جمعہ، 6 اکتوبر، 2023

حضور نبی کریم ﷺ کی تواضع


 

حضور نبی کریم ﷺ کی تواضع

حضور نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالی نے اختیار دیا کہ آپ ﷺ چاہیں تو شاہانہ زندگی بسر کریں اور اگر چاہیں تو ایک بندے کی زندگی بسر فرمائیں ۔ تو آپ ﷺ نے بندہ بن کر زندگی گزارنے کو پسند فرمایا ۔ حضرت اسرافیل علیہ السلام نے آپ ﷺ کی یہ تواضع دیکھ کر فرمایا کہ یا رسول اللہ ﷺ اللہ تعالی نے آپ ﷺ کی اس تواضع کی وجہ سے جلیل القدر مرتبہ عطا فرمایا ہے ۔
 آپ ﷺ تمام اولاد آدم میں سب سے زیادہ بلند مرتبہ والے ہیں اور قیامت کے دن سب سے پہلے آپ ﷺ ہی اپنی قبر مبار ک سے اٹھائیں جائیں گے اور میدان حشر میں سب سے پہلے آپ ﷺ ہی کی شفاعت قبول فرمائی جائے گی ۔ ( زرقانی ) ۔
حضرت عبد اللہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ آپ ﷺ کی نعلین مبارک کا تسمہ ٹوٹ گیا تو آپ ﷺ اپنے ہاتھ مبارک سے اسے ٹھیک کرنے لگ گئے ۔ تو میں نے کہا یارسول اللہ مجھے دیں میں ٹھیک کر دیتا ہو تو آپ ﷺ نے فرمایا یہ ٹھیک ہے کہ تم اس کو ٹھیک کر دو گے مگر میں اس کو پسند نہیں کرتا کہ میں تم لوگوں پر اپنی برتری یا بڑائی ظاہر کرو ں ۔ ( زرقانی ) 
یہ حضور نبی کریم ﷺ کی تواضع ہی تھی کہ آپ ﷺ خچر پر سوار ہو جاتے اور دوسروں کو بھی ساتھ سوار کر لیتے ۔ مسکینوں اور غریبوں کی عیادت کرنے چلے جاتے اور فقراءکے برابر بیٹھ جاتے ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھماجمعین کے ساتھ مل جل کر بیٹھ جاتے اور اپنی نشست کو کوئی بھی امتیازی نشان نہ بناتے ۔ غلاموں اور خادموں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے اور بازار سے اپنا سودا خرید کر اور خود اٹھا کر لے آتے ۔ اپنے جانوروں کو خود چارہ ڈالتے اور اپنی اونٹنی کی خود زانو بندی کرتے ۔ گھر کے چھوٹے چھوٹے کام اپنے ہاتھ سے خود کر لیا کرتے تھے ۔ 
حضور نبی کریم ﷺ جب حجة الوداع کے لیے تشریف لے کر گئے تو آپ ﷺ کی اونٹنی پر ایک پراناپا لان تھا اور آپ ﷺ کے جسم انور پر ایک چادر تھی جس کی قیمت چار درہم سے زیادہ نہ تھی ۔ آپ ﷺ نے اسی اونٹنی کی پشت پر بیٹھ کر اور اسی لباس میں خطبہ حجة الوداع دیا ۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ایک دوکان سے کچھ خریدا ۔ جب آپ ﷺ اٹھنے لگے تو اس نے حضور ﷺ کے ہاتھ پر بوسہ دیا تو آپ نے جلدی سے ہاتھ پیچھے کر لیا اور فرمایا : یہ تو عجمی لوگ اپنے بادشاہو ں کے ساتھ کیا کرتے ہیں ۔ میں بادشاہ نہیں ہوں ، میں تم میں سے ہی ہو ں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اسلام میں بداخلاقی کی مذمت (۱)

  اسلام میں بداخلاقی کی مذمت (۱)  انسان کی پہچان اس کے چہرے سے نہیں بلکہ اس کے اخلاق سے ہوتی ہے۔ چہرے کی خوبصورتی وقت کے ساتھ ماند پڑ جاتی ہ...