منگل، 6 مئی، 2025

امت مسلمہ کی ذمہ داریاں قرآن کی روشنی میں (۲)

 



امت مسلمہ کی ذمہ داریاں قرآن کی روشنی میں (۲)

قرآن مجید کے نزول کا آغا ز لفظ ’’اقراء‘‘ سے ہوا جس کے معنی ہیں پڑھو۔ یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اسلام میں تعلیم کو کس قدر اہمیت حاصل ہے۔ علم نہ صرف دین کی سمجھ کے لیے ضروری ہے بلکہ دنیاوی فلاح و بہبود بھی علم سے ہی ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۃ الزمر کی آیت نمبر ۹ میں ارشاد فرماتا ہے :’’ کہہ دو کہ کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہو سکتے ہیں ‘‘۔
 اس آیت کی روشنی میں امت مسلمہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے میں علم کی شمع کو جلائے اور جہالت کے اندھیروں سے نکالے۔ آج امت مسلمہ کے زوال کی ایک وجہ علم سے دوری بھی ہے۔ بقول علامہ محمد اقبال:
حیرت ہے کہ تعلیم و ترقی میں ہے پیچھے 
جس قوم کا آغاز ہی ’’اقراء ‘‘ سے ہوا تھا 
امت مسلمہ کی ترقی اور کامیابی صرف اور صرف قرآن و سنت پر عمل کرنے سے ہی ممکن ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت کر لینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کی تعلیمات کو سمجھتے ہوئے اس پر عمل کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ آج امت مسلمہ کے زوال کی ایک بڑی وجہ قرآن و سنت سے دوری ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’ یہ ایک مبارک کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف اتاری ہے تا کہ لوگ اس کی آیت پر غور کریں اور یہ نصیحت ہے عقل والوں کے لیے ‘‘۔ ( سورۃ ص آیت :۲۹)
نبی کریم ﷺ نے بھی ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہو ں جب تک انہیں تھامے رکھو گے کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔ آپ ؐ نے فرمایا وہ دو چیزیں قرآن مجید اور میری سنت ہے۔ بقول علامہ اقبال :
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر 
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر
اگر امت مسلمہ آج بھی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنا چاہتی ہے تو اسے چاہیے کہ اپنی زندگیوں کو قرآن و احادیث کے احکامات کی روشنی میں ڈھال لیں۔اتحاد امت کو قائم رکھنا اور معاشرتی اخلاق کی اصلاح کرنا بھی امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’ اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور آپس میں تفرقہ نہ پھیلائو ‘‘۔( سورۃآل عمران آیت : ۱۰۳) 
اسی طرح سورۃ الحجرات کی آیت ۱۱ میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ اے ایمان والو نہ مرد مردوں پر ہنسیں عجب نہیں کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں پر۔ دور نہیں کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں۔ اور آپس میں طعنہ نہ کرو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو۔ کیا ہی برا نام ہے مسلمان ہو کر فاسق کہلانا۔ اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں ‘‘۔ 
دعوت و تبلیغ کا کام کرنا اور صبر و استقامت کا دامن تھامے رکھنابھی امت مسلمہ کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ امت مسلمہ اگر قرآن و سنت پر عمل پیرا ہواور اپنی ذمہ داریوں کو پہچانے اور ان کو ادا کرے تو نہ صرف دنیا میں سرخرو ہو گی بلکہ آخرت میں کامیابی اس کا مقدر بنے گی۔ آج امت مسلمہ کے زوال کی بڑی وجہ قرآن و سنت سے دوری ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں