وقت کی اہمیت (۱)
وقت اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمت ہے جسے کسی بھی دولت سے نہیں خریدا جا سکتا۔ یہ ایک ایسا خزانہ ہے جو ہر انسان کو ایک جیسا میسر نہیں آتا۔ مگر جو شخص وقت کا صحیح استعمال کرتا ہے وہی کامیابی کی منازل کو طے کرتا ہے۔ وقت کی پابندی اور اس کا بہترین استعمال ترقی کی بنیاد ہے جبکہ وقت کی قدر نہ کرنا اور اسے فالتو کاموں میں گزار دینا ناکامی کا سبب بنتا ہے۔ قرآن مجید میں بھی اللہ تعالیٰ نے وقت کی قدر و منزلت کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے۔
’’اور ہم نے رات اور دن کو دو نشانیاں بنایا پھر ہم نے رات کی نشانی کو تاریک بنایا اور ہم نے دن کی نشانی کو روشن بنایا تاکہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کر سکو اور تاکہ تم برسوں کا شمار اور حساب معلوم کر سکو اور ہم نے ہر چیز کو پوری تفصیل سے واضح کر دیا ہے (سورۃ بنی اسرائیل)۔
سورۃ یونس میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :’’وہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ تم اس میں آرام کرو اور دن کو روشن بنایا۔ بیشک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو سنتے ہیں ‘‘۔
مندرجہ بالا آیات میں اللہ تعالیٰ نے وقت کو ترتیب دینے کی اہمیت کے متعلق ارشاد فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دن اور رات کی تقسیم کر کے فرمایا کہ تم رات کو آرام کر سکو اور دن کو حلال رزق کی تلاش میں نکلو۔ اللہ تعالیٰ نے وقت کی تقسیم فرما کر ہمارے لیے آسانی پیدا فرمائی ہے۔ اس میں ہمارے لیے پیغام ہے کہ ہم وقت کی قدر کرتے ہوئے اسے درست انداز میں ٹائم ٹیبل کے مطابق گزارنے کی کوشش کریں تا کہ ہمارا وقت ضائع نہ ہو۔
اللہ تعالیٰ نے نماز کو مقررہ وقت پر فرض کیا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’بیشک نماز مومنوں پر مقررہ وقت میں فرض کی گئی ہے ‘‘۔ اب اگر ہم نماز کو وقت پہ ادا نہ کریں تو نماز قضا ہو جائے گی اور ہم نماز کے پورے اجر و ثواب سے محروم رہ جائیں گے۔ اسی طرح ہم اپنے روزمرہ کے کاموں کوصحیح وقت پر ٹائم ٹیبل کے مطابق سر انجام نہ دیں تو ہم جس کام سے جو فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ ہمیں حاصل نہیں ہو گا۔
اللہ تعالیٰ نے کام کے وقت کو بھی مقرر کیا ہے اور آرام کے وقت کو بھی اور اسی طرح اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کا وقت بھی مقرر کیا ہے۔ اگر ہم اللہ تعالیٰ کے بنائے ہوئے اصولوں کے مطابق زندگی بسر کریں گے تو زندگی میں پریشانیوں سے بچ جائیں گے۔
حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں انسان دھوکے میں رہتا ہے۔ ایک صحت اور دوسری فراغت (بخاری )۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں