البخاری)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں