بدھ، 6 اگست، 2025

اللہ کے لیے دوستی و محبت

 

 اللہ کے لیے دوستی و محبت

اللہ تعالی کے لیے دوستی اور محبت رکھنا عظیم عبادت اور ذیشان امر ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے ایک مہر بان دوست عطا فرما دیتا ہے۔ اگر کسی لمحہ وہ خدا تعالیٰ کا ذکر بھول جائے تو اسے فوراً یادکرا دیتا ہے۔اور اگر وہ ذکر الٰہی میں مصروف ہو تو اس سے تعاون کرتا ہے۔ آپ  نے فرمایا جب دو مومن آپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ایک کو دینی فائدہ ضرور ہوتا ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایاجو کسی کو اللہ کی رضا کی خاطر بھائی بنا لیتا ہے اسے جنت میں ایسے درجہ پر فائز کیا جائے گا جہاں وہ کسی اور عمل سے فائز نہ ہو سکے گا۔
حضرت ابو ادریس رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا میں آپ سے صرف اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرتا ہوں تو انہوں نے کہا میں آپ کو وہ بشارت سناتا ہو جو میں نے حضور نبی کریم ﷺسے سنی ہے۔ آپ ؐ نے فرمایاروز حشر عرش الٰہی کے ارد گرد کرسیاں سجائی جائیں گی۔ ان پر وہ گروہ بیٹھے گا جن کے چہرے بدر کامل کی طرح چمک رہے ہوں گے تمام مخلوق پرقیامت کی ہولناکیوں کی وجہ سے لرزہ طاری ہو گا مگر وہ انتہائی مطمئن ہوں گے۔ تمام لوگ خوف زدہ ہوں گے مگر وہ پْرسکون ہوں گے۔ یہ اللہ تعالیٰ کے اولیاء کرا م رحمہم اللہ ہوں گے جنہیں کوئی غم نہیں ہو گا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا وہ کون لوگ ہو ں گے تو آپ  نے فرمایاجو اللہ کے لیے ایک دوسرے سے محبت کریں گے۔ 
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ دو فرد جو اللہ تعالیٰ کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ ان میں سے اللہ تعالیٰ کو پسندیدہ تر وہ ہو گا جو اپنے دوست سے زیادہ محبت کرے گا۔ نبی آخرالزماں ؐ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وہ لوگ میری محبت کے لائق ہیں جو میرے لیے ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں۔ میرے لیے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں میرے لیے ایک دوسرے کے مال میں در گزر کرتے ہیں اور میرے لیے ایک دوسرے کی اعانت کرتے ہیں۔ 
اللہ تعالیٰ نے حضرت دائود علیہ السلام کی طرف وحی نازل فرمائی اے دائود لوگوں سے بھاگ کر کنج تنہائی میں کیوں بیٹھے ہو، انہوں نے عرض کی مولا تیری محبت نے میرے دل سے مخلوق کی یاد مٹا دی ہے اب میں اس سے گریزاں ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے دائود بیدار ہو جائو۔ اپنے بھائیوں کے پاس چلے جائو۔ جو دین کی راہ میں تیرامعاون نہ ہو اس سے دور ہو جائو وہ تیرا دل سیاہ کر دے گا۔ تجھے میری بارگاہ سے دور کر دے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱)

  زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱) انسانی شخصیت کی خوبصورتی اور کمال میں زبان اورکلام کا بہت گہرا تعلق ہے۔ جس طرح زبان کے غلط استعمال سے معا...