جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے (۳)
حضرت سہل ؓ فرماتے ہیں، ہم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ذولحلیفہ میں تھے کہ آپ نے ایک مردار بکری کو پڑے دیکھا تو فرمایا خدا کی قسم جتنی یہ بکری اپنے مالک کے لیے حقیر ہے۔ یہ دنیا اللہ تعالیٰ کے سامنے اس سے بھی زیادہ حقیر ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ کے سامنے دنیا کی کوئی حیثیت ہوتی توکافر کو اس میں سے پانی کا ایک قطرہ بھی نہ دیتا۔ ( ابن ماجہ )۔
حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے جنت ہے۔
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جیسے جب کوئی پانی پر چلتا ہے تو اس کے پائوں ضرور بھیگ جاتے ہیں۔ اسی طرح صاحب دنیا گناہوں سے سلامت نہیں رہ سکتا۔ ( بہیقی )۔حضرت سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے کہ بدن کے لیے دنیاوی غذا حاصل کرو اور دل کے لیے اخروی غذا کی تلاش کرو۔ حضرت فضیلؓ فرماتے ہیں اگر مجھے ساری دنیا کسب حلال کی صورت میں مل جائے مگر آخرت کی بھلائی اس میں نہ ہو تو میں اس سے اس طرح دامن بچا کے نکل جائوں گا جیسے تم مردار سے دامن بچا کے نکل جاتے ہو۔حضرت فضیل فرماتے ہیں کہ اگر دنیا مٹ جانے والے سونے اور آخرت باقی رہنے والی ٹھیکری ہوتی تب بھی فانی چیز کو باقی رینے والی چیز پر ترجیح دیتا مگر دنیا ٹھیکری ہے اور آخرت خالص سونا مگر ہم نے پھر بھی دنیا کو پسند کر لیا ہے۔ حضرت مالک بن دینار ؓ کا قول ہے کہ تم جس قدر دنیا کے لیے غمگین ہوتے ہو اسی قدر آخرت کا غم کم ہو جاتا ہے اور جس قدر آخرت کا غم کھاتے ہو اسی قدر دنیا کا غم مٹ جاتا ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ کا قول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا کے تین حصے کیے ہیں۔ ایک حصہ مومن کے لیے ایک حصہ منافق کے لیے اور ایک حصہ کافر کے لیے ہے۔ مومن اسے زادِ راہ بناتا ہے ، منافق زیب و زینت کرتا ہے اور کافر اس سے نفع اندوز ہوتا ہے۔ حضرت ابن مسعود ؓ کا فرمان ہے کہ اس دنیا میں ہر شخص بطور مہمان ہے اور یہا ں کی ہر چیز مستعار ہے۔ مہمان آخر کوچ کرجاتا ہے اور مستعار چیز واپس کرنی پڑتی ہے۔
مندرجہ بالا تما م آیات قرآنی ، احادیث نبوی ؐ اور اقول سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہمیں دنیا کے پیچھے بھاگنے کی بجائے آخرت کی تیاری کرنی چاہیے کیونکہ دنیا کی زندگی فنا ہونے والی ہے اور آخرت کی زندگی ہمیشہ رہے گی۔
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں