منگل، 1 جولائی، 2025

امت محمدیہ کا مقصدِ وجود

 

امت محمدیہ کا مقصدِ وجود

اللہ تعالی جل شانہ نے امت محمدیہ ؐ کو باقی تمام امت پر فضیلت بخشی ہے۔ جو مقام و مرتبہ امت محمدیہ ؐ کا ہے وہ اور کسی امت کو حاصل نہیں۔ اللہ تعالیٰ جب کسی قوم کو فضیلت عطا کرتا ہے تو اس پر کچھ خاص ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں۔ امت محمدیہ ؐ کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بھی ارشاد فرمائی ہے۔
’’ تم بہترین امت ان سب امتوں میں ہو جو لوگوں میں ظاہر ہوئی بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو ‘‘۔ (سورۃ اٰل عمرآن )۔
اس آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ امت مسلمہ کا وجود دنیا میں صرف اپنی بھلائی کے لیے نہیں بلکہ تمام انسانیت کی اصلاح ، بھلائی اور رہنمائی کے لیے ہے۔ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا میں حق کا پر چم بلند کرے اور لوگوں کو گمراہی کے اندھیروں سے نکالے۔ 
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد لوگوں کو کفر و شرک کے اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کی طرف لانا تھا۔
 ارشاد باری تعالی ہے : ’’وہی ہے جس نے ان پڑھوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا کہ ان پر اس کی آیتیں پڑھتے ہیں اور انہیں پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب اور حکمت کا علم عطا فرماتے ہیں ‘‘۔ ( سورۃ الجمعہ )۔
امت محمدیہ ؐ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسی پیغام کو دنیا میں عام کرنے کی امین ہے۔ نبی کریمﷺ نے خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا تھا میرا آج کا پیغام ان تک پہنچا دو جو آج یہاں موجود نہیں۔ نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا میری طرف سے دوسروں کو پہنچا دو اگرچہ وہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو۔ ( بخاری )۔
اللہ تعالی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو لوگوں پر گواہی دینے والا بنایا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’ اور بات یوں ہی ہے کہ ہم نے تمہیں کیا سب امتوں میں افضل کہ تم لوگوں پر گواہ ہو اور یہ رسول تمہارے نگہبان اور گواہ ‘‘۔( سورۃ البقرۃ )۔
امت محمدیہ ؐ دنیا میں اسلام کی نمائندہ ہے۔اسی لیے ہمیں اپنی عبادات ، معاملات ، اخلاق و کردار اور سچائی اس قدر بلند کرنی چاہیے کہ غیر مسلم ہمیں دیکھ کر متاثر ہوں اور مشرف بہ اسلام ہو جائیں۔ دعوت دین اور تبلیغ دین امت محمدیہ ؐ کا انفرادی اور اجتماعی فریضہ ہے۔اور اس فریضہ کو پورا کرنے کے لیے ہمارے اخلاق و کردار بہت بلند ہونے چاہیئں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے بہترین اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہے۔ امت محمدیہ ؐ کا مقصد صرف نماز ، روزہ یا ذاتی نجات تک محدود نہیں بلکہ اس مت کا وجود اجتماعی خیر ، اصلاح ، عدل ، اخلا ق اور دعوت دین کے لیے ہے۔ ہمیں مل کر محبت و امن کا پیغام عام کرنا ہو گا۔ اسی میں ہی دنیا و آخرت کی بھلائی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضور نبی کریم ﷺکی آمد کی بشارت(۲)

  حضور نبی کریم ﷺکی آمد کی بشارت(۲)  آسمانی کتب کا ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :’’ جو پیروی کرتے ہیں اس رسول کی جو نبی امی ہ...