منگل، 7 جنوری، 2025

خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ

 

خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ

در جان چو کر د منزل جانان ما محمد ؐ
صد در کشا د در دل از جان ما محمد ؐ
حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ایک سادات گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ  والد کی طرف سے حسینی اور والد کی طرف سے حسنی ہیں۔ یعنی آپ نجیب الطرفین حسنی اور حسینی سید ہیں۔ آپ کے والدماجد کا نام حضرت خواجہ غیاث الدین حسن تھا۔ آپ  کے والد نہایت نیک سیرت اور انتہائی پرہیز گار انسان تھے۔ بچپن میں ہی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے والد ماجد اور والدہ ماجدہ وفات پا گئیں۔ آپ کو ایک چکی اور ایک باغ ورثہ میں ملا۔ یہ دونوں چیزیں آپ کی گزر بسر کا ذریعہ تھیں لیکن چند ہی دنوں میں آپ نے یہ بھی اللہ تعالیٰ کی راہ میں نثار کر دیں۔ 
بوجھ ہلکا ہوتے ہی آپ  طلب الٰہی کی تلاش میں نکل پڑے اور سمر قند تشریف لے گئے۔شیخ حسام الدین بخاری سے قرآن مجید حفظ کیا۔اور پھر علوم ظاہری حاصل کیے۔ علوم ظاہری حاصل کرنے کے بعد نیشاپور کے ایک قصبہ ہارون کے بزرگ حضرت خواجہ عثمان ہارونی کے دست حق پر بیعت کی اور اڑھائی سال تک ان سے روحانی فیضان حاصل کیا اور پھر حضرت خواجہ عثمان ہارونی نے آپ کو خلافت سے نوازا۔ 
آپ بڑے مجاہدہ و ریاضت کرنے والے تھے۔ اکثر تین تین دن بعد سوکھی روٹی کے ٹکڑے پانی میں بھگو کر کھاتے تھے۔ کپڑوں میں پیوند لگے ہوتے۔ حضرت خواجہ بختیار کاکی رحمۃ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں بیس سال تک آپ کی خدمت میں رہا میں نے کبھی نہیں سنا کہ آپ نے کبھی اپنی صحت کے لیے دعا کی ہو۔ آپ اکثر اللہ تعالیٰ سے دعا فرماتے تھے کہ اے اللہ جہاں کہیں درد و محنت ہو معین کو عطا فرما۔ خواجہ بختیار کاکی فرماتے ہیں کہ ایک دن میں نے پوچھا کہ حضور آپ یہ کیا دعا کرتے ہیں۔ خواجہ غریب نواز نے جواب دیا کہ درد میں مبتلا ہونا مومن کے لیے صحت ایمان کی دلیل ہے۔ 
حضور نبی کریمﷺنے خواب میں آپ کو اجمیر شریف ہندوستان میں اسلام کی روشنی پھیلانے کا حکم فرمایا۔ جب آپ مدینہ منورہ سے لاہور داتا صاحب کے مزار پْر انوار پر پہنچے تو آپ نے چند روز یہاں قیام فرمایا۔ حضور داتا صاحب کی بارگاہ سے جب آپ کو فیضان ملا تو بے ساختہ پکار اٹھے:
گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا 
ناقصاں را پیر کامل کا ملاں را راہنما 
اس کے بعد آپ اجمیر شریف چلے گئے اور حضور نبی کریمﷺکے حکم کے مطابق اسلام کی تبلیغ شروع کی۔ آپ کی تبلیغ کا اتنا اثر ہواکہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے لاکھوں غیر مسلموں نے آپ کے ہاتھ پر بیعت کی اور مشرف بہ اسلام ہوئے۔ آپ چھ رجب کو اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے اقوال(2)

  خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے اقوال(2) حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ عاشق کا دل محبت کا آتشکدہ ہوتا ہے...