بدھ، 14 اگست، 2024

امتِ مسلمہ کے اوصاف(۱)

 

امتِ مسلمہ کے اوصاف(۱)

ایک وقت تھا کہ امت مسلمہ عروج پر تھی پوری دنیا میں امت مسلہ نے اپنی دھاک بٹھائی ہوئی تھی۔ وہ کون سے اوصاف تھے اور وہ کون سے کمالات تھے جس کی وجہ سے مسلم امہ نے سینکڑوں سال اس دنیا پر حکومت کی۔ ان میں سے چند ایک اوصاف کا تذکرہ کرتے ہیں۔ 
امت مسلمہ کے عروج کی ایک وجہ یہ تھی کو و ہ باطل کے سامنے نہیں جھکتے تھے۔ ان کے تمام تعلقات کی بنیاد صرف اور صرف ایمان تھا۔ ان کے سامنے ایمان سے مقدم کوئی چیز نہیں تھی۔ وہ آپس کے باہمی اختلافات کی وجہ سے کبھی کسی باطل قوت سے معاہدہ نہیں کرتے تھے۔ آپس میں ان کے حالات جیسے بھی ہوتے وہ دشمن کو اپنا مشترکہ دشمن سمجھتے تھے۔ غزوہ بدر میں ایسا موقع آیا کہ بھائی بھائی کے مقابلے میں کھڑا ہے ، باپ بیٹے کے مقابلے میں کھڑا ہے اور ماموں اور بھتیجے ایک دوسرے کے سامنے تلوار لے کر کھڑے ہیں۔ 
مسلمان حق کے مقابلے میں کسی کو اہمیت نہیں دیتے تھے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ”اے ایمان والو اپنے باپوں اور اپنے بھائیوں کو دوست نہ بناﺅ۔ اگر وہ ایمان کے مقابلہ میں کفر کو پسند کریں۔ اور تم میں سے جو انہیں اپنا دوست بنائے گا تو ایسے ہی لوگ ظالم ہیں۔ ( سورة التوبہ )۔ 
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اس آیت مبارکہ کی عملی تفسیر تھے۔ امت مسلمہ کے عروج کی دوسری وجہ آپس میں پیار اور محبت کے ساتھ رہنا تھی۔ وہ دشمن کے سامنے یک جاں ہو کر سینہ تان کر کھڑے ہو جاتے۔ اور جب مسلمان بھائی کو کوئی تکلیف پہنچتی تو سب اس کی مدد کرتے۔ ہجرت مدینہ کے موقع پر بھائی چارہ کی ایسی مثال قائم ہوئی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی اور قیامت تک جس کی نظیر نہیں ملے گی۔ آپس میں محبت کا یہ عالم تھا کہ مہمان کو پیٹ بھر کھانا کھلانے کے لیے بچوں کو بھوکا سلا دیتے اور خود چراغ بجھا کر خالی منہ ہلاتے رہتے تا کہ مہمان کو یہ لگے کہ وہ بھی کھانا کھا رہا ہے۔ 
اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا اس کی قدرتوں کا اقرار کرنا ہے عبادت کرنے سے بندے کو اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوتاہے۔ جب بندہ اللہ تعالیٰ کے قریب ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے نہیں گرا سکتی۔ 
عبادت ہی انسان کو اللہ تعالیٰ کا وفادار بناتی ہے۔ اگر انسان کی زندگی سے عبادت ختم ہو جائے تو اسے اپنی ذ ات پیاری ہو جاتی ہے۔ اور عبادت کی وجہ اللہ تعالیٰ نے انہیں بے پناہ طاقتوں کا امین بنا دیا تھا۔
 ارشاد باری تعالیٰ ہے : ”تو انہیں رکوع و سجود کرتے ہوئے دیکھے گاوہ اللہ کے فضل اور اس کی رضا کے متلاشی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں