ہفتہ، 1 نومبر، 2025

اسلام میں خود پسندی اور خوشامد کی ممانعت

 

اسلام میں خود پسندی اور خوشامد کی ممانعت

اسلام انسان کو توازن ، اعتدال اور اخلاقی بلندی کی تعلیم دیتا ہے۔یہ دین انسان کے دل و دماغ کو غرور ، خودپسندی اور جھوٹی تعریف جیسے اخلاقی امراض سے پاک رہنے کی تلقین کرتا ہے تا کہ فرد کی شخصیت میں عاجزی ، سچائی اور اخلاص پیدا ہو۔خود پسندی اور خوشامددو ایسی برائیاں ہیں جو انسان کے اخلاق کو بگاڑ دیتی ہیں اور معاشرے میں نفاق ، فریب اور ریاکاری کو جنم دیتی ہے۔ 
حضرت ابو بکرؓسے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک آدمی دوسرے کی خوشامد کر رہا تھا۔حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم ہلاک ہو جائو تم نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی ، تم نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی۔آپؐ نے بار بار یہی فرمایا : اس کے بعد نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کسی کو اپنے بھائی کی تعریف کرنی ہی پڑے تو اسے کہنا چاہیے کہ میرے خیال میں فلاں آدمی ایسا ہے اور اللہ اس کا حساب لینے والا ہے اور میں اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں کسی کو بے عیب نہیں کہہ سکتا۔اگر اس کے متعلق کچھ جانتا ہو تو کہے کہ میرے خیال میں وہ ایسا ایسا ہے۔ ( متفق علیہ )۔
حضرت ابو معمر ؓبیان کرتے ہیں کہ ایک شخص امراء میں سے کسی کی خوشامد کرنے لگا تو حضرت مقداد رضی اللہ عنہ اس پر مٹی ڈالنے لگے اور فرمایا ہمیں نبی کریم ﷺنے یہی حکم دیا ہے کہ ہم خوشامد کرنے والوں کے چہروں پر مٹی ڈال دیں۔ ( مسلم)۔
 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی آدمی پوشاک پہن کر خود پسندی میں اپنی زلفوں کو سنوارتا ہوا چلا جا رہا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اسے زمین میں دھنسا دیا ، اب وہ قیامت تک زمین میں دھنستا ہی جائے گا۔( بخاری )۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فرمایا اگر تم گناہوں کے مرتکب نہ بھی ہو ئے تب بھی مجھے اس سے بڑھ کر تم پر جس چیز کا خوف ہے وہ خود پسندی اور خود بینی ہے۔ ( بہیقی )۔
حضرت سیدنا صدیق اکبر ؓ  تکبر اور خود پسندی سے بہت زیادہ ڈرتے تھے جب لوگ آپ کی تعریف کرتے تو آپ دعا مانگتے اے اللہ جو کچھ یہ میرے بارے میں کہتے ہیں مجھے اس سے بہتر بنا دے جو کچھ یہ نہیں جانتے میرا وہ عمل بخش دے۔ (تنبیہ المغترین)۔
امام ہندی بیان کرتے ہیں حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے فرمایا خود پسندی حق کی ضد ہے اور یہ عقل کے لیے آفت ہے۔خودپسندی انسان کے دل میں تکبر پیدا کرتی ہے اور خوشامد زبان کو جھوٹ اور ریا میں آلودہ کرتی ہے اسلام دونوں سے بچنے کی تلقین کرتا ہے تا کہ انسان عاجزی اور اخلاص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا بندہ بن سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں