ماہ شعبان اور شب برات(۱)
شعبان المعظم کی پندرھویں رات شب برات کہلاتی ہے۔ یہ مہینہ حضور نبی کریم ﷺکو بہت محبوب تھا۔ لیلۃ القدر کے بعد شب برات سب سے افضل رات ہے۔ اس رات کو لیلۃ المبارکہ یعنی برکتوں والی رات بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس رات کو لیلۃ البرئۃ یعنی دوزخ سے چھٹکارے والی رات بھی کہا جاتا ہے۔ یہ رات لیلۃ الرحمہ یعنی رحمت والی رات بھی کہلاتی ہے۔
حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا: رمضان اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے۔ شعبان پاک کرنے والا ہے اور رمضان گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔ اما م سیوطی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے شعبان کے مہینہ کو اپنا مہینہ اس لیے کہا کہ آپ بغیر فرض کیے جانے کے اس مہینے میں کثرت سے روزے رکھا کرتے تھے اور رمضان کو اللہ کا مہینہ اس لیے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ مقدس میں روزے فرض کیے ہیں۔ اس میں روزے رکھنا اللہ تعالیٰ کا حق ہے۔
حضور نبی کریم ﷺ رمضان المبارک کے علاوہ اس مبارک مہینے میں کثرت سے روزے رکھا کرتے تھے۔ حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے آپؓ فرماتی ہیں میں نے رمضان کے علاوہ کسی مہینے میں حضور نبی کریم ﷺ کو مکمل روزے رکھتے نہیں دیکھا اور آپ کو شعبان کے علاوہ کسی مہینے میں کثرت سے روزے رکھتے نہیں دیکھا۔
حضرت انس ؓسے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ فرماتے اے اللہ رجب اور شعبان کے مہینوں میں ہمارے لیے برکت نازل فرما اور ہمیں رمضان المبارک کے مہینے تک پہنچا۔ (مجمع الزوائد )۔
حضور نبی کریمﷺ سے عرض کی گئی کہ رمضان کے بعد کونسا روزہ افضل ہے تو آپ ؐ نے فرمایا شعبان کا روزہ۔ تعظیم رمضان کی وجہ سے۔ پھر عرض کی گئی کہ سب سے افضل صدقہ کونسا ہے تو آپ ؐ نے فرمایا رمضان میں صدقہ کرنا۔(الترغیب الترھیب )۔
حضرت اسامہ بن زید ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کی یا رسول اللہؐ میں نے آپ کو شعبان کے سوا کسی اور مہینے میں اتنی کثرت سے روزے رکھتے نہیں دیکھا۔آپؐ نے فرمایا یہ رجب اور رمضان کے درمیان وہ مہینہ ہے جس سے لوگ غافل ہیں۔ اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اعمال پیش کیے جاتے ہیں۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ جب میرے اعمال پیش کیے جائیں تو میں روزے سے ہوں۔(نفس صفدر)۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ؐ سارا شعبان روزے رکھا کرتے تھے میں نے عرض کی یا رسول اللہؐ روزے رکھنے کے لیے آپ ؐ کو شعبان کا مہینہ زیادہ پسند ہے۔ آپ ؐ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے اس سال تمام فوت ہونے والے لوگوں کا فیصلہ اس مہینے میں فرماتا ہے میں چاہتا ہوں کہ جب میری اجل کا فیصلہ ہو تو میں روزے سے ہوں۔ ( نفس مصدر )۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں