پیر، 16 ستمبر، 2024

حضور ﷺ کی شان حضورؐ کی زبان سے (۲)

 

حضور ﷺ کی شان حضورؐ کی زبان سے (۲)

حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : میں ہی ہوں جس کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام دعا کرتے رہے اور جس کی خوشخبریاں حضرت عیسی علیہ السلام سناتے رہے۔ اور فرمایا کوئی اور نہیں وہ احمد میں ہی ہوں۔(مشکوۃ شریف)۔
حضور نبی کریم رئوف الرحیم ؐ نے ارشاد فرمایا : میں ہی (قیامت کے دن ) پہلا شفاعت کرنے والا ہوں اور میری شفاعت ہی سب سے پہلے قبول کی جائے گی۔ میں یہ بات فخر و مباہات کے لیے نہیں کر رہا بلکہ اظہار حقیقت کر رہا ہو ں۔(ترمذی ) 
قیامت کے دن حضور نبی کریم ﷺ سب سے پہلے روضہ اقدس سے باہر تشریف لائیں گے۔ حضور نبی مکرم ؐ نے ارشاد فرمایا: ’’جب لوگ اٹھائے جائیں گے تو ان میں سب سے پہلے میں ہی روضہ اقدس سے باہر تشریف لائوں گا۔ ( ترمذی ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا، جب لوگ وفد بنیں گے میں ہی ان کا قائد بنوں گا (ترمذی)۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے جلال کے سامنے جب سب خاموش کھڑے ہوں گے تب حضور نبی کریمﷺ ہی بارگاہ الٰہی میں عرض کریں گے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’جب لوگ خاموش ہوں گے تو میں ہی ان کا خطیب بنوں گا۔ ( ترمذی ) ایک موقع پر حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا قیامت کے دن میں ہی سب کی شفاعت کروں گا جب سب کو روک دیا جائے گا۔ ( ترمذی )۔ حضور نبی کریم رئو ف الرحیمؐ نے فرمایا کہ جب قیامت کے د ن سب پریشان حال ہوں گے تو ’’میں ہی ان کو خوش خبری سنائوں گا۔ جب سب مایوس ہو جائیں گے ‘‘۔( ترمذی ) 
فرمان مصطفی ﷺ ہے کہ میں اولاد آدم میں سے سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک عزت والا ہوں اور میرے اردگرد ایک ہزار خادم ہوں گے جیسے کہ وہ محفوظ انڈے ہیں (سفیدی میں ) یا بکھرے ہوئے موتی ( ترمذی )۔حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ تمام انبیاء میں میری ہی امت ہو گی۔ ( مسلم شریف ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا میں ہی مٹانے والا ہوں کیونکہ اللہ تعالیٰ میرے ذریعے کفر کو مٹا دے گا ( متفق علیہ )۔ آپؐنے فرمایا میں ہی حاشر ہوں لوگ میرے ہی قدموں پہ جمع کیے جائیں گے ( متفق علیہ)۔ شافع محشر ؐ نے ارشاد فرمایا میں ہی رحمت کا نبی ہوں اور توبہ کا نبی ہوں۔ ( شمائل ترمذی ) حضور نبی کریم ﷺ تمام کائنات میں سب سے زیادہ سخاوت فرمانے والے ہیں۔ آپ نے فرمایامیں آدم علیہ السلام کی اولاد میں سب سے بڑا داتا (سخی ) ہو ں۔ (مشکوۃ شریف ) 
سب سے اولی و اعلی ہمارا نبی 
سب سے بالا و والا ہمارا نبی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں