صبر کی اقسام اور اس کے فوائد
قرآن مجید فرقان حمید میں صبر کو کامیابی کی کنجی قرار دیا گیا ہے ۔ صبر محض مشکلات برداشت کرنے کا نام نہیں بلکہ ایسا ہمہ گیر عمل ہے جو زندگی کے ہر مرحلے میں مومن کی رہنمائی کرتا ہے ۔قرآن مجید میں مختلف مقامات پر صبر کا ذکر مختلف انداز میں کیا گیا ہے ۔ ارشادباری تعالیٰ ہے :’اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد چاہو بے شک اللہ صابروں کے ساتھ ہے‘۔ ( سورۃ البقرۃ)یعنی جب کوئی مشکل وقت آ جائے تو اس پر صبر کرتے ہوئے نماز ادا کریں اور اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کریں ۔جب بندہ صبر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کا ساتھ دیتا ہے اور اس کی مدد فرماتا ہے ۔ صبر علی الطاعۃ : اس سے مراد یہ ہے کہ بندہ صبر کے ساتھ نیکی پر قائم رہے ۔ یہ صبر اس وقت درکار ہوتا ہے جب بندہ مشکلات اور مصائب اور مشکلات میں گھرا ہو اور اس کے باوجود عبادت الٰہی اور نیکی کے کام مسلسل سر انجام دیتا رہے ۔ مثلاً جتنی مرضی بڑی پریشانی یا صدمہ آ جائے مگر اس کی نماز اور دیگر عبادت میں کوئی کمی واقع نہ ہو ۔ صبر عن المعصیۃ :اس سے مراد یہ ہے کہ بندہ گناہ سے بچے ۔ یعنی جب بندے کے سامنے گناہ کا موقع ہو لیکن وہ اللہ کے خوف اور آخرت کی فکر کی وجہ سے خود کو اس گناہ سے روکے رکھے ۔ جیسا کہ حضرت یوسف علیہ السلام نے حرام کی دعوت کو ٹھکرا کر قید کو ترجیح دی ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’بے شک جو پرہیز گاری اور صبر کرے تو اللہ نیکوں کا نیگ ضائع نہیں کرتا ‘۔ ( سورۃ یوسف ) صبر علی البلاء: آزمائش اور مصیبت کے وقت صبر ۔ انسان کو زندگی میں بہت ساری آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہے ۔کبھی بیماری اور کبھی رزق کی تنگی یا پھر کاروبار میں نقصان یہ سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے آزمائش کا حصہ ہے ۔اور جو لوگ ان تمام تر مصائب اور مشکلات کے باوجود صبر کا دامن نہیں چھوڑتے اللہ تعالیٰ انھیں بے حساب اجر سے نوازتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’اور ضرور ہم تمھیں آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مال اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوشخبری سنا ان صبر والوں کو‘۔ ( سورۃ البقرۃ) اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی خوشنودی کے لیے صبر سے کام لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوں ۔اور انھیں بے حساب رزق دیا جاتا ہے۔ ارشادباری تعالیٰ ہے: ’صابروں ہی کو ان کا ثواب بھرپور دیا جائے گا بے گنتی‘۔ ( سورۃ الزمر) اور جو بندہ آزمائشوں پر صبر کرتا ہے اس کے لیے جنت اور سلامتی کی خوشخبری ہے: ’سلامتی ہو تم پر تمھارے صبر کا بدلہ تو پچھلا گھر کیا خوب ملا ‘۔( سورۃ الرعد) صبر انسان کو اللہ تعالیٰ کے قریب کرتا ہے ۔ جو بندہ صبراختیار کرتا ہے حقیقت میں وہ اللہ تعالیٰ کی رضا کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیتا ہے اور یہی حقیقی کامیابی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں