دنیا کی زندگی ،ایک امتحان (۲)
انسان کی زندگی بہت سے نشیب و فراز سے گزرتی ہے اور اسے بعض اوقات بہت سخت حالات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ کبھی انسان کا دامن خوشیوں سے بھر جاتا ہے اور ان خوشیوں کے آنگن کو غم گھیر لیتے ہیں۔ کبھی انسان کی زندگی کامیابیوں سے بھر جاتی ہے اور کبھی ناکامیاں اس کا مقدر بن جاتی ہیں۔کبھی صحت جیسی عظیم نعمت میسر ہوتی ہے اور کبھی اللہ تعالیٰ بیماری دے کر آزماتا ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو مختلف حالات کے ذریعے آزماتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ ہم تمہیں اچھے اور بْرے حالات سے آزماتے ہیں اور تم ہماری طرف ہی لوٹ کر آئو گے ‘‘۔ ( سورۃ الانبیاء )۔
سورۃا لاعراف میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :
’’ اور ہم نے اچھے اور بْرے حالات میں ان کی آزمائش کی تاکہ وہ باز آ جائیں ‘‘۔
ان آیات سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو مال و دولت کی کمی ، غم اور بیماری کے ذریعے آزماتا ہے کہ میرا بندہ صرف خوشحالی میں ہی میرا شکر بجا لاتا ہے یا پھر تنگدستی میں صبر کرتے ہوئے میرا شکر ادا کرتا ہے۔ بعض اوقات اللہ تعالیٰ مال و دولت کی کثرت کے ساتھ بھی اپنے بندوں کو آزماتا ہے کہ کہیں وہ اچھے حالات میں باغی ہو کر اللہ تعالی کے راستے سے ہٹتے ہیں یا دامن الہی کو تھامے رکھتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ اور جان لو تمہارے مال اور تمہاری اولاد ایک آزمائش ہیں۔ اور بیشک اللہ کے پاس ہی بہت بڑا اجر ہے۔ ( الانفال )۔
اولاد کا زیادہ ہونا اور مال کی کثرت ہونا کامیابی کی دلیل نہیں بلکہ یہ انسان کی آزمائش ہے۔ اللہ تعالی کسی کو بیٹے دے کر آزماتا ہے اور کسی کوبیٹیاں اور کسی کو بے اولاد رکھ کر۔ کسی کو اللہ تعالیٰ مال کی کثرت سے آزماتا ہے اور کسی کو مال کی کمی بیشی کر کے۔ اور حقیقی کامیاب شخص وہی ہے جو ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی رضا میں راضی رہا اور مال کی کثرت کی وجہ سے شیطان کے راستے پر نہ چلا۔مال و دولت اس بات کی علامت نہیں کہ اللہ جس سے راضی ہو اسے زیادہ دے دیا اور جس سے ناخوش اسے کم۔ بلکہ اللہ اسی سے راضی ہو گا جو مال و اولاد کی آزمائش پر پورا اترے گا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ فرمادیجیے کہ بیشک میرا رب جسے چاہتا ہے زیادہ روزی دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے کم کر دیتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ‘‘۔( سورۃ سبا )۔
اسی لیے اللہ تعالیٰ نے سورۃ المنافقون میں ارشاد فرمایا : ’’ اے ایمان والو تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہیں اللہ کی یاد سے غافل نہ کر دیں اور جو ایسا کریں گے وہی خسارہ اٹھانے والے ہوں گے ‘‘۔
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ واضح فرما دیا کہ مال و دولت اور اولاد مقصد حیات نہیں بلکہ زندگی کی آزمائش ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں