اتوار، 23 مارچ، 2025

حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (1)

 

 حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (1)

امیر المومنین خلیفۃ المسلمین داماد رسول شیر خدا خلیفہ چہارم حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسلامی تاریخ کی ایک عظیم المرتب شخصیت ہیں۔ 
آپؓ کی زندگی شجاعت ، علم ، تقویٰ اور عدل و انصاف کی اعلیٰ مثال ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے آپؓ کو باب العلم کا لقب عطا فرمایا۔نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ابتدائے اسلام کے انتہائی مشکل دور میں بچوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔ آپؓ ہمیشہ نبی کریم ﷺ کے ساتھ رہے۔ 
آپؓ کو یہ بھی شرف حاصل ہے کہ ہجرت کی رات نبی کریم ﷺ نے آپؓ کو اپنے بستر پر آرام کرنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ صبح لوگوں کی امانتیں واپس  کر کے مدینہ منورہ آجانا۔ احادیث مبارکہ میں حضرت علیؓ کے بے شمار فضائل و مناقب ملتے ہیں۔ حضرت سعد بن ابی وقاصؓ  سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے غزوہ تبوک کے موقع پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مدینہ منورہ میں رکنے کا حکم فرمایا توحضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی یارسول اللہ ﷺ آپ مجھے بچوں اور عورتوں میں چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اے علی تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ تمہاری میرے ساتھ وہی نسبت ہے جو حضرت ہارون علیہ السلام کی حضرت موسی علیہ السلام سے تھی البتہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ (متفق علیہ )۔
حضرت ام عطیہؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اس میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شامل تھے۔ آپؓ  فرماتی ہیں میں نے نبی کریمﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ ہاتھ اٹھا کر دعا فرما رہے تھے کہ یا اللہ مجھے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک میں علی کو واپس خیر و عافیت کے ساتھ نہ دیکھ لوں۔ ( ترمذی )۔
حضرت علیؓ  سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ابو بکرؓ پر رحم فرمائے انہوں نے اپنی بیٹی میرے نکاح میں دی اور مجھے دارالھجرہ لے کر آئے اور بلال کو بھی انہوں نے اپنے مال سے آزاد کرایا۔ اللہ تعالیٰ عمرؓ پر رحم فرمائے عمر ہمیشہ حق بات کرتے ہیں اگرچہ وہ کڑوی ہی ہو اسی لیے وہ اس حال میں ہیں کہ ان کے دوست کم ہیں۔ اللہ تعالیٰ عثمانؓ پر رحم فرمائے ان سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔اللہ تعالیٰ علیؓ پر رحم فرمائے اور فرمایا اے اللہ علی جہاں کہیں بھی ہو حق اس کے ساتھ رہے۔ ( ترمذی )۔
حضرت انس بن مالکؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضور نبی کریم ﷺ کے پاس ایک پرندے کا گوشت تھا آپ ﷺ نے دعا فرمائی یا اللہ اپنی مخلوق میں سے محبوب ترین شخص کو میرے پاس بھیج تاکہ وہ میرے ساتھ اس پرندے کا گوشت کھائے۔ چنانچہ حضرت علیؓ آئے اور انہوں نے نبی کریمﷺ کے ساتھ گوشت کھایا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱)

  زبان کی حفاظت اور اس کے ثمرات(۱) انسانی شخصیت کی خوبصورتی اور کمال میں زبان اورکلام کا بہت گہرا تعلق ہے۔ جس طرح زبان کے غلط استعمال سے معا...