۔۔۔۔ہمہ آفتاب است
حضرت زید بن سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : دس آدمی جنتی ہیں یعنی نبی ، ابوبکر ، عمر ، عثمان ، علی ، طلحہ، زبیر ، سعد بن مالک ، عبدالرحمان بن عوف اورسعید بن زید۔(سنن ابودائود، احمد بن حنبل)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر ، عمر، ابوعبیدہ بن الجراح، اسید بن حضیر، ثابت بن قیس بن شماس، معاذ بن جبل ، معاذ بن عمر و بن الجموح اورسہیل بن بیضاء کیا ہی اچھے آدمی ہیں۔ (بخاری ، نسائی، ترمذی)
حضرت سہل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضور علیہ الصلوٰۃ والتسلیم حجۃ الوداع سے تشریف لائے تو منبر پر چڑھ کر حمد وثنا ء کے بعد فرمایا : اے لوگو ! ابوبکر نے مجھے کبھی کوئی تکلیف نہیں دی اس بات کو اچھی طرح جان لو، اے لوگو! میں ابوبکر ، عمر ، عثمان ، علی ، طلحہ، زبیر، سعد، عبدالرحمن بن عوف، مہاجرین اوراولین سے راضی ہوں ان کے متعلق یہ بات اچھی طرح سمجھ لو۔ (طبرانی)اورطبرانی کی ایک روایت میں جو الاوسط میں بیان ہوئی ہے اس کے الفاظ یہ ہیں کہ میری امت پر سب سے زیادہ رحم کرنے والا ابوبکر ہے اورسب سے زیادہ نرمی کرنے والا عمر ہے اورسب سے زیادہ حیادار عثمان ہے ۔ سب سے زیادہ اچھا فیصلہ کرنے والا علی بن ابی طالب ہے اورحلال وحرام کا زیادہ عالم معاذبن جبل ہے وہ قیامت کے دن علماء کے آگے آگے ہوگا۔ امت کا سب سے بڑا قاری ابی ابن کعب اورسب سے زیادہ فرائض کاجاننے والا زید بن ثابت ہے اورعمویمر یعنی ابو الدرداء کے حصے میں عبادت آئی ہے۔(رضی اللہ عنہم اجمعین )
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں