جمعہ، 20 دسمبر، 2024

فضائل قرآن مجید

 

فضائل قرآن مجید

قرآن مجید ایک ایسی کتاب ہے جو نا صرف ہدایت کا ذریعہ ہے بلکہ شفاءکا بھی ذریعہ ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے : ” لوگو ! تمہارے پاس رب کی طرف سے نصیحت آ گئی ہے۔ یہ وہ چیز ہے جو دلوں کے امراض کی شفاء ہے اور جو اسے قبول کر لیں ان کے لیے رہنمائی اور رحمت ہے۔ اے نبی کہہ دو کہ یہ اللہ کا فضل اور مہربانی ہے کہ یہ خبر اس نے بھیجی۔ اس پر تو لوگوں کو خوش ہونا چاہیے “۔
قرآن مجید مردہ لوگوں کے لیے آب حیات اور پڑ مردہ دلوں کے لیے طمانیت بخش ہے۔ لوگوں کو ان کے رب کے حکم سے تاریکی سے نکال کر روشنی کی طرف لاتا ہے اور صراط مستقیم پر گامزن کرتا ہے۔ جس کا قول قرآن مجید کے مطابق ہے وہ صادق ہے اور جو اس کے احکامات پر عمل پیرا ہوتا ہے وہ کامیاب ہے۔ 
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا طرہ امتیاز تھا کہ وہ دنیا میں ایسے زندگی بسر کرتے تھے گویا کہ جیتا جاگتا قرآن ہوں وہ قرآنی آیات میں غورو فکر کرتے تھے اور حقیقی معنوں میں اس کی تلاوت کرتے تھے۔اس کے مطابق اپنی زندگی بسر کرتے تھے ، اور اس ہی کی طرف دعوت دیتے تھے ،عذاب کی آیتوں سے ان کے دل دہل جاتے تھے ، اور رحمت کی آیتوں سے ان کے دل روشن اور معمور ہو جاتے تھے۔ 
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین قدم قدم پر قرآن مجید سے ہدایت حاصل کرتے تھے اس لیے وہ دنیا میں باعزت ہوئے اور دنیا کی سیادت کے حقدار بنے۔ بلند درجات پر فائز ہوئے اور دونوں جہانوں کی کامیابیوں سے سر فراز ہو ئے۔ 
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : ” یقینا یہ قرآن وہ راستہ دکھاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے اور ایمان والوں کو جو نیک اعمال کرتے ہیں اس بات کی خوشخبری دیتا ہے کہ ان کے لیے بہت بڑا اجر ہے “۔
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کوسکھائے“۔ حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ حضور نے فرمایا : ” جس نے قرآن مجید سے ایک حرف پڑھا اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر ہے میں یہ نہیں کہتا کہ ال م ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے“۔
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ”صاحب قرآن سے کہا جائے گا قرآن پڑھتے جاﺅ اور درجات پرچڑھتے جاﺅاور اس ترتیل سے پڑھو جس طرح دنیا میں پڑھا کرتے تھے ، بیشک تمہارا مقام وہاں ہو گا جہاں پر تمہارا پڑھنا ختم ہو جائے گا “۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳)

  حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳) جنگ بدر کے موقع پر عبدالرحمن بن ابو بکرؓ مشرکین مکہ کی طرف سے لڑ رہے تھے۔ جب اسلام قبول کیا تو اپنے و...