قرآن کی روشنی میں کامیابی کے اصول
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید فرقان حمید کو انسانوں کی ہدایت کے لیے نازل فرمایا۔جس میں ایک جامع اور مکمل دستور حیات موجود ہے جو نہ صرف عقائدو عبادات بلکہ اخلاق ، معاملات اور کامیاب زندگی کے اصول بھی سکھاتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اس امید پر کہ تم پر رحم کیا جائے۔ اور دوڑو اپنے رب کی بخشش اور ایسی نعمت کی طرف، جس کی وسعت میں سب آسمان و زمین آجائیں، پرہیز گاروں کے لیے تیار رکھی ہے۔ وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں خوشی میں اور رنج میں اور غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں۔ اور وہ کہ جب کوئی بے حیائی یا اپنی جانوں پر ظلم کریں اللہ کو یاد کر کے اپنے گناہوں کی معافی چاہیں۔ اور گناہ کون بخشے سوا اللہ کے۔ اور اپنے کیے پر جان بوجھ کر اڑ نہ جائیں۔ ایسوں کا بدلہ ان کے رب کی بخشش اور جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ہمیشہ ان میں رہیں اور (نیک) عمل کرنے والوں کا کیا ہی اچھا صلہ ہے ‘‘۔ ( سورۃ آل عمرآن :آیات ۱۲۳تا ۱۳۶)
سورۃ آل عمرآن کی ان آیات بینات میں اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت میں کامیابی کے اصول واضح فرما دیے ہیں جن پر ہم عمل پیرا ہو کر اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کی صف میں شامل ہو سکتے ہیں۔ سب سے پہلے ہے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کی اطاعت و فرمانبرداری۔جب بندہ مومن اپنی زندگی کو احکام الٰہی اور سیرت نبوی ؐ پر عمل پیرا ہو کر گزارتا ہے تو وہ صراط مستقیم پر چل پڑتا ہے اور دنیا و اخرت میں کامیابی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔
اس کے بعد ہے توبہ و استغفار کرنا۔انسان خطا کا پتلا ہے۔ جانے انجانے میں غلطی سر زد ہو جاتی ہے لیکن گناہ ہو جانے کے بعد توبہ کر لے اور اللہ تعالیٰ کی بخشش طلب کرے یہی وہ روحانی سکون ہے جو دل کو سکون دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے قریب کرتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ انہیں جنت عطا فرماتا ہے۔اس کے بعد کامیابی کا اصول یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں جو کچھ عطا کیا ہے اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرو خوشی اور غم دونوں صورتوں میں۔ جب غصہ آئے تو اس پر قابو رکھو۔غصہ کرنے سے نہ صر ف تعلق خراب ہوتا ہے بلکہ غصہ نیکیوں کو بھی ضائع کرتا ہے۔ اور لوگوں کو معاف کرنا، اللہ تعالیٰ معاف فرمانے والا ہے اورمعا ف کرنے کو پسند فرماتا ہے۔ کامیاب لوگ نیک کام کرتے ہیں اور اس پر قائم رہتے ہیں۔
اس کے بعد وہ لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو اپنے نفس کا محاسبہ کرتے ہیں یعنی اگر ان سے کوئی گناہ سر زد ہو جائے تو ا س پراڑ نہیں جاتے بلکہ اللہ تعالیٰ کے حضور جھک جاتے ہیں اور بخشش طلب کرتے ہیں۔
سورۃ آل عمرآن کی آیات ہمیں کامیابی کا ایک جامع خاکہ دیتی ہیں۔اگر ان اصولوں کو اپنا لیں یعنی اطاعت الٰہی ، اطاعت نبی ،توبہ ، درگزر ، انفاق ، غصے پر قابواور گناہوں پر اصرار نہ کرنا تو نہ صرف دنیا میں کامیابی ملے گی بلکہ آخرت میں بھی کامیابی نصیب ہو گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں