جمعرات، 13 نومبر، 2025

صبرو تحمل (۱)

 

صبرو تحمل (۱)

زندگی آزمائشوں ، مشکلات اور غیر متوقع حالات و واقعات سے بھری ہوئی ہے ۔ ہر انسان کبھی نہ کبھی ایسے مرحلے سے گزرتا ہے جہاں دل ٹوٹنے لگتا ہے ، ہمت ساتھ چھوڑ دیتی ہے اور انسان خود کو کمزور محسوس کرنے لگ جاتا ہے ۔ایسے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے اسلام ہمیں صبر و تحمل کا درس دیتا ہے ۔صبر محض ایک اخلاقی خوبی ہی نہیں بلکہ ایک روحانی طاقت بھی ہے جو انسان کو مضبوط کرتی ہے ، اس کے فیصلوں کو سنجیدہ بناتی ہے اور اللہ تعالیٰ کے قریب کرتی ہے ۔ لغوی اعتبار سے صبر کا مطلب ہے خود کو روک لینا، ضبط نفس کرنا اور جذبات کو قابو میں رکھنا۔اللہ تعالیٰ نے صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنائی کہ وہ پریشان نہیں ہوں کیونکہ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے : اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد چاہو بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے ۔ (سورۃ البقرہ ،آیت :۱۵۳)
اللہ تعالیٰ اپنے نیک اور پسندیدہ بندوں کو مختلف آزمائشوں میں ڈال کر آزماتا ہے اور اس پر صبر کرنے والوں کو اجر عظیم عطا کرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ سورۃ البقرہ میں ارشاد فرماتا ہے : ’’اور ہم ضرور تمہیں آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوشخبری سنا ان صبر والوں کو‘‘۔
سورۃ آل عمرآن میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :’’ بیشک ضرور تمہاری آزمائش ہو گی تمہارے مال اور تمہاری جانوں میں اور بیشک ضرور تم اگلے کتاب والوں اور مشرکوں سے بہت کچھ بُراسنو گے اور اگر تم صبر کرو اور بچتے رہو تو یہ بڑی ہمت کا کام ہے ‘‘۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا کی خاطر صبر اور خرچ کرنے والوں کے لیے اجر عظیم کا اعلان کیا ہے ۔
 سورۃ الرعد میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : اور جنہوں نے صبر کیا اپنے رب کی رضا چاہنے کو اور نماز قائم کی اور ہمارے دیے ہوئے میں سے ہماری راہ میں چھپے اور ظاہری خرچ کیا اور برائی کے بدلے بھلائی کر کے ٹالتے ہیں انہیں کے لیے پچھلے گھر کا نفع ہے ‘‘۔ 
اللہ تعالیٰ نے صبر کرنے والوں اور بھلائی کرنے والوں کے لیے دو بار اجر کا اعلان کیا ہے ۔
 سورۃ القصص میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:’’ان کو ان کا اجر دوبالا دیا جائے گا بدلہ ان کے صبر کا اور وہ بھلائی سے برائی کوٹالتے ہیں اور ہمارے دیے سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں ‘‘۔ 
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ اور یہ دولت صرف انہیں ملتی ہے جو صبر کرتے ہیں اور یہ توفیق صرف اسے نصیب ہوتی ہے جو بڑے نصیب والا ہو ‘‘۔ ( سورۃ الفصلت )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں