جمعرات، 20 فروری، 2025

قیام اللیل فضائل و برکات (2)

 

   قیام اللیل فضائل و برکات (2)

سورۃ ق میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ’’اپنے رب کی تسبیح بیان کرو سورج چمکنے سے پہلے اور ڈوبنے سے پہلے۔ اور کچھ رات گئے اس کی تسبیح بیان کرو اور نمازوں کے بعد ‘‘۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے اور اپنے رب کی تسبیح کیجیے جب آپ کھڑے ہوں اور رات کے وقت میں بھی اس کی تسبیح بیان کیجیے جب ستارے چمکتے ہیں ‘‘۔ ( سورۃ الطور)۔
سورۃ الزمر میں اللہ تعالیٰ اپنے ان بندوں کی صفات بیان فرماتا ہے جو راتوں کو قیام کرتے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’ کیا وہ جس نے فرمانبرداری میں رات کی گھڑیاں گزاریں سجود میں اور قیام میں آخرت سے ڈرتاہے اور اپنے رب کی رحمت کی آس لگائے کیا وہ نافرمانوں جیسا ہو جائے گا۔ تم فرمائو کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان نصیحت تو وہی مانتے ہیں جو عقل والے ہیں ‘‘۔ 
سورۃ الفرقان میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کامل ایمان والوں کی خلوت و تنہائی کا حال یہ ہے کہ ان کی رات اللہ تعالیٰ کے لیے اپنے چہروں کے بل سجدہ کرتے اور اپنے قدموں پر قیام کرتے ہوئے گزرتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے’’اور وہ جو رات کاٹتے ہیں اپنے رب کے لیے سجدے اور قیام میں ‘‘۔
سُوۡرَةُ الذّاریَات میں اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کی صفات بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے ’’ وہ رات میں کم سوتے۔ اور پچھلی رات استغفار کرتے ہیں۔
حضور نبی کریم ﷺ اللہ تعالیٰ کے حبیب تھے ، امام الانبیا ء تھے لیکن اس کے باوجود آپ ﷺ راتوں کو جاگ کر اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے تھے یہاں تک کہ نبی کریم ﷺ کے پائوں مبارک میں ورم آ جاتے تھے۔ 
سورۃ المزمل میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ’’ بیشک تمہارا رب جانتا ہے کہ تم قیام کرتے ہو کبھی دو تہائی رات کے قریب کبھی آدھی رات کبھی تہائی اور ایک جماعت تمہارے ساتھ والی‘‘۔
سورۃ المزمل میں ہی اللہ تعالیٰ نبی کریم ﷺ کی تعریف کرتے ہوئے فرماتا ہے ’’اے جھرمٹ مارنے والے۔ رات میں قیام فرما سوا کچھ رات کے۔ آدھی رات یا اس سے کچھ کم کرو۔ یا اس پر کچھ بڑھائو اور خوب ٹھہر ٹھہر قرآن پڑھو ‘‘۔
مسلم شریف کی روایت ہے کہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: رات کو ایک ایسی ساعت بھی آتی ہے جس میں کوئی مسلمان اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی کوئی چیز بھی مانگے اللہ تعالیٰ اسے عطا فرماتا ہے اور یہ ساعت ہر رات آتی ہے۔ 
حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا رات کا قیام اپنے اوپر لازم کر لو یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کا طریقہ ہے اور تمہارے لیے قرب الٰہی کا باعث ہے۔ برائیوں کو مٹانے والا اور گناہوں سے روکنے والا ہے۔ (ترمذی )۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں