ہفتہ، 5 جولائی، 2025

شا ن وعظمتِ پاک امام حسین علیہ السلام

 

 شا ن وعظمتِ پاک امام حسین علیہ السلام

کائنات کے افق پر کچھ ہستیاں ایسی نمودار ہوتی ہیں جن کی روشنی وقت ، تاریخ اور سرحدوں کی قید سے آزاد ہو کر ہر دل میں اتر جاتی ہے۔ یہ ہستیاں ہر دور کے ظلمت کدوں کو منور کرتی ہیں۔ ان میں سے ایک عظیم ترین ہستی نواسہ رسول جگر گوشہ ء بتول سید الشہدا امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ذات مبارکہ بھی ہے۔ آپ کا اسم گرامی آتے ہی انسانیت کے سر ادب سے جھک جاتے ہیں۔ 
امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ وہ عظیم ہستی ہیں جنہوں نے اپنے خون سے نہ صرف اپنے نانا کے دین کو حیات نو عطا کی بلکہ ظلم کے ایوانوں کو ہمیشہ کے لیے لرزا دیا۔ 
امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دنیا کے سب سے عظیم نانا، عظیم ماں ،عظیم باپ اور عظیم گھرانے میں پرورش پائی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو شہزادہ حسین ؑ سے بہت زیادہ انس تھا۔ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر کے پاس سے گزرے تو حسین رضی اللہ عنہ کو روتے ہوئے سنا آپ نے فرمایا کیا تجھے معلوم نہیں کہ اس کا رونا مجھے تکلیف دیتا ہے۔ ( طبرانی )۔
 سیدہ کائنات سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں کہ میں اپنے بابا جان حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض وصال کے دوران حسن اور حسین کو آپکی خدمت اقدس میں لائی اور عرض کی یا رسول اللہ ﷺ انہیں اپنی وراثت میں سے کچھ عطا فرمائیں۔ آپؐ نے فرمایا حسن میری ہیبت و سرداری کا وراث ہے اور حسین میری جرأت و سخاوت کا۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ مسجد نبوی میں خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ امام حسین علیہ السلام سرخ کپڑے پہنے ہوئے آئے۔ کم عمری کی وجہ سے آپ کے قدم لڑکھڑا رہے تھے۔ آپسے برداشت نہ ہو سکا آپ ﷺ منبر سے اتر کر ان کو گود میں بٹھا لیا۔ پھر فرمایا اللہ تعالیٰ نے سچ کہا ہے کہ ’’بے شک تمہارے مال اور اولاد تمہارے لئے آزمائش ہیں ‘‘۔ حضو ر ﷺ  فرمایا کرتے تھے کہ حسین میرا ہے اور میں حسین کا ہوں۔ خدا س سے محبت رکھے جو حسین سے محبت رکھے۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حسن و حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں۔( ترمذی )۔
امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا کردار ایک جامع پیغام ہے صبر ، حق گوئی ، شجاعت ، عبادت ، قربانی اور سب سے بڑھ کر عشق خداوندی کا۔ آپ کی زندگی کا ہر لمحہ ہر پہلو ہمارے لیے مشعل راہ اور نجات کا ذریعہ ہے۔ 
شاہ است حسینؑ بادشاہ است حسینؑ 
دین است حسینؑ دین پناہ است حسینؑ
سرداد نہ داد دست در دست یزید 
حقَ کہ بنائے لا الہٰ است حسینؑ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں