جمعہ، 28 مارچ، 2025

شب قدر(۱)

 

شب قدر(۱)

رب کے حضور آ ئوشب قدر آ گئی
سجدے میں سر جھکائوشب قدر آ گئی
آنسو بہا کے پڑھ کے نوافل اے مومنو
بخشش کا تحفہ پائو شب قدر آ گئی
لیلۃ القدر ایک مبارک اور بابرکت رات ہے جس کا ذکر قرآن مجید اور احادیث میں بڑی فضیلت کے ساتھ آیا ہے۔یہ رات رمضان المبارک کی آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک ہے۔ اسی رات میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو نازل فرمایا۔ اس رات کی فضیلت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس رات کی فضیلت بیان کرتے ہوئے ایک پوری سورۃ نازل فرمائی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’بیشک ہم نے اسے (قرآن مجید کو) شب قدر میں اتارا۔ اور تم نے کیا جانا کیا ہے شب قدر۔شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس میں فرشتے اور جبرائیل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام کے لیے۔ وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔‘‘(سورۃ القدر) 
اس سورۃ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے لیلۃ القدر کو ہزار مہینوں سے افضل رات قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو بندہ اس رات اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے عبادت کرے تو اسے تراسی سال اور چار ماہ کی عبادت کا ثواب ملے گا۔ ماہ رمضان میں شب قدر کو ہی اللہ تعالیٰ نے قرآن نازل فرمایا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا لوگوں کے لیے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلے کی روشن باتیں ‘‘۔( سورۃ البقرہ )۔
جب ماہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوتا تو نبی کریم ﷺ اپنے اہل خانہ کو بیدار فرماتے اور اس عشرہ کی راتوں کو یاد الٰہی سے زندہ فرماتے۔حضور نبی کریم ﷺ نے شب قدر کو پانے کے لیے اس خاص اہتمام سے اپنی امت کی رہنمائی فرمائی کہ وہ بھی شب قدر کی برکات حاصل کرنے کے لیے آخری عشرہ خصوصا طاق راتوں میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : شب قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو جب کہ مہینہ ختم ہونے میں نو دن باقی ہوں ، یا سات دن باقی یا پانچ دن باقی۔ (بخاری شریف)۔حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص لیلۃ القدر میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے عبادت کے لیے کھڑا رہا اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ (بخاری و مسلم )۔ 
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا ، جب لیلۃ القدر کی رات آتی ہے تو جبرائیل امین فرشتوں کی جماعت میں اترتے ہیں اور کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر ذکر اللہ کرنے والے کے لیے دعا کرتے ہیں اور اس کو سلام کرتے ہیں۔( مکاشفۃ القلوب)۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱)

  زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱) انسانی شخصیت کی خوبصورتی اور کمال میں زبان اورکلام کا بہت گہرا تعلق ہے۔ جس طرح زبان کے غلط استعمال سے معا...