جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے (1)
ا للہ تعالیٰ نے اس دنیا کو انسان کے لیے مقررہ مدت کے لیے بڑادلکش بنایا ہے اور اس میں انسان کے لیے سامان زندگی پیدا کر رکھا ہے تا کہ انسان اپنی زندگی کو آسانی سے گزار سکے لیکن زندگی گزارنے کے لوازمات اتنے دلکش اور پْرکشش ہیں کہ انسان ان میں دل لگا بیٹھا ہے اور یہی اس کے لیے باعث نقصان ہے۔کیونکہ دنیا سے دل لگی کی وجہ سے انسان غفلت میں مبتلا ہو جاتا ہے اور اسی وجہ سے ذکر الٰہی اور عبادات سے دور ہو جاتا ہے۔ اسی وجہ سے حضور نبی کریمﷺ نے دنیاوی زندگی کی مذمت کی ہے۔
صوفیا ء کرام کے نزدیک دنیا ایک سرائے کی مانند ہے جہاں لوگ کچھ دیر کے لیے آرام کرتے ہیں اور پھر اپنی منزل کی طرف گامزن ہو جاتے ہیں۔اسی طرح انسان کی منزل آخرت ہے اور اس کے لیے ساز و سامان اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ذکر الٰہی اور عبادات ہیں۔ جب انسان کو یہ بات معلوم ہے کہ یہ دنیا فانی ہے اور چند روز یہاں گزارنے کے بعد چلے جانا ہے تو دنیا سے محبت کرنا اور اس کو پانے کی کوشش کرنا بے مقصد ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں انسانوں کے لیے بے شمار نعمتیں پیدا کی ہیں لیکن کچھ قباحتیں جو شیطان نے پیدا کی ہیں اور جن کی وجہ سے انسان اللہ تعالیٰ کی عباد ت سے دور ہوتا جا رہا ہے ان سے بچنا ضروری ہے۔
اللہ تعالیٰ نے سورۃ العنکبوت میں ارشاد فرمایا ہے : ’’ اور یہ دنیا کی زندگی سوائے کھیل تماشا کے کچھ نہیں اور بیشک آخرت کا گھر ضروروہی سچی زندگی ہے۔ کیا اچھا تھا اگر اس کو جانتے ‘‘۔
اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کو کھیل اورتماشہ کے ساتھ تشبیہ دی ہے جس طرح کھیل تماشا کچھ وقت کے لیے ہوتا ہے اور پھر سب اس کو چھوڑکر چلے جاتے ہیں یہی حال دنیا کا ہے جو انتہائی تیزی سے ختم ہو رہی اور موت اسے یہا ں سے جدا کر دیتی ہے۔لیکن آخرت کی زندگی ہی ہمیشہ رہنے والی ہے۔
سورۃ یونس میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :’’ دنیا کی زندگی کی کہاوت تو ایسی ہی ہے جیسے وہ پانی کہ ہم نے آسمان سے اتارا تو اسکے سبب زمین سے اگنے والی چیزیں گھنی ہو کر نکلیں جو کچھ آدمی اور چوپائے کھاتے ہیں یہاں تک کہ جب زمین نے اپنا سنگھار لے لیا اور خوب آراستہ ہو گئی اور اس کے مالک سمجھے کہ یہ ہمارے بس میں آگئی ہمارا حکم اس پر آیا رات میں یا دن میں تو ہم نے اسے کر دیا کاٹی ہوئی گویا کل تھی ہی نہیں۔ ہم یونہی آیتیں مفصل بیان کرتے ہیں غور کرنے والوں کے لیے۔اور اللہ سلامتی کے گھر کی طرف پکارتاہے اور جسے چاہے سیدھی راہ چلاتا ہے‘‘۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں