اتوار، 30 نومبر، 2025

درود و سلام کے فضائل و برکات(۲)

 

درود و سلام کے فضائل و برکات(۲)

حضرت ابو دردا سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا : جمعہ کے دن مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجا کرو ، یہ یوم مشہود (یعنی میری بارگاہ میں فرشتوں کی خصوصی حاضری کا دن ) ہے ، اس دن فرشتے (خصوصی طور پر میری بارگاہ میں ) حاضر ہوتے ہیں ، کوئی شخص جب بھی مجھ پر درود بھیجتا ہے اس کے فارغ ہونے تک اس کا درود مجھے پیش کر دیا جاتا ہے۔
 حضرت ابودردا کہتے ہیں میں نے عرض کیا : اور (یارسول اللہ)آپ کے وصال کے بعد (کیا ہوگا ) ؟ آپ ؐ نے فرمایا : ہاں وصال کے بعد بھی (اسی طرح پیش کیا جائے گا) اللہ تعالیٰ نے زمین کے لیے انبیاء کرام علیھم السلام کے جسموں کو کھانا حرام کر دیا ہے۔ پس اللہ کا نبی زندہ ہوتا ہے اور اسے رزق بھی دیا جاتا ہے۔ (اما م ابن ماجہ)۔
 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنے گھروں کو قبرستان نہ بنائو (یعنی اپنے گھروں میں بھی نماز پڑھا کرو انہیں قبرستان کی طرح ویران نہ رکھو) اور نہ ہی میری قبر کو عید گاہ بنائو (کہ جس طرح عید سال میں دو مرتبہ آتی ہے اس طرح تم سال میں ایک یا دو دفعہ میری قبر کی زیارت کرو بلکہ میری قبر کی جس قدر ممکن ہو کثرت سے زیارت کرو ) اور مجھ پر درود بھیجا کرو۔ پس تم جہاں کہیں بھی ہوتے ہو تمہارا درود مجھے پہنچ جاتا ہے۔( امام ابو داؤد) 
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا اور اس کے دس گناہ ختم کرے گا اوردس درجے بلند کرے گا۔(امام نسائی )۔
حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ اللہ تعالیٰ کی زمین میں بعض گشت کرنے والے فرشتے ہیں وہ مجھے میری امت کا سلام پہنچاتے ہیں۔( امام نسائی )۔
قاضی عیاض رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ واضح ہونا چاہیے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا فی الجملہ فرض ہے۔ یہ کسی خاص وقت کے ساتھ محدود و معین نہیں ہے ، کیونکہ اللہ نے آپؐ پر علی الاطلاق درود بھیجنے کا حکم دیا ہے اور دورد شریف پڑھنے کو آئمہ و علماء نے واجب قرار دیا ہے اور اس کے وجوب پر سب کا اجماع ہے۔
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ دعا زمین و آسمان کے درمیان ٹھہری رہتی ہے اور اوپر کی طرف نہیں جاتی ( یعنی قبول نہیں ہوتی) جب تک تو اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف نہ بھیجے۔ ( اما م ترمذی )۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

درود و سلام کے فضائل و برکات(۲)

  درود و سلام کے فضائل و برکات(۲) حضرت ابو دردا سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا : جمعہ کے دن مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجا کرو ، ...