منگل، 11 جون، 2024

حضور نبی ﷺ کا سفر حجۃ الوداع(۲)

 

حضور نبی ﷺ کا سفر حجۃ الوداع(۲)

جب یہ قافلہ ذولحلیفہ کے مقام پر پہنچا تو حضور نبی کریمﷺ نے سب کو رک جانے کا حکم فرمایا۔ سفر کا آغاز ہو چکا تھا اس لیے نمازعصر قصر ادا کی گئی ۔اور یہاں رات کو قیام فرمایا اور باقی نمازیں بھی اسی مقام پر ادا کی گئیں ذولحلیفہ ایک چشمہ ہے جو مدینہ طیبہ سے پانچ یا چھ میل کے فاصلے پر واقع ہے اہل مدینہ کے لیے یہ میقات کا مقام ہے یعنی جو شخص یہاں سے حج یا عمرے کے سفر کے لیے جائے گا اس پر لازم ہے کہ وہ اس مقام پر احرام باندھ کر آگے بڑھے ۔
اگلے روز ظہر کی نماز سے پہلے حضورﷺ نے غسل فرمایا نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد حج اور عمرہ دونوں کا ایک ساتھ احرام باندھا پھر تلبیہ کہا :
لبیک اللھم لبیک  لبیک لا شریک لک لبیک  ان الحمد والنعمۃ لک والملک لا شریک لک
جب حضور نبی کریمﷺ یہ الفاظ اپنی زبان مبارکہ سے ادا فرماتے تو تا حد نگاہ پھیلا ہوا عشاقانِ مصطفیﷺ بھی ان الفاظ کو دہراتے تو دشت و جبل اور صحرا  اس آواز سے گونجنے لگ جاتے ۔ اس کے بعد حضور نبی کریمﷺ اپنی اونٹنی قصوی ٰ پر سوارہوئے اور پھر یہ تلبیہ پڑھی ۔ جب حضور نبی کریمﷺ کی سواری ناقہ کسی کھلے میدان میں پہنچتی تو پھر حضور نبی کریمﷺ نے بآواز بلند تلبیہ پڑھی اس کا مقصد یہ تھا کہ تمام لوگ ان کلمات کو اچھی طرح سیکھ لیں ۔ 
اس طرح یہ مبارک قافلہ اپنے سفر حج کی طرف رواں دواں رہا اور جہاں بھی کوئی ٹیلہ یا پہاڑی آتی تو اس پر چڑھتے اور اترتے وقت تین تین بار تسبیح پڑھتے اور جب نماز کا ٹائم ہو تا تو اپنی سواریوں سے اتر کا نماز ادا فرماتے ۔ مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد حضور نبی کریمﷺ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ مسجد حرام میں تشرف لائے اور جب خانہ کعبہ پر نظر پڑھی تو فرمایا: اے اللہ اپنے گھر کے شرف کو ، اس کی عظمت کو ، اس کی ہیبت کو اور زیادہ بڑھا ۔ 
پھر حضور نبی کریمﷺ نے طواف شروع کیا پہلے حجر اسود کو بوسہ دیا اور جب طواف سے فارغ ہوئے تو مقام ابراہیم پر تشریف لا کر دو نفل طواف کے اداکیے اور یہ آیت تلاوت فرمائی، ’ مقام ابراہیم کو اپنا مصلی بنائو‘۔ نماز پڑھنے کے بعد حجر اسود کو بوسہ دیا پھر صفا اور مروا کی سعی کی سات چکر کرنے کے بعد احرام نہیں کھولا کیونکہ آپؐ قربانی کے جانورساتھ لائے تھے اس لیے قربانی کرنے سے پہلے احرام نہیں کھولا جاتا ۔ اس کے بعد آپؐ منی تشریف لے گئے اور نمازظہر اور عصر، مغرب اور عشاء منی میں پڑھیں۔ وہی رات بسر کی اور جب سورج طلوع ہو گیا تو عرفات تشریف لے گئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں