دل کی اصلاح کے مراحل
دل انسان کے وجود کا مرکز اور نیتوں کا سر چشمہ ہے۔ ایمان وکفر ، اخلاص و نفاق اور ہدایت و گمراہی کا اصل میدان دل ہی ہے۔ اسی لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’اگاہ ہو جائو جسم میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے اگر وہ درست ہو جائے تو پورا جسم درست ہو جاتا ہے اور اگر وہ خراب ہو جائے تو پورا جسم خراب ہو جاتا ہے۔ اور فرمایا کہ وہ ٹکڑا دل ہے ‘‘۔
دل کی اصلا ح کا سب سے پہلا مرحلہ ایمان اور معرفت الہی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ جان لو کہ دلوں کا سکون اللہ کے ذکر میں ہے ‘‘۔
ایمان یہ نہیں کہ صرف دل سے اقرار لیا جائے بلکہ ایمان یہ ہے کہ دل کی گہرائیوں میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت ، اس کی قدرت اور اس کی رحمت کو پہچان لینا۔ جب بندہ کا دل معرفت الٰہی سے منور ہو جاتا ہے تو اس کے اندر عاجزی ، شکر جیسی صفات پیدا ہو جاتی ہیں۔دوسرا مرحلہ توبہ اور تزکیہ کا ہے۔ جب بندہ گناہوں میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس کا دل سخت اور سیاہ ہو جاتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’ کوئی نہیں بلکہ ان کے دلوں پر زنگ چڑھا دیا ہے ان کی کمائیوں نے ‘‘۔ اس زنگ کو صاف کرنے کا واحد ذریعہ سچی توبہ اور نفس کی اصلاح ہے۔
جب بندہ صدق دل سے توبہ کرتا ہے تو اس کا دل نرم ہو جاتا ہے اور تزکیہ نفس انسان کے دل میں گناہوں سے نفرت اور نیکیوں کی محبت ڈال دیتا ہے۔قلب کی اصلاح کے لیے ذکر الہی بہت ضروری ہے کیونکہ جو بندہ اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہتا ہے اس کا دل زندہ رہتا ہے اور جو غفلت میں مبتلا ہو جائے اس کا دل مردہ ہو جاتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جو شخص اپنے رب کا ذکر کرتا ہے اور جو نہیں کرتا ہے ان کی مثال زندہ اور مردہ کی طرح ہے۔جو بندہ نماز پنجگانہ کی پابندی کرے ، تلاوت قرآن اور دعا کے ساتھ درود شریف کی کثرت کرے ان کے دل مطمئن اورروشن رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ آزمائش اور مصیبت کے وقت صبر و شکر بھی دل کی اصلاح کا ذریعہ ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو شکر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے مزید عطا کرتا ہے۔ صبر اور شکر دل کو کینہ ، حسد اور مایوسی جیسی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔تقویٰ اور خوف خدا بھی دل کی اصلاح کا اعلی درجہ ہے۔ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے یہ سوچنا کہ یہ کام کرنے سے اللہ تعالیٰ خوش ہو گا یا پھر ناراض۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’جو اللہ سے ڈرے اللہ اس کے لیے نجات کی راہ نکال دے گا ‘‘۔
دل کی اصلاح ایک مسلسل سفر ہے جو ایمان سے شروع ہو کر تقویٰ پر ختم ہوتا ہے۔ایمان ، توبہ ، ذکر صبر و شکر اور تقویٰ وہ مراحل ہیں جو دل کومضبوط اور صاف کر کے اللہ تعالی کے قریب کر دیتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں