حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ(۳)
جنگ بدر کے موقع پر عبدالرحمن بن ابو بکرؓ مشرکین مکہ کی طرف سے لڑ رہے تھے۔ جب اسلام قبول کیا تو اپنے والد سیدنا صدیق اکبر ؓ سے کہنے لگے بدر کے روز آپ کئی بار میری تلوارکی زد میں آئے لیکن میں نے باپ سمجھتے ہوئے اپنا ہاتھ روک لیا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ اگر تو میری تلوار کی زد میں آتا تو میرا نشانہ خطا نہ ہوتا کیونکہ تو میرے محبو ب کے دشمنوں کی صف میں کھڑا تھا۔ (ابن عساکر)
حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں خشیت الٰہی اس قدرتھی کہ خوف محشر اور عبرت پذیری سے کائنات کا ذرہ ذرہ ان کے لیے دفتر عبرت تھا۔ کسی سایہ دار درخت کے نیچے چڑیا دیکھتے تو فرماتے اے چڑیا تو بڑی خوش نصیب ہے کہ اس جہاں میں چگتی ہو اور درختوں کے سائے میں آرام کرتی ہو قیامت میں تمہارا کوئی حساب کتاب نہیں ہو گا۔
کاش ابو بکر ؓ بھی تجھ جیسا ہوتا۔ کبھی سر سبز درخت کو دیکھتے تو فرماتے کاش میں درخت ہوتا اور اخروی خطرات سے محفوظ رہتا۔ حرام کا لقمہ کبھی نہ کھایا آپ فرماتے تھے جس بدن نے حرام کھانے سے پرورش پائی دوزخ اس کا اعلی ترین مسکن ہے۔
حضرت سیدنا ابو بکر صدیق ؓ نے اپنی تریسٹھ سالہ زندگی خشیت الٰہی ، زہد و تقوی ، صدا قت و دیانت، سادگی اور کفایت شعاری اور خشوع خضوع کے ساتھ گزاری۔ آپ نے قبل از اسلام اور اسلام قبول کرنے کے بعد کبھی بھی شراب نوشی نہیں کی۔ اور نہ ہی کبھی بتوں کے سامنے سجدہ کیا۔آپ بہت سادگی پسند تھے خلافت کاعہدہ سنبھالنے کے باوجود فقرو فاقہ میں زندگی بسر کی۔جب آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رحلت فرمائی تو ترکے میں صرف ایک قمیض ، ایک غلام اور ایک اونٹ چھوڑا۔ رحلت سے قبل آپ نے فرمایا کہ خلیفہ بننے کے بعد میں نے بیت المال سے کتنی رقم حاصل کی حساب لگایا تو چھ ہزار درہم بنے۔ آپ نے فرمایا کہ میرا باغ فروخت کر کے یہ رقم ادا کی جائے اور میرے مال میں جو بھی چیز ضرورت سے زیادہ ہے وہ حضرت عمر فاروقؓ کو بھیج دی جائے تاکہ وہ یہ سب کچھ بیت المال میں جمع کرلیں۔یہ سب دیکھ کر حضرت سیدنا عمر فاروق ؓ کا یہ عالم تھا کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور آپ بے اختیار پکار اٹھے:
اے ابو بکر صدیق ؓ اللہ تعالیٰ آپ پر رحمت کرے۔ آپ نے وصال کے بعد بھی خشیت الٰہی کا دامن نہیں چھوڑا اور کسی کو نکتہ چینی کا موقع نہ دیا۔
حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 22جما دی الثانی کو وصال فرمایا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں