جمعرات، 13 فروری، 2025

ماہ شعبان اور شب برات(3)

 

 ماہ شعبان اور شب برات(3)

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺنے فرمایا اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کیا تمہیں معلوم ہے کہ شعبان کی پندرھویں رات میں کیا ہوتا ہے میں نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ آپ ہی فرمائیں۔آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ شعبان کے نصف رات یعنی پندرھویں شعبان کی رات کو اس سال جتنے پیدا ہونے والے ہیں وہ سب لکھ دیے جائیں گے اور جتنے مرنے والے ہیں وہ سب لکھ دیے جائیں گے اور اس رات بندوں کے اعمال اٹھائے جائیں گے اور اسی رات لوگوں کے لیے مقرر کردہ روزی اتاری جاتی ہے۔ (مشکوۃ )۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سید عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا : نصف شعبان کی رات حضرت جبرائیل علیہ السلام میرے پاس تشریف لائے اور عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ اپنا سر اقدس آسمان کی طرف اٹھائیں۔ میں نے پوچھا یہ کیسی رات ہے تو جبرائیل امین نے عرض کی یہ ایک ایسی رات ہے اس رات اللہ تعالیٰ رحمت کے تین سو دروازے کھول دیتا ہے اور مشرک کے سوا سب کو بخش دیتا ہے اور ساحر،کاہن ، جادوں گروں اور زانیوں کو نہیں بخشتا۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جب شعبان کی پندرھویں رات آجائے تو اس رات قیام کرو اور دن میں روزہ رکھو کہ اللہ تعالیٰ غروب آفتاب سے آسمان دنیا پر تجلی فرماتا ہے اور ارشاد فرماتا ہے : ہے کوئی بخشش مانگنے والا میں اسے بخش دوں۔ ہے کوئی روزی مانگنے والا میں اسے رزق عطا کر دوں۔ہے کوئی اولاد مانگنے والا میں اسے اولاد عطا کر دوں۔ ہے کوئی مشکلات میں گھرا ہوا میں اسے عافیت دوں۔ ہے کوئی ایسا اور ہے کوئی ایسا اللہ تعالیٰ صبح صادق ہونے تک فرماتا رہتا ہے۔ 
حدیث شریف میں آتا ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشا د فرمایا: کہ شب برات کی عزت کرو اس رات جو شخص اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو دوزخ سے آزاد فرما دیتا ہے اور جو تم میں سے پندرھویں شعبان کے دن روزہ رکھے تو اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: نصف شعبان کی رات اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر نظر رحمت فرماتا ہے سوائے مشرک اور اس شخص کے جو اپنے مسلمان بھائی سے بغض رکھے اسے چھوڑ کر اللہ تعالیٰ ساری مخلوق کو چھوڑ دیتا ہے۔اس با برکت اور فضیلت والی رات میں ہمیں چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ نوافل ادا کریں ، ذکر واذکارکریں اور نبی کریمﷺکی ذات اقدس پر کثرت سے درود پاک پڑھیں اور اپنی بخشش کا سامان جمع کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں