مناجات (۱)
انسان کو جب بھی زندگی میں مشکلات پیش آتی ہیں تو وہ اللہ تعالیٰ سے اپنی مشکلات سے نکلنے کی التجا کرتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو قرآن مجید میں دعا مانگنے کا طریقہ بھی سکھایا۔ (اے پروردگار ) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں ۔ ہم کو سیدھے رستے چلا ۔ ان لوگوں کے رستے جن پر تو نے انعام کیا ۔ نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے ۔ ( سورۃ الفاتحہ ) ۔
اے پروردگار ہم کو اپنا فرمانبردار بنا ئے رکھنا ۔ اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک گروہ کوبھی اپنا فرمانبردار بنا ۔ اور ہمیں ہمارے طریق عبادت بتا اور ہمارے حال پر ( رحم کے ساتھ ) توجہ فرما ۔ بیشک تو توجہ فرمانے والا مہربان ہے ۔اے ہمارے پروردگار اگر ہم سے بھول چوک ہو گئی ہو تو ہم سے مواخذہ نہ فرما ۔ اے پروردگار ہم پر ایسابوجھ نہ ڈال جو تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا ۔ اے پروردگار جتنا بوجھ اٹھا نے کی ہم میں طاقت نہیں اتنا بوجھ ہم پر نہ ڈال ۔ اور (اے پروردگار ) ہمارے گناہوں سے درگزر کر ۔ اور ہمیں بخشش دے اور ہم پر رحم فرما ، تو ہی ہمارا مولا ہے اور ہم کو کافروں پر غالب کر ۔ ( سورۃ البقرہ) ۔
اے پرور دگار جب تو نے ہمیں ہدایت بخشی ہے تو اب ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ کر اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما بیشک تو بڑا عطا کرنے والا ہے ۔ اے خدا اے بادشاہی کے مالک توجس کو چاہے بادشاہی بخشے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لے اور جس کو چاہے عزت دے اور جس کو چاہے ذلت دے ۔ ہر طرح کی بھلائی تیر ے ہی ہاتھ میں ہے اور بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے ۔ تو ہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے تو ہی بے جان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور تو ہی جاندار سے بے جان پیدا کرتا ہے اور تو ہی جس کو چاہتا ہے بے شمار رزق بخشتا ہے ۔ اے ہمارے پروردگار ہمارے گناہ اور زیادتیاں جو ہم اپنے کاموں میں کرتے ہیں معاف فرما ۔ اور ہم کو ثابت قدم رکھ اور کافروں پر ہمیں فتح نصیب فرما ۔ (سورۃ آل عمران )
جو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے خدا کو یاد کرتے اور آسمان اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے اور کہتے ہیں اے پروردگار تو نے اس مخلوق کو بے فائدہ نہیں بنایا ۔ توپاک ہے تو(قیامت کے دن ) ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ اے ہمارے رب بیشک جسے تو دوزخ میں لے جائے اسے ضرور تو نے رسوائی دی اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں(سورۃ آل عمران )

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں