بدھ، 30 جولائی، 2025

نماز اور تعمیر شخصیت(۱)

 

نماز اور تعمیر شخصیت(۱)

انسانی شخصیت کی تعمیر قوم کی ترقی کا پہلا زینہ ہے۔ ایک فرد کی سیرت،اخلاق، رویے، فیصلے اور مقصد ِ زندگی ہی اس کی شخصیت کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔ انسان کی ظاہری اور باطنی اصلاح کے لیے اسلام نے جو جامع نظام عطا کیا ہے اس کا مرکزی ستون نماز ہے۔ نمازمحض ایک عبادت نہیں بلکہ یہ ایک تربیتی نظام ہے جو انسان کو روحانی بلندی، اخلاقی پاکیزگی، نظم و ضبط پیدا کرتی اور اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط بناتی ہے۔ انسان کی شخصیت کی تعمیر میں سب سے پہلا کام بے حیائی اور برائی سے رکنا ہے اور یہ کام نماز کے ذریعے ممکن ہے۔
 ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’بے شک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔‘ اس آیت مبارکہ سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ نماز انسان کی فکری، نفسیاتی اور عملی زندگی کو مثبت سمت دیتی ہے۔ نماز وہ ذریعہ ہے جس سے انسان روزانہ پانچ مرتبہ اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر ہوتا ہے جس سے بندے کا اپنے خالق حقیقی سے تعلق مضبوط ہوتا ہے اور اس کے دل میں محبت الٰہی اور خوف خدا پیدا ہوتا ہے۔ جب انسان کے دل میں یہ احسا س پیدا ہو جائے کہ اس نے اپنے مالک کی بارگاہ میں حاضری دینی ہے تو وہ اپنے اعمال، خیالات اور ارادوں کو درست سمت میں لے کر چلنے کی کوشش کرتا ہے۔ 
حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا، میرے صحابہ، اگر تمھارے گھر کے سامنے ایک نہر ہو اور تم دن میں پانچ مرتبہ اس نہر میں نہائو تو کیا تمھارے جسم پر کوئی میل کچیل باقی رہ جائے گی؟ صحابہ نے عرض کیا، بالکل بھی نہیں۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہی مثال نماز کی ہے جب بندہ پانچ مرتبہ خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ نماز انسان کو صبر ، شکر ، بردباری ، توکل اور حیا جیسی اعلیٰ صفات سکھاتی ہے۔ جب انسان فجر کو نیند سے جلدی بیدار ہوتا ہے، ظہر کو کام چھوڑ کر نماز کے لیے آتا ہے، مغرب کے بعد جلدی کرتا ہے تو یہ سب اسے نظم و ضبط، وقت کی پابندی اور ذمہ داری کا احساس دلاتے ہیں۔ جب یہ اوصاف انسان کی شخصیت میں نمایاں ہو جائیں تو اس کی شخصیت مثالی بن جاتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’صبر اور نماز سے مدد چاہو‘، یعنی نماز مشکل وقت میں انسان کو حوصلہ دیتی ہے اسے ٹوٹنے نہیں دیتی بلکہ اسے سنبھلاتی ہے جس سے ایک مضبوط اور باوقار شخصیت جنم لیتی ہے۔ نماز پڑھنے والا شخص اپنی ذات کی قیادت کرنا سیکھتا ہے، اپنی خواہشات پر قابو پاتا ہے، خود کو وقت کے مطابق ڈھالتا ہے اور کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کرتا ہے کہ کہیں میرا رب مجھ سے ناراض نہ ہو جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱)

  زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱) انسانی شخصیت کی خوبصورتی اور کمال میں زبان اورکلام کا بہت گہرا تعلق ہے۔ جس طرح زبان کے غلط استعمال سے معا...