حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ عنہ(۱)
اسلامی تاریخ کے عظیم ترین سپہ سالار اور شہدا میں حضرت امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم ﷺ کے چچا تھے۔ حضرت امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایمان او ر محبت رسولؐ میں جو قربانیاں دیں رہتی دنیا تک سنہری حروف سے لکھی جائیں گی اور ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بہادر، سخی ، خوش اخلاق اور قریش کے دلاور نوجوان اور قریش میں انتہائی بلندمقام کے مالک تھے۔ حضور نبی کریمؐ کو اپنے چچا سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بہت زیادہ انس و محبت تھی۔ اور آپ بھی حضور سرور کائنات ؐ سے بہت پیار کرتے تھے۔
حضرت امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تیر اندازی میں کمال مہارت حاصل تھی۔ آپ جسمانی اعتبار سے بھی بہت زیادہ مضبوط تھے۔ مکہ مکرمہ کے سرداران آپ کی دلیری اور بہادری کا بہت احترام کرتے تھے۔ ایک دن ابوجہل نے نبی کریم ﷺی شان اقدس میں گستاخی کی۔ جب حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس بات کا علم ہوا تو آپ فوراً حرم کعبہ میں گئے اور زور سے ابو جہل کے سر پر اپنی کمان ماری اور فرمایا کیا تم محمدؐ کو برا کہتے ہو۔
حضرت امیر حمزہ ؓ نے حضور نبی کریم ؐ سے گزارش کی اے بھتیجے تو کھل کر دین اسلام کی تبلیغ کر۔اللہ کی قسم یہ مجھے دنیا بھر کی دولت بھی دے دیں تو میں تب بھی اپنی قوم کے دین پر رہنا پسند نہیں کروں گا۔آپ کے اسلام لانے سے رسول کریمﷺ کو بہت زیادہ قوت حاصل ہوئی اور مشرکین آپ کو تکلیف پہنچانے سے کچھ حد تک رک گئے۔سید الشہدا ء حضرت سیدنا امیر حمزہ جنگ بدر میں شریک ہوئے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس میں بڑی جانبازی کا مظاہرہ کیا۔ غزوہ بدر میں آپ نے کفار کے دوبڑے سرداروں کو قتل کیا۔ایک کا نام عتبہ اور دوسرے کانام طعیمہ بن عدی تھا۔ آپ نے ان دونوں کافروں کو ایک ہی وار میں واصل جہنم کر دیا تھا۔ جنگ بدر میں آپ رضی اللہ عنہ کی بہادری دیکھ آپ نے فرمایا: حمزہ خدا کا بھی شیر ہے اور اس کے رسول ؐ کا بھی شیر ہے۔
غزوہ احد میں بھی حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ نے بے مثال بہادری دکھائی۔ جب آپ کفار کو صفوں کی چیرتے ہوئے انہیں واصل جہنم کرتے تو انکے دل دہل جاتے۔ جب جنگ کا آغار ہوا تو کافروں کی طرف سے سباع بن عبد العزیز گرجتا ہوا نکلا اور مسلمانوں کو کہا ’’ ھل من مبارز‘‘یہ کافروں کا بہت بڑا جرنیل تھا جب اس نے عاشقان مصطفی ؐ کو پکارا تو حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آگے نکلے اور ایک ہی وار میں اسے واصل جہنم کر دیا۔ کافروں کی صفوں میں بھگدڑمچ گئی اور شور برپا ہو گیا کہ ہمارا سردار مارا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں