اتوار، 13 جولائی، 2025

سیدہ زینب بنت علی سلام اللہ علیہا (۱)

 

 سیدہ زینب بنت علی سلام اللہ علیہا (۱)

حدیثِ عشق دو باب است کر بلا و دمشق یکے حسین ؑرقم کرد و دیگر ے زینب 
خاندان نبوت کی شیر دل خاتون ، نور عین نبی کریم ؐ ، راحت قلب حیدر ، ثانی زہرہ بتول ، بحر عفت و عصمت ، عابدہ ، زاہدہ ، صابرہ ، عاقلہ ،عاملہ ام المصائب سیدہ زینب سلام اللہ علیہا سیدہ فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا اور سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی ، نبی کریمﷺکی نواسی اور امام حسن و حسینؑ کی پیاری بہن تھیں۔ آپ کی سیرت مبارکہ کسی خطے تک محدود نہیں قیامت تک آنے والی نسلوں اور پوری کائنات کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہے۔ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا علم ، حلم ، صبر ، غیرت ایمانی ، شجاعت ، فصاحت و بلاغت اور عفت و حیا کی زندہ تفسیر تھیں۔ 
سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی جب پیدائش ہوئی تو نبی کریم ﷺ مدینہ پاک میں موجود نہ تھے جب سفر سے واپس آئے تو اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ ؓکے گھر تشریف لے گئے اور سیدہ زینبؓ کو گود میں لے کر اپنے دہن مبارک سے کھجور چبا کر آپ  کے منہ میں ڈالی اور آپ کا نام زینب رکھا۔ آپ سید ہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ہم شکل تھیں۔
نبی کریمﷺ سیدہ زینبؓ سے بے حد پیا ر فر مایا کرتے تھے کئی مرتبہ نبی کریم ؐ امام حسن ؑ اور امام حسینؑ کی طرح سیدہ زینب کو بھی اپنے کندھوں پر سوار فرما لیا کرتے تھے۔ نبی کریمﷺ جب حجۃ الوداع کے لیے مکہ مکرمہ گئے توسیدہ زینب بھی آپ کے ساتھ تھیں اس وقت آپ  کی عمر مبارک پانچ سال تھی اور یہ آپ  کا پہلا سفر تھا۔ پانچ سال کی عمر میں سیدہ زینب کو حج کے تمام ارکان یاد تھے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وقت وصال جب قریب آیا تو آپ  رو رہی تھیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو اپنے پاس بلا کر اپنے سینہ مبارک پر آپ کا سر رکھا اور سر پر دست شفقت رکھ کرپیشانی کو بوسہ دے کر سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کو دلاسہ دیا۔ 
سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی پرورش کائنات کے سب سے عظیم گھرانے میں ہوئی۔آپ کے نانا جان مدینۃ العلم ،والد باب مدینۃ العلم کے زیر سایہ پرورش پانے کی وجہ سے آپ علم و فضل ، زہد و تقوی ، حق گوئی ، عقل و فراست ، عبادت و ریاضت میں اپنے نانا جان ، والد اور والدہ کی تربیت کا جیتا جاگتا نمونہ بن گئیں۔علم و عمل کی وجہ سے آپ قریش کی تمام عورتوں میں ممتاز تھیں اور مدینہ کی خواتین اکثر سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے پاس حاضر ہو تیں اورواعظ و نصیحت سے مستفیض ہوتیں۔ ایک مرتبہ حضرت علی ؓ نے آپ کو قرآن پاک کی تفسیر بیان کرتے سنا تو بیان ختم ہونے کے بعد آپ نے بڑی خوشی کے ساتھ ارشاد فرمایا مجھے سن کر خوشی ہوئی آپ اتنی خوبصورتی کے ساتھ قرآن مجید کے معانی مطالب بیان کرتی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سیدہ زینب بنت علی سلام اللہ علیہا (۱)

   سیدہ زینب بنت علی سلام اللہ علیہا (۱) حدیثِ عشق دو باب است کر بلا و دمشق یکے حسین ؑرقم کرد و دیگر ے زینب  خاندان نبوت کی شیر دل خاتون ، ن...